کراچی کی خبریں 4/4/2016

 Junagadh

Junagadh

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پانامہ کی لاءفرم ”موساک فونسیکا “سے افشاء ہونے والی دستاویزات نے جہاں ملک و قوم کو لوٹ کر امیر بننے والوں کو بے نقاب کر دیا ہے وہیں خود کو محب وطن ‘ عوام دوست اور جمہوریت پسند کہلانے والے ان پاکستانی قائدین کو بھی بے نقاب کردیا ہے جنہوں نے جمہوریت کے نام پر اقتدار پاکر ملک وقوم کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہوئے آمروں سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے پانامہ پیپرز میں ٹیکس چراکر دولتمند بننے والوں میں وزیراعظم نوازشریف کے تین صاحبزادوں کے نام کی موجودگی اور نوے کی دہائی میں نواز فیملی کی جانب سے برطانیہ میں کمپنیاں اور جائیدادیں بنانے کے انکشاف پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ لٹیرے مسلسل ملک و قوم کولوٹنے کے باوجود محب وطن ہیں اور لٹنے والے مجبور و محروم عوام پر غداری کے الزامات لگائے جارہے ہیں کیونکہ عوام کی آنکھوں پر جانبداری و شخصیت پرستی کا پردہ پڑا ہے جس کے پیچھے سے انہیں حقیقت دکھائی نہیں دیتی اور وہ بار بار لٹیروں ‘ عوام دشمنوں اور تمام جرائم و لوٹمار کے باجود خود کو محب وطن اور خادم کہلانے والوں کا ہی انتخاب کرتے ہیں اور جب تک عوام کا فیصلہ تبدیل نہیں ہوگا ان کا مقدرنہیں بدل سکتا !

