کراچی کی خبریں 11/10/2015

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ضمنی انتخابات کے موقع پر لاہور میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کے درمیان ہونے والی محاذ آرائی اور تصادم پر اظہار افسوس کرتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے چیئرمین امیر پٹی ‘ سینئر وائس چیئرمین فاروق کمال‘ وائس چیئرمین اسلم خان ‘ صدر محمد سلیمان راجپوت‘ نائب صدر یونس سایانی ‘ سیکریٹری راجہ انور ایڈوکیٹ ‘فائنانس سیکریٹری اقبال ٹائیگر ‘ کراچی ڈویژن کے صدر اقبال چاند ‘ شعبہ خواتین کی سربراہ میڈم انیتا ‘ میڈم تبسم ناز و دیگر نے کہا کہ سیاست میں تشدد نہ تو ملک وقوم کے موزوں ہے اور نہ ہی سیاسی جماعتوں کے مستقبل کو تابناک بناسکتا ہے کیونکہ تشدد صرف نفرتوں اور تاریکیوں کو جنم دیتا ہے اسلئے اس سے پرہیز ہی سیاست کا اولین تقاضہ ہے جبکہ الزامات ‘ ہٹ دھرمی ‘ دھاندلی اور کرپشن کی سیاست نے نہ صرف جمہوریت کو داغدار اور سیاستدانوں کے طفلانہ و مفاد پرستانہ کردار نے عالمی سطح پرپاکستان کو بدنام کیا ہے اسلئے سیاست میں ایک ضابطہ اخلاق مرتب کرکے اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سیاست کیلئے نا اہل قرار دیا جانا بھی ضروری ہوچکا ہے اور مقتدر طبقات کی کرپشن جس طرح ملک و قوم کیلئے مسائل و خطرات پیدا کررہی ہے اس کا تقاضہ ہے کہ نہ صرف بلا امتیاز احتساب کیا جائے بلکہ لوٹی گئی قومی دولت کی پائی پائی کی واپسی یقینی بنائی جائے او ر آئندہ حکمرانوں و مقتدر طبقات کے مظالم ‘ استحصال اور کرپشن سے تحفظ کیلئے ایم آر پی کے پیش کردہ فارمولے کے تحت مقامی خود مختاری کے نفاذ کے ذریعے عوام کو شراکت اختیار و اقتدار کے ساتھ حق و طاقت احتساب بھی دی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013کے تحت یونین کونسل اور یونین کمیٹی کی سطح پر ایک نشست21سے25سال کے نوجوانوں کیلئے مخصوص کرنے اور بلدیہ عظمیٰ کراچی، کراچی کی 6ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنوں، ڈسٹرکٹ کونسل، میونسپل کارپوریشنوں، میونسپل کمیٹیز اور ٹاو¿ن کمیٹیز میں 5فیصدنشستیں نوجوانوں کیلئے مختص کرنے اور نوجوانوں کی مخصوص نشستوں پر بالواسطہ انتخابات کو مثبت اقدام قرار دیتے ہوئےگجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی المعروف سورٹھ ویر نے کہا کہ 1960کے لوکل آرڈیننس، سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1979ءاور سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس2001میںاس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی تھی مگر اب موجودہ حکومت نے نوجوانوں کیلئے نشستیں مخصوص کرکے سیاست میں بوڑھے کرگسوں کی اجارہ داری و حکمرانی کے خاتمہ کی داغ بیل ڈالنے کا مستحسن اقدام کیا ہے اسلئے نوجوانوں کو اس حکومتی اقدام سے فائدہ اٹھانے کیلئے ان مخصوص نشستوں کے ذریعے سیاست و خدمت کے میدان میں آنا چاہئے اور الیکشن کمیشن کا فریضہ ہے کہ وہ ان نشستوں پر جمع کرائے گئے کاغذات کی چھان بین میں مقررہ عمر کی حد کو یقینی بنائے اور نوجوانوں کیلئے مخصوص کسی بھی نشست کسی زائد العمر کو انتخاب لڑنے کی اجازت نہ دی جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) بھارت میں گائے کے ذبیحہ پر پابندی اور گائے کا گوشت کھانے کے الزام میں جنونی ہندو¶ں کے ہاتھوں مسلمان بھارتی شہری کے قتل جیسے واقعات کے بعد اب نئی دہلی میں انتہا پسند ہندو تنظیم کے رہنما راجہ سنگھ کے جلوس کے موقع پر مسلمانوں کے ٹوپی پہننے پر پابندی اور مساجد کو بزور طاقت بند کرانے کی مذمت کرتے ہوئےپاکستان راجونی اتحاد کے سینئر رہنما امیر