اسرائیل فلسطین پر قبضے کے خاتمے کا ٹائم فریم دے: سعودی عرب

Saudi Arabia

Saudi Arabia

جدہ (جیوڈیسک) سعودی عرب نے باور کرایا ہے کہ مملکت مظلوم فلسطینی قوم کی آزادی سمیت ان کے تمام دیرینہ حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔

سعودی عرب نے اسرائیلی ریاست پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کے حوالے سے اقوام متحدہ کی منظور کردہ قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب کی پولیٹیکل کوآرڈینیٹر منال رضوان نے اقوام متحدہ کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل فلسطینیوں کے حوالے سے منظور کردہ عالمی ادارے کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے، فلسطینیوں کو ان کا حق خود ارادیت دلائے اور فلسطینی اراضی پر قبضے کے خاتمے کا ٹائم فریم جاری کرے۔

سعودی عرب کی طرف سے مراکش کے صحارا کے تنازع پر بھی بات کی اور صحارا کے تنازع پر مراکش کے موقف کی حمایت کا اظہار کیا۔ خیال رہے کہ چند سال قبل مراکش نے مغربی صحارا کو اپنے زیرنگین لانے کا اعلان کیا تھا۔ صحارا کا تنازع افریقی ممالک میں سب سے پرانے حل طلب تنازعات میں شمار ہوتا ہے۔

سنہ 1975ء میں صحارا کے علاقے سے اسپانوی استعمار کے خاتمے کے بعد تیل اورآبی وسائل کی دولت سے مالا مال صوبے کی آزادی کا اعلان کیا گیا تو صحارا کو مراکش میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

سنہ 2005ء میں مراکش نے مغربی صحاراپراپنا انتظامی کنٹرول قائم کرنے کے لیے اقوام متحدہ میں ایک درخواست پیش کی تھی تاہم صحارا کے علاقے میں سرگرم بولیساریو فرنٹ نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔ بولیساریو محاذ مغربی صحارا کو مراکش سے الگ آزاد ریاست بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