عراق: لڑائی میں شدت، بیشمار افراد کے بے دخل ہونے کا خدشہ

Peoples Displaced

Peoples Displaced

واشنگٹن (جیوڈیسک) ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے خبردار کیا ہے ایسے میں جب عراق کے مختلف علاقوں میں لڑائی میں شدت آنے کا خطرہ ہے، آئندہ ہفتوں اور مہینوں کے دوران 10 لاکھ سے زائد افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوسکتے ہیں۔

عراق میں پہلے ہی ایک کروڑ سے زائد افراد کو امداد کی ضرورت ہے، جن میں 30 لاکھ وہ لوگ بھی شامل ہیں جو اندرون ملک بے دخل ہوئے ہیں۔

ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے متنبہ کیا ہے کہ داخلی طور پر بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں ڈرامائی اضافہ ہو سکتا ہے، اگر تشدد کی کارروائیوں میں اضافہ ہوتا ہے، جس کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

امدادی ادارے موصل میں، جو عراق کا دوسرا بڑا شہر ہے، لڑائی سے بچنے کی تیاری کر رہے ہیں گذشتہ سال کے دوران، حکومت داعش کے شدت پسندون سے موصل کا قبضہ واگزار کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔

مشرق قریب اور مشرق وسطیٰ کے خطے کے لیے ریڈ کراس کے سربراہ، رابرٹ ماردینی نے کہا ہے کہ موصل میں ہونے والی بڑی فوجی کارروائی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے اداروں کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

ماریدنی عراق کے مشن سے ابھی ابھی لوٹے ہیں، جہاں اُنھوں نے خالدیہ کیمپ کا دورہ کیا جہاں فلوجہ شہر سے بے دخل ہونے والے افراد کو بسایا گیا ہے۔ اُنھوں نے لوگوں کو درپیش روز مرہ کی تکالیف کا ذکر کیا۔