جویا جویاں

Government

Government

تحریر: وقارانساء
حکومت کی طرف سے عوام کو دی جانے والی میٹھی گولی بنیادی ضروریات کی فراہمی اشیائے خوردونوش کی ارزاں قیمت کے ساتھ علاقے کی بہتری کے لئے منصوبہ جات -لیکن یہ وعدے یہ دعوے کبھی وفا نہ ہوئے – اور عوام ہمیشہ وقتی طور پر تو ميیھی گولی سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور بعد میں اس حکومت کو رو رہے ہوتے ہیں- اس حکومت کا تختہ الٹ جائے دعائیں کرتے ہیں اور پھر نا امید ہو کردوسری سمت نظر دوڑاتے ہیں –بس ايک سرے سے دوسرے سرے تک دوڑ لگاتے رہتے ہیں۔

ان کو نہ تو ضروریات زندگی میسر آتی ہیں اور نہ ہی علاقے کی ترقی کے کوئی خاطر خواہ صورت نظر آتی ہے سکیمیں تو بنتی ہیں لیکن ان کی لاگت کا تخمینہ اتنا لگایا جاتا ہے جس سے حکومتی کا رندوں کو بھی خاطر خواہ فائدہ ملے ملک میں جائیداد بنانے کے بعد بيرون ملک جائیداد بھی خريدنی ممکن ہو –ان ترقیاتی منصوبوں پر لگنے والی کثير دولت کا زیادہ حصہ ان کے کام ہی آتا ہے اور باقی ماندہ تعمیراتی کام کرنے والے اپنی جیب بھر لیتے ہیں- اور ناقص میٹریل سے عمارات کو تعمیر کر کے رقم ہڑپ کر لیتے ہیں۔

Building Collapse Faulty Material

Building Collapse Faulty Material

ناقص میٹریل کی وجہ سے عمارات اور پل جلد ہی زمین بوس ہو جاتے ہیں- کتنی جانیں لقمہ اجل بن جاتی ہیں –اور ملک کا جانی اور مالی نقصان ہو جاتا ہے – لیکن ان کی روش نہیں بدلتی- یيسے ہی ترقیاتی منصوبے میں جھیکا گلی مری میں بننے والا 150 بستروں پر مشتمل ہسپتال بھی ہے – جس کا افتتاح سب سے پہلے 2006 میں پرویز مشرف نے کیا- باقاعدہ تقریب ہوئی فیتہ کٹا اور ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا گیا – اس کے بعد 2008 میں پرويز الہی نے اسی ہسپتال کا سنگ بنیاد پھر س رکھا خوب واہ واہ ہوئی اور تقریب ہوئی – اب باری وزیر اعظم صاجب کی آئی انہوں نے اس ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا اور ایک دفعہ پھر تقریب ہوی۔

تین دفعہ تو افتتاح ہوا لیکن ہسپتال کا کوئی وجود زمین پر نہیں اب عوام ٹھہرے جویا جویاں تلاش کرتے پھریں کہ اس ہسپتال کا وجود زمین پر کہاں ہے؟ اتنے سالوں اور حکومتوں میں تو نہیں بن پایا ديکھیں سنگ بنیاد کی تقریب کتنے سالوں پر محیط ہو گی جرائم کی شرح میں بيروزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

Municipal Elections

Municipal Elections

لگتا ہے لوگ بھی خوش ہیں اس کا ثبوت بلدیاتی انتخابات میں انکی بالغ نظری ہے
روزگار ہو نہ ہو تعلیم اور صحت بھی نہ ہو مہنگائی نے کمر توڑ رکھی ہو لیکن ووٹ پارٹیوں کے پکے ہیں وہ ان کو ضرور دیں گے -کب شعور جاگے گا؟ کب عوام اپنا فیصلہ علاقے کے سرکردہ لوگوں سے ڈرنے کی بجائے خود کریں گے؟۔

کب یہ برادری سسٹم پر ملنے والی ووٹیں لوگ دینا چھوڑیں گے – کيا ان کی شعلہ بیاں تقریریں عوام کو متاثر کرتی ہیں؟ ہر گز نہیں کیونکہ تقریر کرنے والے کو خود بھی نہیں علم ہوتا کہ وہ کیا کہہ رہا ہے اس نے نہ تو تقریر خود لکھی ہوتی ہے اور نہ ہی حقیقتا انہیں علم ہوتا ہے کہ ملک کس نازک صورتحال سے گز ر رہا ہے۔

Public Issues

Public Issues

بجلی پانی گیس عوام کے بنیادی مسائل ہیں – سردی ہو یا گرمی نہ گرم پانی نہ پنکھا نہ ہی گیس-ان حالات میں شہروں میں رہنے والوں کv ضرورت کے مطابق بجلی گيس نہيں تو دور دراز علاقوں میں افتتاح کرنا چہ معنی دارد؟ اب پھر اعلان سنا ہے کہ پاکستان میں بجلی آئے گی اور کبھی نہیں جائے گی!! یہ حقیقی بات ہے یا اگلے پانچ سالہ دور حکومت کی پلاننگ ! لولی پاپ عوام کے ھاتھ۔

تحریر وقارانساء