سولنگی ‘ سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘اقبال ٹائیگر راجپوت ‘یونس سایانی ‘ عارف راجپوت ‘نور علی میگھانی ‘صدیق بلوچ‘عبدالحکیم رند ‘حنیف سموں‘اسمٰعیل جونیجو ‘رزاق ہنگورجہ ‘عدنان میمن ‘حنیف سورٹھیا ‘حمید راجپر‘وحید کلہوڑو‘اسمٰیل چانڈیو ‘یار محمد بروہی ‘رشید سرھیو‘رفیق مچھیانی ‘غلام رسول جوکھیو ‘ابراہیم جتوئی ‘ وڈیرہ عبداللہ کچھی ‘ افضل مغل ‘ قاسم گھانچی ‘غلام حسین ڈاہری ‘محمد علی خواجہ ‘ نور محمد اوٹھا‘حسن علی لاکھانی‘سائیںعلی ڈنو‘اشتیاق ارائیں‘ رمضان خان ‘ حسنین عباس زیدی ‘ زیشان صابری ‘ حکیم نوشاد عمرانی ‘ فیصل سندھی ‘ ملک فیروز اعون ‘ چوہدری نذیر ‘ مشتاق پٹھان ‘ اسلم مچھیارا ‘ لالاصدیق ‘ فاروق کمال جونا گڑھی ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ اسلم خان ‘ علی سومرو ‘ میڈم انیتا ‘ تبسم ناز ‘ذکیہ بیگم اور راجونی اتحاد میں شامل سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنما¶ں نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد نہ صرف راشٹریہ سیوک سنگھ جیسی دہشتگرد تنظیم مضبوط ہوئی ہے بلکہ بھارت کی مذہبی و حیوانی جنونیت میں اضافے نے خطے کا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کا امن خطرے میں ڈال دیا ہے کیونکہ بھارتی حکومت پڑوسی ممالک میں دہشتگردوں کی پشت پناہی اور تخریبی کاروائی کیلئے فنڈز وتربیت کے ساتھ سرحدی جارحیت کے ارتکاب کے ذریعے خطے میں کشیدگی پیداکرکے نہ صرف تیسری عالمی جنگ کے آغاز کیلئے راہ ہموار کررہی ہے بلکہ سمجھوتہ ایکسپریس کی بندش کے ذریعے عالمی قوانین کی دھجیاں بھی بکھیررہی ہے جو قابل مذمت اور دنیا کے مستقبل کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی نے پاکستان مارواڑی اتحاد کے رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ سولنگی میڈیا سیل کے انچارج نعمت اللہ سولنگی اور نیشنل پیس کمیشن ہیومن رائٹس نوابشاہ ڈویژن کے چیئرمین ایاز علی سولنگی کے ہمراہ شہدادپور‘ ہالا ‘ سعید آباد ‘ سکرنڈ ‘ شاہپور جہانیاں ‘ مورو ‘ داداور دیگر شہروں و اضلاع میں سولنگی اتحاد کے رہنما¶ں محرم علی سولنگی ‘ فقیر اللہ رکھیو سولنگی ‘نواب علی سولنگی ‘ فوجی منٹھار سولنگی ‘ حاجن علی سولنگی ‘ شرف الدین سولنگی ‘ عبدالحکیم سولنگی ‘ شفیق چانڈیو ‘ امتیاز ملاح‘ وڈیرو علی اصغر سولنگی ‘ علی مراد سولنگی ‘ سہراب سولنگی ‘ قربان سولنگی ‘ ذوالفقار سولنگی ‘ سائیں داد سولنگی ‘ نواب سولنگی ‘ عرفان سولنگی ‘ دیدار علی سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی ‘ دوست محمد سولنگی ‘ روشن خان سولنگی ‘ نور محمدسولنگی ‘عبدالخالق سولنگی ‘ احمد نواز سولنگی ‘ یوسف سولنگی‘ارباب سولنگی ‘ ایازسولنگی ‘حاجی خان سولنگی‘جمعہ خان سولنگی‘صالح محمد سولنگی ‘ نواب سولنگی‘ گل حسن سولنگی ‘ جام فیاض سولنگی ‘ علی محمد سولنگی ‘ حاجی خان سولنگی ‘ راجہ ڈاہر سولنگی ‘ خادم سولنگی ایڈوکیٹ ‘ عرفان سولنگی اور ایڈوکیٹ دیدار سولنگی سے ملاقات کی ۔ امیر سولنگی نے برادری نمائندگان سے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں ہر سولنگی مرد اور عورت کا ووٹ لازمی کاسٹ ہونا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سولنگی قوم صرف سولنگی برادری سے تعلق رکھنے والے آزاد امیدواروں کو ہی کامیاب بنائے اور اگر کسی حلقے میں آزاد سولنگی امیدوار نہ ہو تو پھر کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سولنگی امیدوار کو ہی ووٹ دیئے جائیں کیونکہ سولنگی قوم سے تعلق رکھنے والے افراد کے اسمبلیوں میں پہنچنے سے سولنگی برادری کے مسائل کا حل ممکن ہو سکے گا۔