کراچی کی خبریں 28/6/2016

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) افغانستان کی جانب سے پاکستان میں دہشتگردی کے فروغ میں معاونت کے شواہد اور افغان حکومت کے پاکستان پر دہشتگردی کو فروغ دینے کے الزامات کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ افغانستان بھارت اور امریکہ کے ہاتھوں میں کھیلتے ہوئے پاکستان کے محفوظ مستقبل کیلئے خطرات ہی پیدا نہیں کررہا بلکہ بذات خود بھی ایک بہت بڑا خطرہ بن چکا ہے اس لئے پاکستان کو اب یہ تسلیم کرلینا چاہئے کہ افغان مہاجرین کی مزید میزبانی کا بوجھ خود اس کی اپنی سلامتی کیلئے خطرہ بنتاجارہا ہے۔محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیرپٹی نے مرکزی صدر سلیمان راجپوت کے ہمراہ میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانسبارڈر پر گیٹ لگانے و چیک پوسٹیں بنانے کی محض اسلئے مخالفت کررہا ہے کہ گیٹ لگ گئے اور چیک پوسٹیں بن گئیں تو پھر اس کے دہشت گردوں کو سرحد پار آ کر تخریب کاری کا موقع نہیں ملے گا اسلئے ضروری ہے کہ پاکستان تمام افغانیوں کو ہر حال میں واپس افغانستان بھیجے کیونکہ سانپ کو دودھ پلا کر اس سے حسن سلوک کی امید رکھنا عبث ہے جبکہ قدم قدم پر ہمیشہ پاکستان کی امداد ومعاونت کا مرہون منت رہنے والا افغانستان بھی بھارتی و امریکی شہہ پر پاکستان کو آنکھیں دکھانے کی بجائے اپنی اوقات میں رہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہاکہ امجد صابری کے قتل اورچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویش شاہ کے نامعلوم افراد کے ہاتھوں اغوا ¿نے ثابت کردیا ہے کہ اس شہر میں نہ تو کوئی محفوظ ہے اور نہ ہی حکومت عوام کے جان ومال کے محافظ کے فرض کی ادائیگی میں کامیاب ہے جس کی وجہ سے اداکارہ میرا، فخر عالم، زیبا بختیار، فیصل قریشی، ماریہ واسطی سمیت کراچی کے62فنکارحکومت سے سیکورٹی کی طلبے پر مجبور ہوگئے ہیں چونکہ رینجرز اور پولیس ہر کسی کو تحفظ کیلئے گارڈز فراہم نہیں کرسکتی اسلئے صاحب حیثیت و ثروت لوگ نجی سیکورٹی ایجنسی سے گارڈز طلب کررہے ہیں جس کی وجہ سے ”سیکورٹی کا دھندہ “ خوب چل رہا ہے کیونکہ خوف کے بڑھتے ہوئے سائے سیکورٹی کے دھندے کو فروغ دے رہے ہیں جو یقینا فکر انگیز ہے اسلئے حکومت ‘ فوج ‘ رینجرز ‘ پولیس اور دیگر تحقیقاتی وسیکورٹی اداروں کو اس جانب بھی توجہ دینے اور اس بڑھتے ہوئے رجحان کو بھی بد امنی کی تحقیقات کے اسباب میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) آرمی چیف کا کہنا ہے کہ شکست خوردہ دہشت گرد آسان اہداف کو نشانہ بنا کر ہمارے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیںجبکہ کوئٹہ میں موٹر سائیکل بم دھماکے میں پانچ اشخاص کی ہلاکت اور 33کے زخمی ہونے کا واقعہ اس بات کو ثابت کررہا ہے کہ دہشت گرد صرف آسان اہداف ہی نہیں‘ اپنے متعین کردہ تمام اہداف پر کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ‘ خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی‘ عمرا ن چنگیزی نے کہا ہے کہ چنانچہ آپریشن ضرب عضب میں کامیابیوں کے دعوﺅں کے باوجود دہشت گردوں کی سرگرمیاں ابھی ختم نہیں ہوئی ہیں‘ان کا نیٹ ورک‘ ہمدردوسرپرست ملک کے اندر اور باہردونوں جگہ بدستور موجود ہیں اور وہ مسلح اور منظم ہونے کے باعث اپنا آسان اور مشکل ہر طرح کا ہدف پورا کر رہے ہیںدہشتگردوں کا نیٹ ورک توڑنے کے دعویداروں اس صورتحال پر غور کرتے ہوئے ان سیکورٹی لیپس اور دہشتگردوں کے سہولت کاروں ‘ سرپرستوں و ہمدردوں کو تلاش کرکے ختم کرنا ہوگاجن کی وجہ سے فوج و دیگر سیکورٹی اداروں کی فرض شناسی ‘ مستعدی ‘ حب الوطنی ‘ اولوالعزمی اور ایثار وقربانی کے باجود دہشتگردی اپنے مذموم مقاصد کو کامیاب بناکر ملک میں سانحات بپا کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سفارتی محاذ کوفعال کر کے مسئلہ کشمیر یو این قرار دادوں کے مطابق حل کیلئے زور لگانے کی ضرورت ہے اگر آج بھارت کو جبراً ہڑپ کی گئی ریاست حیدر آباد دکن کے معاملہ میں ہزیمت اٹھانا پڑی ہے تو عالمی دباﺅ بڑھنے سے وہ مقبوضہ کشمیر پر اپنا تسلط ختم کرنے اور کشمیری عوام کو استصواب کا حق دینے پر بھی مجبور ہو سکتا ہے۔یہ بات نظام دکن کیس میں برطانوی ہائی کورٹ کی جانب سے بھارت کیخلاف اور پاکستان کے حق میں فیصلے کو حق کی فتح قرار دیتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار اکرم سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردارخادم حسین سولنگی‘سندھ کے صوبائی جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘محمد رمضان سولنگی ‘محمد بشیر سولنگی ‘ ارشاد علی سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی و دیگر نے کہی ۔ سولنگی رہنماوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے اس امر پر بھی مہر تصدیق ثبت ہو گئی ہے کہ بھارت نے ریاست حیدر آباد دکن پر بزور قبضہ کیا تھا اس لئے اب کشمیر پر بھارتی بزور قبضہ کا معاملہ بھی دنیا کے سامنے اجاگر کیا جا سکتا ہے جس سے کشمیری عوام کی بھارتی تسلط سے آزادی کی منزل اور بھی قریب آ جائے گی اور کشمیر پر بھارتی تسلط کے خلاف ہمارے موقف کو بھی تقویت حاصل ہوگی۔