اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے زیر اہتمام دو روزہ تربیت گاہ برائے ذمہ داران کا انعقاد

ISLALAMI JAMIAT-E-TALABA KARACH

ISLALAMI JAMIAT-E-TALABA KARACH

کراچی : اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے زیر اہتمام دو روزہ تربیت گاہ برائے ذمہ داران کا انعقاد کیا گیا ۔جس کے مقررین میں مولانا عبد الوحید،سابق ناظم اعلیٰ جمعیت راشد نسیم ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، فاروق نعمت اللہ ،یوتھ ٹرینر سعد زبیری،رکن مرکزی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی پاکستان سید محمد اقبال تھے ۔تربیت گاہ کے شرکاء سے خطا ب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ ہم نے جو نصب العین کو اختیار کیا ہے وہ عظیم الشان ہے، یعنی لوگوں کو اللہ کی طرف بلانا۔ لیکن تربیت و تزکیہ کے بغیر دعوت دین کاکام ممکن نہیں ہے۔

اسلام کی دعوت کا یہ کام حکمت کے ساتھ عام کرنے کی ضرورت ہے۔ یقیناًاس کام میں بہت سی مشکلات پیش آتی ہیں ان کا سامنا کرنا ،قائم رہنا اور منزل کی طرف رواں دواں رہنا بہت دشوار ہے۔ مسلمان کو اس بات پر پختہ ایمان و یقین ہو کہ جو راستہ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کے لیے منتخب کیا ہے وہی صحیح راستہ ہے اور اسی کو اختیار کرنے کے بعد حقیقی کام یابی مل سکتی ہے۔ اس یقین میں کسی قسم کی کوئی لچک یا ٹیڑھ نہ ہو، اگر اس میں کسی قسم کی کوئی کمی رہ گئی تو اس عظیم کام کو انجام نہیں دیا جا سکتا۔ اللہ تعالیٰ سے ہمارارشتہ بہت مضبوط اور مستحکم ہو۔ ہم دن کے اجالوں اور رات کی تنہائیوں میں اپنے پرودگار سے مناجات کریں، اس کے سامنے گڑگڑائیں، اس سے مانگیں، اس سے پناہ اور نصرت طلب کریں۔ کوشش ہم کریں اور انجام اللہ پر چھوڑدیں۔ ہمارا کام صرف کوشش کرنا ہے۔

اگر ہماری کوششیں بہت زیادہ کار آمد ثابت نہیں ہو رہی اور اس کے اثرات مرتب نہیں ہو رہے ہوں تو اللہ کی رحمت سے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اللہ کے نبیﷺ نے تین سال خامو شی سے دعوت دی اور بہت کم لوگوں نے اسے قبول کیا، لیکن آپ مایوس نہیں ہوئے اور مسلسل کوششیں کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کے افراد معاشرے کی تعمیر و ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں ہم جس اسلامی معاشرے کا تصور رکھتے ہیں اور جس کا فروغ چاہتے ہیں ، اس میں فرد کی انفرادی تربیت کا کلیدی کردارہے۔ معاشرے کی تشکیل ایک ایک فرد سے مل کرہی ہوتی ہے۔ ذاتی زندگی میں عبادات اور معاملات دونوں چیزیں فرد کی تربیت میں اہم کردار کا درجہ رکھتی ہیں۔

جمعیت اپنے لوگوں کو ہر لحاظ سے بلند دیکھنا چاہتی ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ہم اپنی روز مرہ کی زندگی کا محاسبہ کریں یہ دیکھیں کہ اللہ سے ہمارا تعلق کتنا مضبوط ہے۔ ہماری نمازیں اور دیگر عبادات کی کیا صورت حال معاشرے میں تبدیلی کے لیے محض اچھے خیالات رکھنا علمی مبا حثے کی اچھی سمجھ ، تحریر، تقریر اور مذاکرے ہی کافی نہیں ہیں وہ تمام باتیں جن کی ہم دوسروں کو تلقین کرتے ہیں یا دوسروں میں دیکھنا چاہتے ہیں اسے پہلے اپنے اندر پیدا کریں یہی تبدیلی کا واحد ذریعہ ہے۔ پروگرام کی اختتامی تقریب سے ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی حمزہ صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلامی تحریک فیصلہ کن مراحل میں ہے قرآن کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنانا ہو گا ،اس سال کا نعرہ ،مسجد محور،قرآن مرکز ہو گا ،اس مشن کے پیش نظر ہم اس سال دس ہزار طلباء تک قرآن مجید کا نسخہ پہنچائیں گے اور کثیر تعداد میں طلبہ کو قرآن مجید کے پیغام سے روشناس کرائیں گے۔دو روزہ تربیت گاہ میں مختلف موضوعات پر لیکچرز،ملٹی میڈیا ورکشاپ،لیڈر شپ ورکشاپ، گروپ ڈسکشن و دیگر سرگرمیاں کا انعقاد ہوا جس میں شرکاء کی دلچسپی دیدنی تھی۔