اسلام آباد میں مشکوک گاڑی کی وزیراعظم نواز شریف کی گاڑی کو ٹکر مارنے کی کوشش

Cars

Cars

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کے قافلے میں مشتبہ گاڑی گھس آئی جس نے ان کی گاڑی کو ٹکر مارنے کی کوشش کی تاہم وزیراعظم کے قافلے کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے حملے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

وزیراعظم اپنی فیملی کے ہمراہ لاہور سے اسلام آباد بذریعہ روڈ جارہے تھے کہ ان کے قافلے میں اچانک مشتبہ گاڑی گھس آئی جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سفید رنگ کی پراڈو گاڑی نے وزیراعظم کی گاڑی کو پیچھے سے ہٹ کرنے کی کوشش کی جس کے بعد قافلے کی سیکیورٹی پر ماموراہلکاروں نے فوری ایکشن میں آتے ہوئے مشتبہ گاڑی کو قافلے سے الگ کرلیا جب کہ وزیراعظم نواز شریف اپنی اہلیہ کلثوم نواز اور صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ بخیریت وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا قافلہ جوں ہی اسلام آباد ٹول پلازہ کے قریب اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوا تو مشتبہ گاڑی وزیراعظم کے قافلے میں شامل ہوئی جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے مشکوک گاڑی میں سوار شخص کو حراست میں لے لیا جب کہ تسلی بخش جواب نہ دینے پر اسلام آباد پولیس نے گاڑی کو تحویل میں لیتے ہوئے ڈرائیور کو حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی ہے جب کہ مشکوک گاڑی کا ڈرائیور تفتیش کے دوران اپنا نام اور گھر کا پتہ درست بتانے میں ناکام ہوا ہے۔

دوسری جانب وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق متعلقہ شخص ایئرفورس کا سابق افسراوراسلام آباد کا رہائشی ہے تاہم ابتدائی تحقیقات کی روشنی میں حراست میں لئے گئے شخص کے منفی عزائم سامنے نہیں آئے بلکہ وہ غلطی سے وزیراعظم کے قافلے میں گھس گیا تھا۔ وزارت داخلہ نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی کہ وزیراعظم کے قافلے پر حملہ ہوا تاہم یہ وضاحت کی کہ گرفتارشخص کی گاڑی کی نمبرپلیٹ جعلی نہیں بلکہ ایکسائزقوانین کے مطابق بنی ہوئی نہیں تھی جسے رہا کردیا جائے گا۔