کراچی کی خبریں 15/10/2015

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کا کسان پیکیج پر عملدرآمد روکنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیئے جانے اور کسان پیکیج کی بحالی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آئین اور قوانین کی تشریح اور انصاف کی فراہمی عدلیہ کا کام ہے اور وہ اپنا فریضہ بہتر طور سے انجام دے رہی ہے اسلئے ہم عدالتی فیصلوں پر تنقید کا حق نہیں رکھتے کیونکہ ہم سیاسی رہبر و رہنما ہیں آئینی یا قانونی ماہر نہیں ہیں مگر بلدیاتی انتخابات سے کچھ ہی عرصہ قبل 341ارب روپے کاکسان پیکیج پیش کرنے کا مقصد حکومتی جماعت کی جانب سے سیاسی مفاد اٹھانا تھا یا حقیقی معنوں میں حکومت کسانوں کو ریلیف کی فراہمی کے ذریعے ان کی زندگی میں آسانیاں فراہم کرنا چاہتی تھی اس حوالے سے حکومت کی حقیقی نیت تو صرف وہی بہتر جانتا جو دلوں کے بھید وں سے بہتر طور پر واقف ہے مگر کسان پیکیج پر تحریک انصاف کے اعتراض اور الیکشن کمیشن کی جانب سے کسان پیکیج پر عملدرآمد روکنے کے فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے اس الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دےئے جانے اور کسان پیکیج کی بحالی اب یہ پیکیج حکومتی جماعت کیلئے سیاسی فتح بن کر سیاسی فوائد کے حصول کا ذریعہ بن گیا ہے جبکہ تحریک انصاف کی کسان پیکیج کے حوالے سے قانونی جنگ میں شکست اس کے سیاسی مستقبل کیلئے خطرہ بن گئی ہے کیونکہ پاکستان ایک ذرعی ملک ہے جہاں اکثریتی آبادی ذراعت سے وابستہ ہے اسلئے تحریک انصاف کی جانب سے کسان پیکیج کی مخالفت اور عدلیہ کی جانب سے اس پیکیج کے حق میں فیصلہ تحریک انصاف کو زراعت سے وابستہ افراد کی حمایت سے محروم اور مسلم لیگ (ن) کی حمایت میں اضافے کا سبب بن کر مسلم لیگ کو سیاسی فائدہ پہنچائے گا ۔

………………………………..
………………………………..

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) بھارت میں سکھوں کی مقدس کتاب کی بیحرمتی اور اس مذموم حرکت کیخلاف احتجاج کرنے والے سکھوںپر پولیس تشدد سے ہونے والی ہلاکتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی المعروف سورٹھ ویر نے کہا کہ سیکولر بھارت کے چہرے سے بار بار نقاب اترنے اور اس کا جنونیت پسند و دہشتگرد چہرہ عیاں ہونے کے باوجود مہذب دنیا اور اقوام متحدہ نجانے کیوں بھارت کیخلاف تادیبی کاروائی سے گریزاں ہے حالانکہ بھارت میں نچلی ذات کے ہندو ¶ں کے ساتھ غیر انسانی سلوک ‘ اقلیتوں پر ظلم و جبر ‘ خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی و تشدد ‘ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں ‘ دوسرے ممالک کے سفارتکاروںاور فنکاروں کو ہراساں کئے جانے اور اب سکھوں کی کتاب کی بیحرمتی اور ان سے ریاست طاقت کے بل پر حق احتجاج چھین لینے پر بھی اگر اقوام متحدہ اور مہذب اقوام خاموش تماشائی بنی رہیں تو بھارت دنیا کیلئے اسرائیل سے زیادہ بڑا خطرہ بن کر پوری دنیا کو فلسطین میں تبدیل کردے گا ۔
………………………………..
………………………………..

