کراچی کی خبریں 23/11/2016

Raheel Sharif

Raheel Sharif

راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ قومی مفادات کیلئے مضر ہے ‘ ایم آر پی
پاکستان کو درپیش خطرات اور قومی و سیاسی حالات آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع چاہتے ہیں
حکمران قومی مفادات پر سیاسی و ذاتی مفادات کو ترجیح دینے کی روایت پرکاربند ہیں ‘ امیر پٹی والا
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان کو درپیش و لاحق خطرات اور قومی سیاسی حالات و معاملات تو آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کے متقاضی ہیں مگر حکمران طبقات نے ہمیشہ قومی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح دینے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے انہیں ریٹائر کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس کی مضمرات صرف ملک وقوم پر ہی اثر انداز نہیں ہوں گے بلکہ حکمرانوں اور جمہوریت کیلئے بھی کسی طور سودمند ثابت نہیں ہوں گے کیونکہ جنرل راحیل شریف نے حکومت کی جانب سے کئی بار مواقع کی فراہمی اور قوم کی جانب سے بار بار مداخلت کے باجود جمہوریت کیخلاف اقدام اٹھانے سے گریز کیا یہی وجہ ہے کہ آج جمہوریت کے نام پر بر سر اقتدار حکمران اس قدر طاقتور و بااختیار ہوچکے ہیں کہ پانامہ لیکس حقائق کے باوجود احتساب سے بالا اور ڈان نیوز لیکس جرم کے باوجود سزا سے محفوظ رہتے ہوئے حق حکمرانی پر بھی قابض ہیں ‘ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے جنرل راحیل شریف کو باعزت رخصتی اور گراں قدر ‘مثالی و تاریخ ساز خدمات کی ادائیگی کے ذریعے قوم کے دلوں میں موجود ان کی عزت و احترام کیلئے مبارکباد پیش کرتے ہوئے امیر پٹی نے کہا ہے کہ سنیارٹی کے مطابق متوقع آرمی چیف کی فہرست میں شامل لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات ‘ لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم‘ جاوید اقبال رمدے اور قمر باجوہ چاروں ہی فوجی افسران دیانتدار ‘ اہل ‘ فرض شناس ‘ محب وطن اور جمہوریت پسند ہیں جو بھی آرمی چیف بنایا جائے گا یقینا پاکستان کواندرونی و بیرونی خطرات سے محفوظ بنانے کیلئے مدبرانہ ‘ دیانتدارانہ ‘ محبانہ ‘ مخلصا نہ اور جرا ¿تمندانہ کردار کی ادائیگی کے ذریعے قوم کی امنگوں پر پورا اترے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حب ریور روڈ کو فوری و ترجیحی بنیادوں پر تعمیر کیا جائے ‘ جی کیو ایم
سندھ و بلوچستان کو ملانے والی سڑک حکومتی عدم توجہی پر نوحہ کناں و ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے
بجٹ میں کروڑوں روپے مختص ہونے کے باجود سڑک کی شکستگی و زبوں حالی افسوسناک ہے
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کراچی کو بلوچستان سے ملانے والی شاہراہ حب ریور روڈکی تعمیر میں تاخیر پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حب ریور روڈ ایک ایسے موقع پر عدم توجہی کا شکار ہے جب کراچی سے خیبر تک سڑکوں کا جال بچھایا جارہا ہے اور ہائی ویز کی تعمیر حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے مگر اس کے باوجود حب ریور روڈ سال سے یہ سڑک حکومت سندھ کی توجہ کی متقاضی ہے سڑک جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ چکی ہے اور اس میں گڑھے پڑچکے ہیں جس کے باعث حادثات اور ٹریفک جام کے واقعات معمول بن گئے ہیں۔ گجراتی سرکار نے کہا کہ حکومت سندھ نے دو سال قبل حب ریور روڈ کی تعمیر کیلئے 5کروڑ روپے مختص کئے تھے جس کے بعد سڑکوں کا تعمیراتی کام شروع ہوا اور چند دن کے بعد بند ہوگیا۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں حکومت سندھ نے ایک بار پھر شیر شاہ سے مرشد اسپتال تک حب ریور روڈ کی تعمیر کیلئے 5کروڑ روپے مختص کئے لیکن 5ماہ گزرنے کے باوجود اب تک تعمیراتی کام کا آغاز نہیں ہوسکاہے۔ گجراتی سرکار نے وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ حب ریور روڈ کو فوری و ترجیحی بنیادوں پر تعمیر کیا جائے کیونکہ کراچی کو بلوچستان سے ملانے والی یہ سڑک آگے جاکر آر سی ڈی ہائی وے سے مل جاتی ہے اور نادرن بائی پاس سے بھی منسلک ہے جبکہ اطراف کی 30لاکھ آبادی بھی سڑک سے استفادہ کرتی ہے۔ لہٰذا سڑک کی تعمیر فوری طور پر شروع کی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دہشتگردی سے نجات کیلئے دہشتگردوں کی لائف لائن کاٹنی ہوگی ‘ راجونی اتحاد
دہشتگردوں کو حاصل طاقتور طبقات کی حمایت ‘ معاونت اور سرپرستی ہی ان کی لائف لائن ہے ‘ اقبال ٹائیگر
دہشتگردوں کے سرپرستوں‘ معاونین و حمایتیوں کا خاتمہ کئے بغیر دہشتگردی ختم نہیں ہوسکتی‘ عمران چنگیزی
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ قومی سیاسی و عسکری قیادت کی جانب سے دہشتگردی پر قابوپانے کے تمام تر دعو ¶ں کے باوجود دہشتگرد ملک کے کسی نہ کسی حصے میں کوئی نہ کوئی سانحہ رونما کرکے ان دعو ¶ں کو باطل ثابت کرنے میں کامیاب ہوہی جاتے ہیں جو اسبات کا ثبوت ہے حکومت ‘ فوج اور سیکورٹی اداروں کے اقدامات ‘ ترجیحات ‘ قربانیوں اور خلوص کے باوجود دہشتگردی کا نیٹ ورک مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاسکاہے کیونکہ دہشتگردوںکو کہیں نہ کہیں کسی نہ کسی طور طاقتور طبقات کی سرپرستی ‘ حمایت اور مدد حاصل ہے اور جب تک دہشتگردوں کی اس لائف لائن کو نہیں کاٹا جائے گا دہشتگردی کا جڑ سے خاتمہ ممکن نہیں ہے ۔ دہشتگردوں کے قلع قمع کیلئے جاری آپریشن ضرب عضب میں بلاشبہ کامیابیاں ہورہی ہیں مگر زمینی حقائق کے مطابق دہشتگردی اور دہشتگردوں کا مکمل اور جڑ سے خاتمہ کی پیشنگوئی ابھی ممکن نہیں ہے اور اس وقت تک ممکن نہیں ہوگی جب تک سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق مکمل عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے پاکستان کے ہر کونے ‘ گوشے اور صوبے میں دہشتگردوں کیخلاف یکساںوغیر جانبدارانہ کاروائیاں نہیں کی جائیں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھارتی جارحیت کیخلاف او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے ‘ سولنگی اتحاد
بھارتی جارحیت خطے کے امن و مستقبل کیلئے ہی نہیں عالمی امن و مستقبل کیلئے بھی خطرہ ہے ‘ امیر سولنگی
عالمی برادری پاکستان میں مداخلت اور کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لیکر اس کا مکمل بائیکاٹ کرے
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر رہنما امیر علی سولنگی ‘ ملک نذیر سولنگی ‘ معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ‘ صالح سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی و دیگرنے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی بھارتی جارحیت ‘ در اندازی اور دخل اندازی اور کشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم اس بات کے متقاضی ہیں کہ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے ‘ سولنگی رہنما ¶ں بھارتی سب میرین کی سمندری حدود کی خلاف ورزی اور بھارتی ڈرون کی پاکستانی سرحدوں میں پرواز پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو پاکستان میں بھارتی مداخلت اور جارحیت کا اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت چاہئے ۔ سولنگی رہنما ¶ںنے مطالبہ کیا کہ حکومت سرحدی صورتحال اور بھارتی جارحیت و دراندازی کے پیش نظر فوری طور پر تمام قومی جماعتوں پر مشتمل اے پی سی بلائے اور قومی لائحہ عمل طے کرے۔