کراچی کی خبریں 24/3/2017

 Fateha Mazare Quaid

Fateha Mazare Quaid

کراچی (اسٹاف رپورٹر) آزاد اسلامی ریاست کا تصور ِاقبالؒ ایک ایسی فلاحی مملکت کا احاطہ تھا جس میں انصاف ‘ مساوات ‘ امن ‘ ترقی ‘ خوشحالی ‘ تحفظ حقوق اور اسلامی اقدار کے مطابق ہر ایک کو مکمل آزادی حاصل ہو جبکہ تصورِ اقبالؒ کے مطابق فلاحی ریاست کے حصول کیلئے مسلمان بر صغیر نے قائد ؒ کی قیادت میں یکجا و متحد ہوکر قربانیوں کی طویل داستان رقم کرتے ہوئے آزادو خود مختار پاکستان کی بنیاد رکھی مگر افسوس کہ پاکستان آج تک قائد کے افکار اور اقبال کے خواب کی حقیقی تعبیر اور اپنے قیام کے اصل مقاصد سے محروم ہے ۔ یوم پاکستان کے موقع پر روشن پاکستان پارٹی کی جانب سے منعقدہ سیمینار بعنوان ” پاکستان و قومی ضروریات“ سے خطاب کرتے ہوئے روشن پاکستان پارٹی کے چیئرمین امیر پٹی ‘ سلیمان راجپوت ‘ یونس سایانی ‘ امیر علی خواجہ ‘ اقبال ٹائیگر ‘ عمران چنگیزی ‘ محمد افضل مغل ‘ سید آصف حسین آغا ‘ فاطمہ میمن ‘اقبال چاند و دیگر رہنما ¶ں نے کہا کہ پاکستان کواقبالؒ کے تصور کی تعبیر اور قائد کے افکار کی حقیقی تصویر بنانے کیلئے نام نہاد جمہور ی نظام کا خاتمہ اور حقیقی معنوں میں ایسے جمہوری ‘ فلاحی اور اشتراکی نظام کا قیام ضروری ہے جو اختیارات کی نچلی ترین سطح تک تقسیم اور عوام کو با اختیار بنانے کی ضمانت فراہم کرے کیونکہ کرپشن ‘ بد امنی ‘ دہشتگردی ‘ لاقانونیت اور معاشی بد حالی کی وجہ استحصال ہے اور استحصال کی وجہ وہ طبقاتی نظام ہے جو مساوات و انصاف کا قاتل ہے اسلئے مساوات و انصاف کے قاتل کو ہلاک کئے بغیرنہ تو پاکستان کو قائد و اقبال کی تصور وخواب کے مطابق بنایا جاسکتا ہے اور نہ ہی اس کے مستقبل کو محفوظ ‘ پر امن و خوشحال بنایا جاسکتا ہے !

سلامتی و استحکام کو اولیت و فوقیت دینے کی ضرورت ہے ‘ جی کیوایم
مقتدر طبقات ذاتی فوائد کیلئے قومی و اجتماعی مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں‘ گجراتی سرکار
اصول مساوات کے تحت ملک میں احتساب و انصاف کا نظام رائج ہونا چاہئے‘ سورٹھ ویر
یوم پاکستان کے موقع پر گجراتی قومی موومنٹ کے وفد کی مزار قائد پر حاضری و فاتحہ خوانی

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گجراتی قومی موومنٹ کے قائد گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے یوم پاکستان کے موقع پر فرزند جونا گڑھ اقبال چاند ‘ ماہرین قانون الطاف حسین ایڈوکیٹ ‘ ایدوکیٹ راجہ انور ‘ صدیق بلوچ ایڈوکیٹ ‘ ایڈوکیٹ اللہ رکھیو خاصخیلی ‘ سیاسی و سماجی رہنما یونس سایانی‘ فاطمہ میمن ‘نور محمد وارثی ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘سلیمان پڈھیار ‘ نورمحمد بالا ‘ اسماعیل بلوچ ‘ علی ڈنو میمن ودیگر کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دی ‘ پھولوں کی چادر چڑھائی‘ فاتحہ خوانی کی اور ترقی و استحکام پاکستان کیلئے دعا کی ۔ بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گجراتی رہنما ¶ں نے کہا کہ پاکستان اللہ کی ایک ایسی نعمت ہے جو قدرتی وسائل اور محنتی افرادی قوت سے مالا مال ہونے کیساتھ اس ملک میں بسنے والے خدمت و انسانیت کے جذبے سے بھی سرشار ہیں مگر اس کے باجود یہ ملک اور اس کے عوام مسائل ‘ مصائب اور بحرانوں سے دوچار ہیں جس کی وجہ مقتدر طبقات کی مفاد پرستی ہے جو ذاتی فوائد کیلئے قومی اور اجتماعی مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں اسلئے پاکستان و عوام کے محفوظ مستقبل کیلئے وزیراعظم اور صدر سے لیکر تمام اداروں کے سربراہان و کارکنان اور ایک عام شہری تک ہر ایک کے یکساں احتساب کی ضرورت ہے اور جب تک آئینی و قانونی طور پر عدلیہ ‘ فوج ‘ حکمران ‘ سیاستدان ‘ مذہبی قائدین اور عوام یکجا ہوکر اس ضرورت کی تکمیل نہیں کرتے ملک و قوم کو مسائل ومصائب سے نکال کر قیام پاکستان کے مقاصد و اہداف کا حصول یقینی بنانا ممکن نہیں ہے !

