کڈھن میں پینے کے پانی کی شدید قلت، کروڑوں کی اسکمیں کرپشن کی نظر ہوگئیں

Water

Water

بدین (عمران عباس) کڈھن میں پینے کے پانی کی شدید قلت، کروڑوں کی اسکمیں کرپشن کی نظر ہوگئیں، 20 ہزار سے زائد لوگوں کی آبادی پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے ، بدین کے نواحی گاؤں کڈھن 20 ہزار سے زائد آبادی رکھنے والا شہر جسکے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں جہاں پر پینے کے پانی کی اسکیمیں کرپشن کا شکار ہوچکی ہیں جب کہ کڈھن ٹاؤن اور یوسی انتظامیہ بیوس بنی ہوئی ہے۔

ٹی ایم اور کے رحم و کرم پر کڈھن شہر کے مکینوں کو چھوڑ دیا گیا ہے ، پانی نا ملنے کے باعث میگھواڑ محلہ، ملاح محلہ، حسین شاھ محلہ، خاصخیلی محلہ، راھیماں محلہ، چانڈیا محلہ، انصاری محلہ سمیت دیگر علائقہ مکین دور دراز علاقوں سے پانی بھرنے اور گدا گاڑی والوں سے مہنگے داموں پر پانی خریدنے پر مجبور ہیں، شہریوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پورے شہر کی لائنیں چوک پڑی ہیں جبکہ واٹر سپلائی کی ناکارہ موٹر کو کئی بار مرمت کروانے کے بعد بھی پانی کی سپلائی کا مسئلا حل نہیں ہوتا۔

انہوں نے بتایا کہ 5 کروڑ سے زائد کی اسکیمیں منظور تو کی گئیں لیکن کچھ مفاد پرست پبلک ھیلتھ انجینئرز اور دیگر مکانی اداروں کی ملی بگھت سے وہ اسکمیں بھی کرپشن کی نظر ہوچکی ہیں جبکہ ٹاؤن اور یوسی کڈھن کے لیئے مقررہ گرانٹیں اور قسطیں بھی اسی کرپشن کی نظر ہوجاتی ہیں اور کوئی بھی پوچھنے والا نہیں ہے اس سلسلے میں جب ٹاؤن افسر نیاز علی میمن سے بات چیت کی گئی تو اس نے بتایا کہ اس کے پاس کوئی بھی اختیار نہیں ہے جبکہ صفائی ستھرائی کے علاوہ ہر قسم کے اخراجات کے لیئے ٹی ایم او میں لکھنا پڑتا ہے۔

لیکن وہاں سے بھی کوئی خاطر خواہ جواب نہیں ملتا اس لیئے جگھاڑ کرکے واٹر سپلائی کو چلایا جا رہا ہے یاد رہے کہ اس سے پہلے کا ٹاؤن افسر لاکھوں روپے کے فراڈ میں ملوث ہے جس کو بااثر لوگوں کی پشت پناہی حاصل ہے اس لیئے اس پر بھی کوئی انکوئری نہیں کی جاتی، اس سلسلے میں سماجی رہنماؤں سلیم کمہار، عبدالمنان لوھار، عبدالخالق چانڈیو، عبدالکریم ملاح اور دیگر نے سیکریٹری مکانی اداروں، ڈی سی بدین، تعلقہ انتظامیہ اور دیگر سے مطالبہ کیا ہے کہ کڈھن شہر مٰیں پینے کے پانی کا مسئلا فوری طور پر حل کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کرکے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