جامعہ بنوریہ عالمیہ: مفتی محمد نعیم کے ہاتھ پر دو غیر مسلم لڑکیوں نے اسلام قبول کرلیا

Jamia Binoria Almia

Jamia Binoria Almia

کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ میں رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم کے ہاتھ پرعیسائت اور ہندومت سے تعلق رکھنے والی دوغیرمسلم لڑکیوں نے اسلام قبول کرلیا،جمعرات کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں کراچی سے تعلق رکھنے والی عیسائی لڑکی کائنات اور فیصل آباد پنجاب سے آئی ہوئی 20سالہ فاطمہ نے جامعہ بنوریہ آکر قبول اسلام کی خواہش کا اظہار کیا جس پر ایک سادہ اور پروقار تقریب کا انعقاد کیاگیا جس میں رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے دونوں نومسلم لڑکیوں کو کلمہ پڑھایا۔ اور فاطمہ اور کائنات اسلام نام رکھے۔ ، تقریب میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے اساتذہ کرام،طلبہ اورعلماء کرام موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے نومسلم لڑکیوں کو اسلام کے ابتدائی احکامات کے بارے میں درس دیتے ہوئے کہاکہ اسلام احترام انسانیت کادرس دینے اور اس کا تحفظ کرنے والا مذہب ہے امن، بھائی چارا اور عالمی یکجہتی کی دعوت دیتا ہے ، غیر مسلم افراد کا تیزی سے اسلام قبول کرنا اسلام کی فتح ہے،اسلام ایک ہمہ گیر اور آفاقی مذہب ہے جہاں ہر عام و خاص کو داخلے کی اجازت ملتی ہے، اسلام میں دہشت گردی انتہاپسندی اور ناجائز سختی کا کوئی جواز ہی نہیں اسلام کے ہر شعبے میں نرم خوئی، امن و سلامتی، انسانیت پسندی اورحقوق کی رعایت کا درس دیتاہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام میں خواتین کے حقوق پر بہت زور دیا گیا ہے۔

اسلام نے عورت کو بحیثیت ماں، بیوی اور بیٹی بہت بڑا مقام دیا ہے اور عورت کو مرد کے برابر حقوق دیئے ہیں، اسلام کی سچائی ہے کہ آج اہل یورپ کے دلوں سے نفرت کے اندھیرے دورہور ہے ہیں۔ مغرب میں اسلام قبول کرنے والوں کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلیاں آرہی ہیں، انہوں نے کہاکہ مغربی ممالک اسلام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں یہی وجہ ہے اسلام کیخلاف طرح طرح کے پروپیگنڈے کیے گئے مگر اسلام کو پھیلنے سے کوئی نہیں روک سکا اور نہ ہی کوئی روک سکتاہے۔

اس موقع پر نومسلم فاطمہ اورکائنات کا کہناتھاکہ وہ تعلیم یافتہ ہیں اور اسلام قبول کرنے کا فیصلہ ان کا اپنااورذاتی ہے اوربلاجبر واکراہ اور بغیر کسی لالچ کے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوناان کے کلمہ پڑھنے کا سبب بنا، تقریب میں ملکی استحکام ، وزیر اعظم کی صحتیابی اور نومسلم بہنوں کی دین اسلام پر استقامت کیلئے خصوصی دعاکی گئی۔