کراچی کی خبریں 30/01/2016

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے پیپلز پارٹی کے رہنما و معروف ماہر قانون اعتزازاحسن کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کو پی آئی اے کا اصل خریدار قرار دینے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم اور احتساب کے ذمہ داران کو اعتزاز احسن کی بات کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور شفاف و غیر جانبدارانہ تحقیقات کے ذریعے اصل حقائق قوم کے سامنے لانے چاہئیں جبکہ اگر اعتزازاحسن کی بات مبنی بر صداقت ہے تو پھر عدلیہ کو موجودہ حکمرانوں کیخلاف ذاتی مفادات کیلئے قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کے جرم میں آئینی سزا دینی و قانونی سزا دینی چاہئے جبکہ باطل ثابت ہونے پر اعتزازاحسن کیخلاف تادیبی کاروائی ہونی چاہئے تاکہ پاکستانی سیاست سے مفادات کیلئے الزامات کی روایت کا خاتمہ ہوسکے ۔امیر پٹی نے مزید کہا کہ جمہوریت کے نام پر ایوان اقتدار میں جگہ پانے والے اگر ذاتی مفادات کیلئے عوام دشمن اقدامات ‘ کرپشن ‘ دہشتگردوں کی سرپرستی و معاونت میں ملوث ہیں اور جمہوریت عوام کو تحفظ و حق دینے میں ناکام ہے تو پھر عوام اپنے اور اپنی نسلوں کے محفوظ حال ومستقبل کیلئے عدالتی اور فوجی کردار کی ادائیگی کے طالب ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل اتحادی جماعتوں کے سربراہان سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سردار خادم حسین سولنگی ‘ اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ عارف راجپوت ‘ اشتیاق آرائیں ‘ عبدالحکیم رند ‘ عدنان میمن ‘ حاجی امیر علی خواجہ و دیگر نے محب وطن روشن پاکستان پارٹی شعبہ خواتین کی سینئر ومرکزی رہنما خورشیدہ بیگم عرف میڈم انیتا کے بہیمانہ قتل کی مذمت اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ خورشیدہ بیگم عرف میڈم انیتا صرف سیاسی و سماجی رہنما ہی نہیں بلکہ ہائی کورٹ سے وابستہ قابل ایڈوکیٹ بھی تھیں اور ملنسار و خوش مزاج ہونے کی وجہ سے ان کی دنیا میں کسی سے کوئی دشمنی بھی نہیں تھی صرف نشتر روڈ گارڈن پر واقع ان کے گھر سے متصل پلاٹ پر قائم اس لکھپتی لان انتظامیہ کے ساتھ ان کا پراپرٹی کا تنازعہ ہائی کورٹ میں چل رہا تھا جس کے پہلو میں قائم ان کے اپنے گھر میں خورشیدہ بیگم عرف میڈم انیتا کو نامعلوم قاتل نے تیز دھار آلے سے ذبح کرکے قتل کردیا جبکہ کچھ عرصہ قبل ان کے اسی گھرسے لکھپتی لان انتظامیہ کے ساتھ ہائی کورٹ میں چلنے والے کیس کی قانونی دستاویزات بھی چرالی گئیں تھیںاسلئے تمام پہلوو ¿ں کو مدِ نظر رکھ کر تیز رفتار تفتیش کے ذریعے میڈم انیتا کے قاتلوں اور ان کے سرپرستوں کو کیفر کردار تک پہنچانا پولیس اور تحقیقاتی اداروں کی ذمہ داری ہے اور اگر اس میں کسی قسم کی جانبداری یا تاخیری حربے استعمال کئے گئے تو راجونی اتحاد اس کے خلاف وسیع پیمانے پر بھرپور عوامی وقانونی احتجاج کرے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے اس بیان کو سو فیصد مبنی بر حقائق قرار دیاہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا دروازہ سونے کی چابی سے کھلتا ہے ۔ گجراتی سرکار نے مزید کہا ہے کہ عدلیہ کی نیت اور فرائض کی بجاآوری میں دیانتداری پر شک نہیں کیا جاسکتا مگر سست عدالتی نظام عوامی حقوق کے تحفظ اورانصاف کی فراہمی میں ناکام دکھائی دیتا ہے اور حکمران طبقہ ہمیشہ عدالتی نظام کی اس خامی سے بڑی کامیابی سے فائدہ اٹھاکر عوام کا استحصال کرنے کے ساتھ قومی وسائل کی لوٹ مار کررہا اور وطن عزیز و عوام کو دونوں کو نقصان پہنچاکر مستقبل کو غیر محفوظ بنارہا ہے جس کی وجہ سے عوام دن بہ دن بد حال اور مایوس ہوتے جارہے ہیں اور حکمرانوں کے اثاثے بڑھتے ہی چلے جارہے ہیں اور ایسا اس وقت تک ہوتا رہے گا جب تک عدالتی و قانونی نظام کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے آئین کے ساتھ ریاست ‘ پارلیمنٹ اور مقننہ کو عدلیہ کے تابع نہیں کیا جاتا مگر منافقانہ و مفاد پرستانہ جمہوری نظام میں ایسا ممکن دکھائی نہیں دیتا اس کیلئے محب وطنوں ‘ ملک و قوم سے مخلصوں ‘ عوام دوستوں ‘ اسلام پرستوں اور پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرنے والوں کی حکمرانی کی ضرورت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سولنگی اتحاد کے بزرگ و سینئر رہنما امیر سولنگی‘ سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی و دیگر کا کہنا ہے کہ یہ حقیقت تو اب پوری دنیا پر منکشف ہو چکی ہے کہ قیام پاکستان کے بعد کشمیر کا تنازعہ خود بھارت نے پاکستان کی سالمیت کمزور کرنے کی نیت سے پیدا کیا تھا جس کے حل کیلئے یو این سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں پر عملدرآمد کے بجائے بھارت نے وادی کشمیر میں اپنی سات لاکھ افواج داخل کرکے اس پر اپنا تسلط جمایا اور پھر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کچلنے کیلئے ظلم و جبر کی انتہاءکردی مگر کشمیری عوام نے بھارتی فوجوں کی مزاحمت کرکے اور اپنے لاکھوں پیاروں کی جانوں کی قربانیاں دے کر جدوجہد آزادی میں اپنی استقامت کو بھی مثالی بنا دیا ہے مگر پاکستان کی شہہ رگ پر اپنا خونیں پنجہ جمائے رکھنا ہی بھارتی پالیسی کا حصہ ہے جس میں کوئی بھی بھارتی حکومت پیچھے نہیں رہی۔موجودہ بھارتی جنگی تیاریاں جن میں فرانس کے ساتھ دفاعی ایٹمی تعاون کے معاہدے کرکے مزید اضافہ کیا گیا ہے‘ صرف پاکستان کی سالمیت کمزور کرنے کی نیت سے کی جارہی ہیں اس لئے ”مشتری ہشیار باش“۔ ہم بھارتی جارحانہ عزائم کا فوری اور مو ¿ثر توڑ کرکے ہی اپنی سالمیت کے تحفظ کو یقینی بناسکتے ہیں۔ ہمیں اب اپنے دفاع اور کشمیر پر اپنے دیرینہ‘ اصولی موقف میں کسی کمزوری کا تاثر ہرگز پیدا نہیں ہونے دینا چاہیے۔