جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا سنٹرل پریس کلب مظفرآباد کے سامنے 28 گھنٹے کا بھوک ہڑتالی کیمپ

JKLF Hunger Strike Camp

JKLF Hunger Strike Camp

مظفرآباد (نامہ نگار) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا سنٹرل پریس کلب مظفرآباد کے سامنے 28 گھنٹے کا بھوک ہڑتالی کیمپ۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف اور مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا سنٹرل پریس کلب مظفرآباد کے سامنے 28 گھنٹے کا بھوک ہڑتالی کیمپ۔ کیمپ میںتنظیم کے وائس چیئرمینزسلیم ہارون، سیف الدین، عابد گلگتی، آزاد کشمیر گلگت بلتستان زون کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، شعبہ خواتین کی صدر محترمہ توقیر، ایس ایل ایف کے چئیرمین انجینئر جلیل فرید، بشارت نوری، راجہ اشفاق اور دیگر قائدین موجود ۔ مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں ، حریت کانفرنس کے قائدین،بار کونسل مظفرآباد کے عہدیداران ، طلبائ، صحافیوں اور تاجر راہنمائوں کی کیمپ میں شرکت اور اظہارِ یکجہتی۔عالمی برادری مسئلہ کشمیر پر مجرمانہ خاموشی ترک کرے۔ریاست سے تمام بیرونی افواج کے انخلاء اور عالمی برادری کی نگرانی میں آزادانہ ریفرنڈم کے انعقاد کا اعلان کیا جائے۔احتجاجی کیمپ میں شریک راہنمائوں کا اظہار خیال۔

تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے وائس چئیرمین محمد سلیم ہارون اور زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی کی قیادت میں لبریشن فرنٹ کے سینکڑوں کارکنان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سفاکیت اور مسئلہ جموں کشمیر کو حل کرنے میں اقوامِ متحدہ کی مجرمانہ غفلت اور ناکامی کے خلاف 28 گھنٹے کا بھوک ہڑتالی کیمپ لگا دیا۔کیمپ میں لبریشن فرنٹ کے قائدین اور کارکنان کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سیاسی و سماجی راہنمائوں، بار کونسل کے اراکین، طلبائ، تاجروں اور صحافیوں نے شرکت کی۔کیمپ کے شرکاء بھارت مخالف اورمنقسم ریاست کی مکمل آزادی کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے۔ہڑتالی کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مقررین نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے گزشتہ دو ماہ سے جو ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے اُس پر اقوامِ عالم بالخصوص بڑی طاقتوں کی مجرمانہ خاموشی افسوسناک ہے۔مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے حق آزادی کے حصول کیلئیے پرامن جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ عالمی برادری سے یہی امید رکھتے ہیں کہ وہ انکی پرامن جدوجہد کی حمایت کرے اور بھارت و پاکستان کو مجبور کرے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو ریاست کے عوام کی آزادانہ مرضی کے مطابق فی الفور حل کریں۔ مقررین نے کہا کہ بھارتی حکومت کی قتل و غارت، تشدد، گرفتاریاں اور ظلم و جبر کا ہر حربہ ریاست کے عوام کی آزادی کی آواز کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور کشمیری عوام نے اپنی لازوال جدوجہد سے ثابت کیا ہے کہ کشمیری آزادی سے کم کسی بات پر سمجھوتہ نہیں کرینگے۔

مقررین نے کہا کہ بھارت اور پاکستان اور عالمی برادری نے کشمیری عوام سے وعدہ کر رکھا ہے کہ وہ اپنی آزادانہ مرضی سے مستقبل کا فیصلہ کرینگے لیکن یہ تینوں فریق ریاست کے عوام کی آواز کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں اور مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے بجائے ریاست کے عوام کو وحشیانہ جبر و تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔مقررین نے کہا کہ آزادی ریاست کے عوام کا حق ہے اور وہ اس حق کے حصول تک اگر ہزاروں سال بھی لڑنا پڑا تو لڑیں گے۔مقررین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے پورے برصغیر کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں اور اگر اس مسئلے کو منصفانہ طور پر اور مستقل طور پر حل نہ کیا گیا تو اس کے بھیانک اثرات اس خطے پر پڑینگے۔

مقررین نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں قربانیاں دینے والے عوام، بچوں ، مائوں بہنوں اور قائدین کو زبردست خراجِ قیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ لبریشن فرنٹ کے چئیرمین محمد یٰسین ملک اور دیگر قائدین کومسلسل قیدمیں رکھنے اور عوام پر ظلم جبر کے پہاڑ توڑنے سے بھارتی حکمرانوں کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔مقررین نے بھارتی مظالم کے خلاف ریاست کے عوام کی بے مثال یکجہتی اور صبر و استقامت پر قیادت اور عوام کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام نے ایک جھنڈا اور ایک نعرہ اختیار کر کے کشمیری عوام کی آزادی کی تحریک کو ثبوتاژ کرنے کی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے اور اس وقت پوری ریاست آزادی کی آواز سے گونج رہی ہے۔ مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ 84471مربع میل پر مشتمل منقسم ریاست جموں کشمیر جل اپنی مکمل آزادی کی منزل حاصل کرے گی۔