اسلام آباد کے پہلے بلدیاتی انتخابات کا حتمی سرکاری نوٹیفیکیشن جاری ہو گیا

Election

Election

اسلام آباد (یاسر رفیق) اسلام آباد کے پہلے بلدیاتی انتخابات کا حتمی سرکاری نوٹیفیکیشن جاری ہو گیا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پہلے بلدیاتی انتخابات،حتمی سرکاری نوٹیفیکیشن جاری، ن لیگ کی عظیم فتح اور تحریک انصاف کی بدترین شکست کی بات غلط نکلی،وفاقی دارالحکومت کے پہلے بلدیاتی انتخابات، چیئرمین کے انتخاب میں مسلم لیگ ن جنرل نشستوں پر تحریک انصاف کی اکثریت،الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں 636 نشستوں پر کامیاب امیدواروں کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

وفاقی دارالحکومت کے تاریخ میں منعقدہ پہلے بلدیاتی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن نے اکثریت حاصل کر لی ہے جبکہ ن لیگ اور تحریک انصاف کے کامیاب امیدواروں کی تعداد برابر ہوگئی، چودہ نشستوں پر انتخابات ملتوی کر دیئے گئے۔بدھ کو یہاں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں 636 نشستوں پر کامیاب امیدواروں کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے 232‘ 232 امیدوار کامیاب قرار پائے جبکہ 14 نشستوں پر مختلف وجوہات پر انتخاب ملتوی کیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے 20 ‘ پی ٹی آئی نے 16 اور 14 آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ تحریک انصاف نے 16 ‘آزاد 14 کامیاب قرار پائے۔ جنرل نشستوں پر مسلم لیگ (ن) 99‘ تحریک انصاف 107‘ آزاد 77‘ جماعت اسلامی 4‘ پیپلز پارٹی 4‘ تحریک تحفظ پاکستان 2‘ اے ڈبلیو پی 3‘ پاسبان پاکستان 2 اور اے اے پی ایک نشست حاصل کی۔ خواتین کی 34 نشستیں مسلم لیگ (ن) ‘39تحریک انصاف‘ 23 آزاد‘ 3 جماعت اسلامی اور ایک نشست پیپلز پارٹی نے حاصل کی۔

محنت کشوں اور کسانوں کی 22 مسلم لیگ (ن)‘ 21 پی ٹی آئی ‘ 6 آزاد ‘ ایک جماعت اسلامی‘ نوجوانوں کی 21مسلم لیگ (ن)‘ 20 تحریک انصاف‘ 7 آزاد اور دو پیپلز پارٹی نے حاصل کیں۔ غیر مسلموں میں سے مسلم لیگ (ن) 16‘ پی ٹی آئی 13‘ آزاد 7 اور پیپلز پارٹی نے ایک نشست حاصل کی۔ اس طرح اسلام آباد کی 650 کل نشستوں میں سے 636 نشستوں پر انتخاب مکمل ہوگیا ہے۔

جبکہ مختلف یونین کونسلوں میں غیر مسلموں کی 12 نشستوں پر انتخاب نہیں ہو سکا۔ یو سی 41 میں نان مسلم کی ایک نشست پر امیدوار کی وفات کے باعث انتخاب ملتوی جبکہ یو سی 10 میں بھی جنرل ممبر کی ایک نشست پر امیدوار کی وفات پر انتخاب ملتوی کیا گیا۔ جماعت اسلامی نے مجموعی طور پر آٹھ‘ پی پی نے آٹھ نشستیں حاصل کیں جبکہ 148 آزاد امیدوار کامیاب قرار پائے۔