کراچی کی خبریں 12/07/2016

HH Ijlas 4 Edhi

HH Ijlas 4 Edhi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر اب ہمارا اور ہمارے حکمرانوں کا ضمیر جاگ جانا چاہئے کیونکہ ہم نے ہمیشہ کشمیری عوام کی پر عزم جدوجہد میں اب تک ان کا صرف زبانی ہی ساتھ دیا ہے جبکہ ہمارے حکمرانوں کی عملاً توجہ بھارت سے تعلقات بہتر بنانے اور تجارت و دوستی کو فروغ دینے پر ہی مرکوز رہی ہے جس کی وجہ سے بھارت کے حوصلوںکو ہمیشہ مہمیز ملتی رہی ہے یہی وجہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجوں کی جانب سے کشمیری عوام پر بربریت کا سلسلہ تیز تر ہورہا ہے جو اس بات کا متقاضی ہے کہ ہمارے حکمران اور قوم دوٹوک مو ¿قف کے ساتھ کشمیری عوام کیساتھ کھڑی ہوکر ان کے حوصلے بھی مضبوط کرے اور عالمی قیادتوں وحقوق انسانی کے عالمی اداروں کو بھی یہ ٹھوس پیغام دے کہ بھارت کے ہاتھوں مسئلہ کشمیر کے یواین قراردادوں کے مطابق حل کے بغیر علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کی کسی صورت ضمانت نہیں دی جا سکتی اس لئے عالمی اور علاقائی سلامتی مقصود ہے تو پھر بھارتی توسیع پسندانہ عزائم اور نہتے کشمیری عوام پر اسکے ظلم و جبر کا سخت نوٹس لے کر اسے نکیل ڈالنا ہوگی بصورت دیگر بھارتی جنونیت دنیا کی تباہی کی نوبت لاسکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے امریکی کانگریس کی سب کمیٹی برائے دہشتگردی کے چیئرمین ٹیڈپوکی جانب سے پاکستان دہشتگردوں کیخلاف ویسی کارروائیاں نہیں کر رہا جس کی امریکہ اور دنیا کے جمہوری ممالک توقع رکھتے ہیںکے بیان اور ”کیاپاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں امریکہ کا دوست ہے یا نہیں !“ کےعنوان سے مباحثہ بلانے اور اس مباحثے کی روشنی میں پاکستان کے بارے میں نئی امریکی پالیسی مرتب کرنے کی سفارشات پیش کرنے کے اعلان کیساتھ امریکی کانگریس کے رکن میٹ سلیمون کی جانب سے پاکستان پر دہرے معیار کے الزام اور امریکی انتظامیہ و حکومت کوپاکستان کو دی جانیوالی امداد پر چیک اینڈ بیلنس کا مشورے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے اور اس نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کرتے ہوئے سب سے بہتر خدمات اور سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اسکے باوجود اگر امریکہ کو پاکستان پر اعتماد نہیں ہے اور وہ عالمی امن کی ضروریات کے مطابق کام نہیں کررہا تو پھر امریکہ اب کی بار بھارت کو آزمالے تاکہ اسے سہی معنوں میں حقیقی دوست اور آستین کے سانپوں کا فرق پتا چل جائے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ عمرا ن چنگیزی ‘میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ اورخان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی و دیگر نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری رہنما ¿ برہان وانی اور دیگر بیگناہ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناپسند یدہ اور قابل مذمت قرار دیا ہے۔راجونی رہنماوں کا کہنا تھا کہ اس قسم کی کارروائیاں کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں اور جموں و کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت کے اپنے مطالبے سے دستبردار نہیں کر سکتیں۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے امیر سولنگی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری رہنماوں کی نظر بندی اور اس حوالے سے پاکستانی حکمرانوں کی خاموشی پر بھی ہمیں گہری تشویش ہے جبکہ ہم بھارت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق سے متعلق اپنی ذمہ داریوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قراردادں کی پابندی کرے کیونکہ کشمیر کا تنازعہ کشمیر عوام کو حق خودارادیت دیکر ہی حل کیا جاسکتا ہے اور یہ صرف اقوام متحدہ کی نگرانی میں غیر جانبدارانہ رائے شماری سے ہی ممکن ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں ہونے والے تصادم اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی نے اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ‘ صالح سولنگی اور ڈاکٹر قدیر سولنگی نے کہا ہے کہ دو بڑی قومی سیاسی جماعتوںمیں تصادم صرف افسوسناک ہی نہیں بلکہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ سیاست سے تحمل ختم ہوتا جارہا ہے جو انتہائی خطرناک علامت ہے ۔ سولنگی رہنماوں نے مزید کہا کہالیکشن کے دوران کارکنان اور سپورٹرز کا کردار یقینا شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار کا ہوتا ہے جو تصادم کا باعث کا باعث بنتا ہے مگر انہیں اعتدال میں رکھنا قائدین کا فریضہ ہوتا ہے جبکہ آزاد کشمیر کی سیاست میں تشدد کشمیرکاز کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے اسلئے دونوں پارٹی کے قائدین ہوشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تشدد سے پاک سیاست کو فروغ دیں!۔