اندرونی اور بیرونی سازشیں

Terrorism in Pakistan

Terrorism in Pakistan

تحریر: روہیل اکبر
پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں براہ راست ملوث بھارتی ایجنسی را کے بہت سارے ثبوتوں کے بعد بالآخر مودی نے پاکستان توڑنے کی سازش کا اعتراف بھی کر لیا، بھارتی وزیراعظم کی طرف سے ایک آزاد اور خودمختار ملک توڑنے کا اعتراف بین الاقوامی قوانین توڑنے کے جرم کا اعتراف ہے اقوام متحدہ اس مسئلہ پر انکوائری کروائے اور حکومت پاکستان نریندر مودی کے اس اعترافی بیان کی روشنی میں یہ مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھائے افغانستان میں پاکستان کے خلاف سازشوں کا قلعہ قمہ ہونے کے بعد بھارتی حکومت شرمندگی کم کرنے کیلئے بنگلہ دیش سے محبت کی پینگیں بڑھانے کا ڈھونگ رچارہی ہے حسینہ واجد سطحی جذبات کے زیر اثر بھارتی سازشوں اور ریشہ دوانیوں میں حصہ دار نہ بنیں۔

پاکستان کے عوام انڈیا سے علیحدگی ،ہندو اور انگریز غاصبوں سے ملکر لڑنے اور نجات حاصل کرنے پر آج بھی بنگلہ دیش کے عظیم لیڈروں اور عوام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور پاکستانی عوام بنگلہ دیش کی عوام کے لیے ہمیشہ دعا گو رہے ہیں۔پاکستانی عوام چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک1971ء کے تلخ واقعات کو پس پشت ڈال کر ترقی اور خوشحالی کیلئے مشترکہ تعاون اور جدوجہد کے راستے تلاش کریں۔بھارت کو بنگلہ دیش سے نہ کبھی ہمدردی تھی اور نہ کبھی ہوسکے گی۔ان بھارتی سانپوں کو جب بھی موقع ملا یہ مسلمان سمجھ کر بنگلہ دیش کو نقصان پہنچائیں گے ، حسینہ واجد آگ سے کھیل رہی ہیں حسینہ واجد بھارتی کٹھ پتلی بننے کی بجائے بنگلہ دیش کی بہتری اور خوشحالی کیلئے کام کریں نریندر مودی کی طرف سے پاکستان توڑنے کی سازش کے اعتراف اور مکتی باہنی کے ساتھ ملکر لڑنے سے ثابت ہوگیا کہ بھارتی سیاستدان کا روز اول سے ہی کردار دہشت گردوں جیسا رہا ہے۔

Narendra Modi Bangladesh Visit

Narendra Modi Bangladesh Visit

اگر اس بھارتی دہشت گردی کا قلع قمع نہ کیا گیا تو آنے والے وقت میں یہ وحشی درندہ نہ صرف پاکستان کے مسائل پیدا کرسکتا ہے بلکہ بھارت میں رہنے والے مسلمان بھی اس کے ظلم کا نشانہ بن سکتے ہیں جس طرح آجکل برما میں ظلم کا بازار گرم ہے معصوم بچوں کو تلواروں کی نوک پر پھینک دیا جاتا ہے انسانی حقوق کی تنظیمیں روہنگیا مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کریں۔

