اقبال اور جناح کا پاکستان اور سانحہ ماڈل ٹائون

Pakistan

Pakistan

تحریر: اقبال وڑائچ
بادشاہی مسجد کے پہلوں میں اقبال کی آخری آرام گاہ پر خاضری دیتے ہوئے ، پھولوں کی چادریں چڑھاتے ہوئے ، گارڈز کی سلامی دیتے ہوئے ہم نے سوچا ہے کہ اقبال کی روح صرف ان رسموں کو ادا کرنے سے خوش ہو جاتی ہو گی، اور کراچی میں وسیع و عریض میدان میں خوبصورت مزار بنا کر ہم نے بابا قوم کی روح کو تسکین کا بندوبست کر دیا ہے ۔ یہ دونوں روحانی جواں مرد برصغیر کے مسلمانوں کیلئے جو ، آزاد اور خود مختار اور فلاحی اسلامی ریاست کا قیام چاہتے تھے کیا ہم وہ ریاست بنانے میں کامیاب ہو گے ہیں۔ ہر پاکستانی آنکھیں بند کر کے اپنے دل پر ہاتھ رکھ کے یہ سوال خود سے پوچھ لے تو جواب مل جائے گا۔

پاکستان بنا کر ہمارے حوالے کر کے قائداعظم اصلی وطن سدھار گئے اور یہ وطن ان طاغوتی قوتوں کے ہتھے چڑھ گیا جنھوں نے برہمن اور بنیئے کے روپ کو نئی شکلیں دے کر معاشرے کا وہ اصتحصال کیا ہے کہ خود برہمن اور بنیا حیران رہ گئے۔ اقتدار کی مسند پر ان لوگوں کا قبضہ ہو گیاجن سے جان چھڑانے کیلئے قربانیوں کے نذرانوں کی کمال داستانیں رقم کی گئی تھیں۔ قوم، ملت اور ون کی محبت سے عاری مفاد پرست اقتدار پر قابض ٹولے نے ملک و قوم کا وہ حال کر دیا ہے کہ
نہ رو سکتے ہیں
تماشہ عجب بنے ہیں ساری دنیا میں

ARY

ARY

اے آر وائی کے پروگرام سرعام کو دیکھ کر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے معاشرے کی جھلک تو سب دیکھ ہی رہے ہیں میں کیا لکھوں، اقتدار کے ایوانوں پر قابض لوگوں کی آنکھون پر مفاد کی ایسی پٹی بندھی ہے جس نے انھیں بے حسی کے اس پاتال میں گرا دیا ہے جہاں انھیں اپنے ضمیر کی آواز بھی نہیں سنائی دے رہی، ان کی بے حسی اور بے حمیتی اور اقتدار و مال کی مستی انھیں کسی مظلوم کی آواز سننے ہی نہیں دیتی ۔ کسی بے گناہ کا قتل ہو جائے ، کسی غریب کی بیٹی کی عزت لٹ جائے ،کسی کے ضمیر میں بحران ہی پیدا نہیں ہوتا۔

کراچی سے لے کر خیبر تک ایک بھی ایف آئی آر انصاف اور حق پر مبنی درج نہیں ہوتی، بلکہ قانوں بنانے والے اور قانون کے رکھوالے اس قانون کے ساتھ وہ کھلواڑ کرتے ہیں کہ انسانیت شرم سے سر جھکا لے، جس کئی مثالوں میں سے ایک سانحہ مدل ٹائون ہے ریاستی ظلم و بربریت اور دہشت گردی کی اندوہناک واردات، اقتدار کے نشے میں بد مست حکمرانوں نے سترہ جون 2014 کو اقبال اور جناح کی ریاست میں اقبال اور جناح اور روحانی کے وارثوں اور روحانی فرزندوں پر قانون اور عوام کے تحفظ کیلئے بنائے گے سرکاری ادارے کے ذریعے جس ظلم و جبر کا جو ایک نیا باب رقم کیا ہے۔

Tragedy Model Town

Tragedy Model Town

یہ باطل نظام مظلوموں کو ایک سال گرزنے کے باوجود انصاف دلانے سے قاصر ہے۔ علامہ اقبال اور قائداعظم کی روحوں پر کیا بیتتی ہو گی۔ باطل اور طاغوتی نظام کا ناگ پھن پھیلائے دن بدن ہمارے معازرے کو ڈس رہا ہے اس کا زہر معاشرے کی رگوں میں سرائیت کر رہا ہے ، ہم جانے انجانے میں لاپرواہی کے مرتکب ہو رہے ہیں اس زہر کو ایک حد تک پھیلنے سے پہلے روکنا ہو گا اور اس باطل اور اصتحصالی اور طاغوتی نظام کو بدلنا ہو گا ورنہ اقبال جناح کو کیا منہ دکھائیں گے۔

تحریر: اقبال وڑائچ