کراچی کی خبریں18/06/2016

karachi

karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے گریڈ ایک سے 20تک افسران و ملازمین کو دیئے جانے والے پرفارمنس ایوارڈ نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ۔تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی نے 4مئی 2016ء کو ایک خط جاری کیا تھا جس میں وزیر بلدیات جام خان شورو کی طرف سے رمضان میں عید سے پہلے گریڈ ایک سے گریڈ 20کے افسران و ملازمین کیلئے پر فارمنس ایوارڈ دینے کا اعلان کیا تھا لیکن 15جون 2016ء کو ایم ڈی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے ایک دوسرے احکامات میں 5مئی 2016ء کے پر فارمنس ایوارڈ کو اب نہ دینے کا حکم دیا ہے اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں کئی ماہ سے خالی پوسٹ ڈی ایم ڈی ایچ آر ایم کی پوسٹ پر موجود سنیئر ڈائریکٹر کی دستخط سے حکم نامے جاری کردیا گیا ہے جس سے افسران و ملازمین میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کے بلدیاتی اداروں میں غیر مقامی افسران نے وفاقی حکومت کے بارش کے ریڈ الرٹ کو بھی نظر انداز کردیا کراچی کے برساتی نالوں کی صفائی شروع نہ ہوسکی بلدیاتی اداروں کو کنٹرول کرنے والے غیر مقامی ڈپٹی کمشنرز بھی کراچی میں بارش کے دوران ہونے والے متوقع مالی و جانی نقصانات سے غافل ہیں ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 13جون کو سندھ حکومت کر بارشوں کے حوالے سے الرٹ جاری کیا تھا آنے والے دنوں میں شدید بارش کا امکان ہے متوقع برسات کے ھوالے سے سے نکاسی آب کے نظام کی بہتری اور ضروری انتظامات کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے لیکن کراچی کے انتظامی اور بلدیاتی اداروں میں غیر مقامی افسران کی تعیناتی کے باعث کراچی کے لوگ جہاں بلدیاتی سہولتوں سے محروم ہیں وہیں شہر میں ہونے والی شدید بارشوں میں گلی ،محلوں اور شاہراہوں پر پانی جمع رہیگا وہیں دوران برسات جانی و مالی نقصان کا بھی خدشہ ہے ،برسات کے بعد گندگی و غلاظت کے باعث متعدد بیماریوں کے پھیلنے کا اندیشہ ہے۔واضح رہے کہ شہر کراچی میں لاکھوں ٹن کوڑا کرکٹ موجود ہے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے30بڑے اور ڈی ایم سیز کے 634برساتی نالوں کی صفائی کے کاموں کا آغاز نہیں ہوسکا جبکہ کراچی کو کنٹرول کرنے والے کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز بھی لوگوں کے جانی و مالی نقصان کا اندازہ نہیں لگا سکے جبکہ شہری حیران ہیں کہ ڈپٹی کمشنرز بلدیاتی فنڈز کی کونسی فائلیں پاس کررہے ہیں ۔