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گجراتی زبان وکلچر کے تحفظ وفروغ کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالنے کیلئے گجراتی قومی موومنٹ ‘ جونا گڑھ والنٹیئر کور ‘ ینگ میمن گجراتی سوشل گروپ ‘ کچھی گجراتی قومی کونسل اور گجراتی کلچرل ونگ کے اشتراک سے ایک روزہ سیمینار منگل 12اپریل شام 6بجے سیلرز ریسٹورنٹ ہال نزد پی آئی ڈی سی ہوگا ۔ سیمینار کے مہتم فرزند جونا گڑھ اقبال چاند ہیں جبکہ یحییٰ خانجی تنولی ‘صدیق میمن زری والا ‘ اسماعیل حاجی عثمان ‘کاشف اسحاق راجپوت ‘ عمر شیخ ‘ حاجی اقبال ہنگورہ ‘ وہاب کھتری ‘ ہارون حسین کعبہ والیہ‘ نور محمد وارثی سوریا ‘ علی مراد‘ روبینہ شاہین‘ فاطمہ میمن ‘ یونس سایانی ‘ بشیر گارڈ‘سکینہ میمن اور حاجی امیر علی خواجہ میزبانی جبکہ اقبال ٹائیگر مارواڑی کمپیئرنگ کے فرائض انجام دینگے ۔سیمینار کے مہمان خصوصی گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر ہوں گے اور مقررین میں گجراتی سرکار کے علاوہ بشیر لاٹھی والا ‘ شبیر حسین قریشی ‘ حنیف سموں ‘ نسیم اوسیٰ والا ‘ عثمان ساٹی ‘ کریم میگھانی ‘ ایڈوکیٹ الطاف میمن ‘ صدیق بلوچ ایڈوکیٹ ‘ فاروق میمن اور روزینہ خان روزی و دیگر شامل ہوں گے جبکہ مہمانوں میںاکرم شہزاد ‘ سید عبدالرحمن ‘ سید انور علی شاہ ‘ مصطفی خان ‘ سلیم لودھی ‘ رفیق اللہ رکھا ‘ اسماعیل جونیجو‘ ملک حنیف ‘ انجینئر دوست محمد‘ اکمل پراچہ ‘ عرفان رضوی ‘ عبدالرزاق دادالاکھانی ‘صبین میمن ‘ زبیدہ پٹنی ‘ سیدہ شہریار‘ شمائلہ میمن ‘ شہناز میمن ‘ سلیم ترک ‘ شہریار‘ محمدفاضل ‘ میڈم ذکیہ ‘ فرح ناز ‘ حاجی اسلم خان ترک ‘ اکبر بھائی ‘ خالد محمو د‘ غلام حسین کچھی ‘ حاجی سلیمان ‘ اقبال موٹلانی ‘ سید معین باپو ‘ لبنیٰ غزل و دیگر شامل ہوں گے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی ‘ این جی پی ایف چیئرمین عمران چنگیزی و دیگر نے کہا ہے کہ قومی خوشحالی کے نام پر تکمیل ہوس تعیش پرستی کیلئے ملک و قوم کو عالمی سامراجی اداروں کے ہاتھوں گروی رکھنے والوں نے آئی ایم ایف کے اشارے پر پی آئی اے اور دیگر قومی اداروں کی نجکاری کے فیصلے کے ذریعے آئی ایم ایف کو کاسہ لیسی و گھٹنے ٹیکنے کا جو پیغام دیا تھا یہ اسی کا اثر ہے کہ تاجروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرانے کے بعد اب آئی ایم ایف نئی قسط کے اجراءکیلئے نئی شرائط عائد کررہا ہے اور قوم جانتی ہے کہ حکمران عوام کو نئے ٹیکسوں تلے ڈبوکر آئی ایم ایف کی ان شرائط کی تکمیل کا سامان بھی کر ہی دینگے کیونکہ پانامہ پیپرز نے یہ ثابت کردیا ہے کہ مقتدر افراد ٹیکس نہیں دیتے بلکہ عوام کے دیئے ٹیکسوں سے بھرنے والے قومی خزانے کو لوٹ مار کے ذریعے خالی کرنے کے نئے نئے ریکاردز بنانے میں مصروف رہتے ہیں اسلئے جب تک یہ استحصالی و بالادست طبقات حکمران رہیں گے ملک و قوم اسی طرح عالمی سرمایہ داروں کے ہاتھوں یرغمال بنے ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے سسکتے رہیں گے جب تک ان کا دم نہ نکل جائے یا وہ ان حکمرانوں سے چھٹکارہ نہ پالیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (سٹاف رپورٹر) قومی بچت اسکیموں کی شرح منافع میں تخفیف پر اظہار افسوس کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی اور سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی و دیگرنے کہاہے کہ ہمارے ملک میں بچت کا رواج پہلے ہی بہت کم ہے، حکومت ایک طرف لوگوں کو بچتوں کی طرف راغب کرتی ہے تو دوسری طرف بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی رقوم پر شرح منافع میں کمی کر کے ا نکی حوصلہ شکنی کر رہی ہے۔ قومی بچت سکیموں میں اپنے سرمائے کے تحفظ کیلئے متوسط طبقے کے لوگ ،ریٹائرڈ ملازمین اور بیوائیں اپنی جمع پونجی ڈیپازٹ کراتی ہیں، اب ان کو منافع میں کمی کی صورت میں لگی بندھی رقم میں کمی کا سامنا کرنا پڑیگا جس سے انکے اخراجات زندگی بھی متاثر ہوں گے، حکومت کو علم ہے کہ غریب پہلے ہی روز افزوں گرانی کی وجہ سے پریشان ہیں اور انکے اخراجات بمشکل پورے ہوتے ہیں ، اب یہ غریب لوگ اور بوڑھے شہری شرح منافع میں کمی کی وجہ سے اپنی ضروریات زندگی کے حوالے سے مزید مسائل کا شکار ہو نگے اس لئے حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور شرح منافع کی سابقہ شرح بحال رکھے تاکہ یہ غریب طبقہ مہنگائی کے طوفان میں پسنے سے محفوظ رہ سکے۔