میانمار میں مسلمانوں کی اس قدر قتل و غارت ہو رہی ہے لگتا ہے کہ میانمار ( برما) کا نام مسلمان مار ہے ۔بودھ کمیونٹی کے حملہ آوروں نے برما کے مسلمانوں پر زمین تنگ کر دی ہے ۔روہنگیا مسلمانوں کی ایک بہت بڑی تعداد بودھ قاتلوں سے جان بچانے کے لیے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے بھاگنے کی کوشش میں سمندر میں غرق ہو چکی ہے ۔پناہ گزین کیمپوں اور جیلوں میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے ۔13 لاکھ روہنگیا مسلمان امت مسلمہ کی مدد کا انتظارکر رہے ہیں۔ عالمی برادری اور مسلم حکمران برما کی حکومت کو نہتے مسلمانوں کا قتل عام بند کرنے کیلئے واضح پیغام دیں اور میانمار حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کو وہاں کا شہری تسلیم کرے اور انہیں وہاں کے باشندوں کے مساوی شہری آزادی کے حقوق دیے جائیں مگرمسلمان حکمرانوں کی برما کے دہشت گرد بدھوں اور وہاں کی دہشت گرد فوج کی جارحیت پر خاموشی قابل افسوس ہے، دنیا کے 57 مسلم ممالک کے حکمرانوں کو سانپ سونگھ گیا ہے ، یورپ کے انسانی حقوق کے دعویدار کہاں ہیں انہیں برما کے مظلوم مسلمان دکھائی کیوں نہیں دے رہے اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل جیسے اداروں نے مسلمانوں کے حوالہ سے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے۔

Rohingya Massacre

Rohingya Massacre

برما میں جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں تاریخ میں اس کی مثال ملنا مشکل ہے پاکستان کی عوام پر برما کے مسلمانوں کی مدد کرنا فرض ہے ۔ جنرل راحیل شریف کی للکار سے قوم کو ولولہ تازہ ملا ہے۔ایک طرف امن اور بھائی چارے کا درس دینے مسلمان پوری دنیا میں مظالم کا شکار ہورہے ہیں تو دوسری طرف پاکستان میں بھی لوگوں کے حقوق غضب کیے جارہے ہیں آئے روز کے دھرنوں اور احتجاج نے ملکی معیشت کو بری طرح رگڑا لگایا ہوا ہے عوام کے مسائل انکی دہلیز پر حل کرنے والوں نے ووٹ لینے کے بعد انہیں یکسر نظر انداز کردیا ہے یہی وجہ ہے کہ سرکاری دفاتر کے مسلسل چکر لگانے اور وہاں پر ملنے والی پے درپے ناکامیوں کے بعد نابینا افراد اپنے مطالبات منوانے کے لئے ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے‘پریس کلب کے سامنے احتجاج کے بعد پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دے دیا‘ پنجاب اسمبلی میں داخلے کی کوششوں پر سیکورٹی اہلکاروں نے اسمبلی کو تمام گیٹ کو بند کر دیا جبکہ مظاہر ین نے اپنے مطالبات کی منظور ی تک پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھر نہ جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

سوموار کے روز نابینا افرادنے پنجاب حکو مت کی جانب سے کئی روز کے احتجاج کے بعد کیے جانیوالے وعدے پورے نہ ہونے پر ایک بار پھر احتجاج شروع کر دیا اورنابینا افراد حکومتی یقین دہانیوں پر عملدرآمد کے لئے، پریس کلب کے سامنے اکٹھے ہوئے۔ نعرے بازی کے بعد ریلی کی صورت میں پنجاب اسمبلی کے سامنے جا پہنچے اور مال روڈ بلاک کر کے فیصل چوک پر دھرنا دے دیا۔ مظاہرین کچھ دیر مال روڈ پر رہے پھر پنجاب اسمبلی کے گیٹ کے سامنے جا پہنچے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت وعدے کر کے بھول جاتی ہے ایسا ملگتا ہے کہ مسلمان نہ صرف اندرونی سازشوں کا شکار ہو رہے ہیں بلکہ بیرونی سازشیں بھی کامیاب ہورہی ہیں اس لیے ہماری حکومت سے استدا ہے کہ وہ نہ صرف بیرونی دہشت گردوں پر نظر رکھے بلکہ ملک کے اندر رہنے والے شہریوں کے مسائل پر بھی فوری توجہ دے۔

Rohail Akbar

Rohail Akbar

تحریر: روہیل اکبر
03466444144