جھنگ کی خبریں 17/1/2017

Jhang

Jhang

جھنگ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) تفصیلات کے مطابق پہلا حادثہ اٹھاراں ہزای کے علاقہ کوٹلہ نیک احمد کے قریب تیز رفتار ٹرالی کے اُلٹے سے پیش آیا جس سے 14 سالہ عابدہ 15 سالہ آمنہ 45 سالہ حیات بی بی 12 سالہ شہناز بی بی 25 سالہ مسرت زخمی ہوئی جنھین ریسکیو 1122 کی ٹیم نے بر وقت پہنچ کر ابتدائی طبی امداد دے کر موقع پرہی فارغ کر دیا جبکہ دوسرا حادثہ چینوٹ روڈ لطیف رائس ملز کے قریب دوتیز رفتار رکشو ں کے آپس میں ٹکڑانے سے پیش آیا جس سے20سالہ اقرا 22سالہ فوزیہ 45سالہ لیاقت شدید زخمی ہو ا ریسکیو1122 کی ٹیم نے بر وقت پہنچ تمام زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعدسول ہسپتال جھنگ منتقل کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ(ڈسٹرکٹ رپورٹر) پٹرولیم کی مصنوعات میں اضافہ سے مہنگائی کا طوفان آئے گا یہ بات امیر جماعت اسلامی ضلع جھنگ مہر بہادر خان جھگڑ نے ایک بیان میں کہی ہے انہوں نے کہا کہ پہلے ہی کمر توڑ مہنگائی نے عوام کا جینا دو بھر کر دیا ہے بجلی کی لوڈ شیڈنگ آئے روز کا عذاب بنی ہوئی ہے۔اس پر مزید عوام پر پٹرول بم گرایا جارہا ہے اور پٹرول کی قیمتوں میں بلاجواز اضافہ کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمران بلاجھجھک ایسے ظالمانہ اقدام اس لیے کرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ عوام کا حافظہ کمزور ہے اور وہ بہت جلد حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو بھول جاتے ہیں۔اور عوام احتجاج کرنے کی بجائے ظلم سہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کو حکومت کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے اور حالیہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ سمیت دیگر مسائل کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنی چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ(ڈسٹرکٹ رپورٹر)آل اساتذہ الائنس پنجاب و پنجاب ٹیچرزیونین کے مرکزی صدر صوفی رمضان انقلابی نے کہا ہے کہ ہمارے PECبائیکاٹ کے اعلان سے حکومت خوفزد ہ ہوکر اساتذہ کودوبارہ دھوکا دے رہی ہے ، وزیرتعلیم اور سیکرٹری ایجوکیشن سے ملاقات کرنے والے اساتذہ دوست نہیں ہیں۔ یہ حضرات کئی دفعہ اساتذہ کو دھوکا دے چکے ہیں، PECبائیکاٹ ایک سنہری موقع ہے جس کے ذریعے اساتذہ اپ گریڈیشن و دیگر مطالبات کی منظوری کے ساتھ ساتھ مطالعہ پاکستان کو نظرانداز کرنے کے خلاف بھرپور احتجاج ہے۔ اساتذہ کرام اگر اب بھی نہ سمجھے اور حکمرانوں کے دھوکے میں آگئے تو پھر کبھی بھی مطالبات پورے نہیں ہوں گے۔بار بار طفل تسلیاں دے کر اساتذہ کو ٹرخایا جاتا رہا ہے ، وزیر تعلی رانا مشہود نے ہمارے ساتھ تحریری معاہدہ کی اس کے باوجود آج تک مطالبات پورے نہیں۔ زبانی جمع خرچ والی میٹنگ اساتذتحریک میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہیں۔