استحصالیوں کی اصل طاقت عوام کا انتشار و نفاق ہے ‘ راجونی اتحاد
استحصالیوں نے قوم کو زبان ‘ ذات ‘ مسلک اور مذہب کے نام پر بانٹ رکھا ہے‘ امیر سولنگی‘ اقبال ٹائیگر
استحصالیوں کیخلاف قومی اتحاد ہی جمہوری استحکام و قومی مسائل سے نجات کا ضامن ہے ‘ عمران چنگیزی

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ این جی پی ایف چیئرمین عمران چنگیزی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ میمن رہنما یونس سایانی‘انسانی حقوق کے علمبردار امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی ‘فرزند جونا گڑھ اقبال چاند‘فیض محمد لغاری ‘نواز ملاح ‘ محبوب خان اچکزئی ‘حق نواز ربوانی ‘سونہار وریام بلوچ ‘ خان محمد جوکھیو ‘ احمد علی جتوئی ‘ اسماعیل لاکھا‘غلام نبی چانڈیو ‘غلام محمد ڈاہری ‘ اقبال ہنگورو ‘ عبدالرزاق لاکھانی ‘دا ¶د ابراہیم و دیگر نے یوم پاکستان کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ استحصالی عناصر کی سب ے بڑی طاقت انتشار ہے اسی لئے انہوں نے مذہب ‘ مسلک ‘ زبان ‘ ذات اورصوبہ و علاقہ کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کردیا ہے تاکہ انہیں ہمیشہ حق حکمرانی ‘ حق استحصال اور حق کرپشن حاصل رہے اسی لئے وہ مختلف حیلے بہانوں سے عوام کو باہم دست و گریباں رکھتے ہیں لیکن اگر عوام برادریوں کی سطح پر متحدہوکر راجونی اتحاد کے پلیٹ فارم پر متحدہوجائیں تو نہ صرف استحصالیوں کی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں بلکہ قومی اقتدار و اختیارات کو ان بازیاب کراکے حقیقی جمہوریت کی بنیاد ڈال کر اپنے مستقبل کو بھی محفوظ ‘ پر امن اور خوشحال بناسکتے ہیں ۔

پاکستانی قوم مخصوص و محدود اقلیت کی غلام بن کر رہ گئی ہے‘ سولنگی اتحاد
مخصوص استحصالی طبقات نے پاکستان کی اکثریت کو حقوق و خوشحالی سے محروم کررکھا ہے‘ امیر سولنگی
استحصالی و ظالم اقلیت سے نجات کیلئے اتحاد اور مشترکہ جدوجہد اولین تقاضہ وقت ہے‘ عرفان سولنگی

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )یوم پاکستان کے موقع پر سولنگی میڈیا کے زیر انتظام پروگرام کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر ومرکزی اور بزرگ رہنما امیر علی سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ عابد سولنگی ‘ عباس سولنگی ‘ ایاز سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ صالح سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ملک عمر نذیر سولنگی ‘ چیف غلام سرور سولنگی ‘ روشن علی سولنگی ‘ ‘ وڈیرو اللہ وسایوسولنگی ‘ عرفان سولنگی‘ کرم اللہ سولنگی ودیگر نے کہا ہے کہ پاکستان مسلمانان بر صغیر کی اجتماعی ترقی وخوشحالی کیلئے قائم کیا گیا تھا مگر مخصوص طبقات نے اس کے اختیار و اقتدار پر قبضہ کرکے اکثریت کو حقوق و خوشحالی سے محروم کردیا ہے اور پاکستانی قوم ایک مخصوص و محدود اقلیت کی غلام بن کر رہ گئی ہے اسلئے اس استحصالی و ظالم اقلیت سے نجات کیلئے اتحاد اور مشترکہ جدوجہد اولین تقاضہ وقت ہے اور امیر سولنگی کی شخصیت سولنگی قوم کیلئے اس حوالے معتبر و مقدس ہے کہ انہوں نے اس تقاضہ وقت کی تکمیل کیلئے قدم بڑھائے اور سولنگی برادری کو یکجا و متحدکرنے کی عملی جدوجہد کاآغازتاکہ برادری کی اجتماعی جدوجہد کے ذریعے اسے اختیار و اقتدار میں شراکت کی فراہمی یقینی بناکر مسائل و مصائب سے نجات اور خوشحال و محفوظ مستقبل فراہم کیا جاسکے اور یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ برادری اپنے حقوق کے حصول اور مستقبل کے تحفظ کیلئے متحد و یکجا ہورہی ہے جو ہمارے اور ہمارے بچوں کے استحصال ‘ ظلم ‘ نا انصافی سے پاک محفوظ ‘ خوشحال ‘ پر امن اور تابناک مستقبل کی نوید ہے ۔