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) حکومت سندھ کی جانب سے الیکشن کمیشن کی نئی حلقہ بندیوں کیخلاف ہائی کورٹ سے رجوع کئے جانے کے بعد بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے شکوک و شبہات کا ظہار کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد کے سینئر رہنما امیر سولنگی ‘ سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘اقبال ٹائیگر راجپوت ‘یونس سایانی ‘ عارف راجپوت ‘نور علی میگھانی ‘صدیق بلوچ‘عبدالحکیم رند ‘حنیف سموں‘اسمٰعیل جونیجو ‘رزاق ہنگورجہ ‘عدنان میمن ‘حنیف سورٹھیا ‘حمید راجپر‘وحید کلہوڑو‘اسمٰیل چانڈیو ‘یار محمد بروہی ‘رشید سرھیو‘رفیق مچھیانی ‘غلام رسول جوکھیو ‘ابراہیم جتوئی ‘ وڈیرہ عبداللہ کچھی ‘ افضل مغل ‘ قاسم گھانچی ‘غلام حسین ڈاہری ‘محمد علی خواجہ ‘ نور محمد اوٹھا‘حسن علی لاکھانی‘سائیںعلی ڈنو‘اشتیاق ارائیں‘ رمضان خان ‘ حسنین عباس زیدی ‘ زیشان صابری ‘ حکیم نوشاد عمرانی ‘ فیصل سندھی ‘ ملک فیروز اعون ‘ چوہدری نذیر ‘ مشتاق پٹھان ‘ اسلم مچھیارا ‘ لالاصدیق ‘ فاروق کمال جونا گڑھی ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ اسلم خان ‘ علی سومرو ‘ میڈم انیتا ‘ تبسم ناز ‘ذکیہ بیگم اور راجونی اتحاد میں شامل سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنما ¶ں نے کہا کہ مقتدر طبقہ کسی بھی طرح اپنے اختیارات میں تقسیم نہیں چاہتا یہی وجہ ہے کہ حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں مختلف حیلے بہانوں سے روڑے اٹکار ہی ہے اور اب حلقہ بندیوں کیخلاف حکومتی اقدام حکومت کی جانب سے بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار کے مترادف ہے کیونکہ حلقہ بندیوں کی عدالتی سماعت کے باعث مقررہ تاریخوں پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کسی طور ممکن نہیں ہوسکے گا ۔

………………………………..
………………………………..

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) عاشورہ محرم کے آغاز پر پاکستان سولنگی اتحاد کی جانب سے یکم محرم کو پہلی سیاسی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی ‘ قومی امن کمیشن ہیومن رائٹس کے رہنما ایاز علی سولنگی اور سولنگی اتحاد کے دیگر رہنما ¶ں نے کہا کہ اللہ کے قانون کی مخالفت کرنے والوں کیخلاف ہتھیار سے ‘ قلم سے ‘ کردار سے ‘ اخلاق سے اور نیت سے جہاد کرنا ہی عاشورہ محرم کا درس ہے اور وہ فرد کبھی بھی حسینی پیروکار نہیں ہوسکتا جو فسق و فجر پر سمجھوتہ کرلے یا اپنی عافیت و امان کیلئے باطل کے سامنے سرجھکادے اسلئے دین کو سمجھنا ‘ دین کی تعلیمات کے مطابق زندگی و اعمال کو ڈھالنا ‘ر دین کی سربلندی کیلئے جدوجہد کرنا اور دین کے احکام کے مطابق حقوق نہ ملنے پر اپنے حقوق کے حصول کیلئے آواز بلند کرنا ایمان کا حصہ ہے اور صاحب ایمان وہی ہے جو سرجھکانا نہیں بلکہ حق کیلئے سرکٹادینا جانتا ہے ۔ پہلی سیاسی مجلس میں نعمت اللہ سولنگی‘ ایاز علی سولنگی‘ محرم علی سولنگی ‘ فقیر اللہ رکھیو سولنگی ‘نواب علی سولنگی ‘ فوجی منٹھار سولنگی ‘ حاجن علی سولنگی ‘ شرف الدین سولنگی ‘ عبدالحکیم سولنگی ‘ شفیق چانڈیو ‘ امتیاز ملاح‘ وڈیرو علی اصغر سولنگی ‘ علی مراد سولنگی ‘ سہراب سولنگی ‘ قربان سولنگی ‘ ذوالفقار سولنگی ‘ سائیں داد سولنگی ‘ نواب سولنگی ‘ عرفان سولنگی ‘ دیدار علی سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی ‘ دوست محمد سولنگی ‘ روشن خان سولنگی ‘ نور محمدسولنگی ‘عبدالخالق سولنگی ‘ احمد نواز سولنگی ‘ یوسف سولنگی‘ارباب سولنگی ‘ ایازسولنگی ‘حاجی خان سولنگی‘جمعہ خان سولنگی‘صالح محمد سولنگی ‘ نواب سولنگی‘ گل حسن سولنگی ‘ جام فیاض سولنگی ‘ علی محمد سولنگی ‘ حاجی خان سولنگی ‘ راجہ ڈاہر سولنگی ‘ خادم سولنگی ایڈوکیٹ ‘ عرفان سولنگی اور ایڈوکیٹ دیدار سولنگی اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور مقررین کے خطاب کو سنا ۔

Lal Shabaz Hazri

Lal Shabaz Hazri