کراچی کی خبریں 4/1/2015

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کے دیہی علاقوں میں خواتین کا استحصال ‘ زنا بالجبر اور غیرت کے نام پر قتل کوئی انہونی یا غیر معمولی بات نہیں مگر کراچی سے ترقی و تمدن یافتہ شہر میں غیرت کے نام پر بیوی کو قتل کئے جانے والے واقعات اور گزرتے وقت کے ساتھ ان میں اضافہ یقینا حیرت ‘ تشویش اور فکر انگیز ہے ۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کے واقعات پر تشویش و مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیک سروے کے تحت ہر سال پاکستان میں ایک ہزار خواتین غیرت کی بھینٹ چڑھ کر سانسوں اور زندگی سے محروم ہوجاتی اور قتل ہونے والی خواتین کی اکثریت انصاف سے صرف اسلئے محروم رہتی ہے کہ پاکستان کے استحصال اور کرپشن زدہ نظام میں قاتل گرفتاری اور سزا سے محفوظ رہتے ہیں کیونکہ طاقتور اور دولتمند کا ساتھ دینااور مجرموں کو قانونی نقائص کا سہارا دیکر سزا سے بچانا اور غریب و کمزور کو بے جرم و خطا سولی لٹکادینا اور اس کی کھال اتارنے کے ساتھ گھر کے برتن بھانڈے تک بکوادینا استحصالی نظام کی روایت ہے اسلئے پولیس نظام اور کلچر کی اصلاح خواتین سمیت ہرشہری کو تحفظ کی فراہمی اور استحصال و ظلم سے بچانے کیلئے ضروری ونا گزیر ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پٹھان کوٹ ایئر بیس حملہ اور اس کیلئے بھارت کی جانب سے پاکستان کو ذمہ دارٹہرانا پاک بھارت امن مذاکرات میں تعطل اور عالمی رائے عامہ کو پاکستان کیخلاف ہموار کرنے کی بھارتی حکومت اور بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ”را “ کی مشترکہ و منظم سازش ہے یہ بات محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ امیر سولنگی نے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پاکستان آمد با مقصد مذاکرات کی خواہش یا دونوں ممالک کے درمیان امن و محبت کی بحالی نہیں بلکہ دنیا کو یہ باور کرانا تھا کہ بھارت پاکستا ن سے دوستانہ تعلقات کا خواہشمند ہے اور اب پٹھان کوٹ حملہ سازش کے ذریعے بھارت دنیا کو یہ پیغا دینا دینا ہے کہ پاکستان ہماری جانب سے بڑھائے گئے دوستی کے ہاتھ کے باوجود دہشتگردانہ حملوں کے ذریعے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپ رہاہے جو پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی بھارتی چانکیائی سیاست کا پرانا پینترا ہے اور ہوسکتا ہے اپنی اس سیاست میں کامیابی کیلئے بھارت شیوسینا ‘ آر ایس ایس جیسی تنظیموں کے ذریعے پاکستا ن مخالف مظاہروں اور بھارت میں بلوائیوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام اور میڈیا کا بھی سہارا لے اسلئے پاکستان کو بھارت سے دوستانہ تعلقات کی خواہش بھول کر اسے نکیل ڈالنے کی پالیسی بنانے اور اس پالیسی پر عملدرآمد کیلئے طاقت کے حصول کی ضرورت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) دنیا نئے سال میں داخل ہوچکی ہے مگر پاکستان کے دیہی عوام آج بھی پینے کے صاف پانی ‘ صحت ‘ تعلیم ‘ ٹرانسپورٹ اور انصاف کی سہولیات سے محروم ہونے کے ساتھ ظلم واستحصال کا شکار بھی ہیں کیونکہ انہوں نے ہمیشہ شخصیت پرستی ‘ دولت و امارت کے رعب ‘ مذہبی عقیدت اور طاقت کے خوف کی وجہ سے بار بار انہی استحصالی طبقات کا انتخاب کیا ہے جو ہمیشہ انہیں غلام رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہیں ۔پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن ودیگر نے نئے سال کے پہلے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنےو الے سالوں کو اپنے لئے محفوظ اور خوشحال بنانے کیلئے ضروری ہے کہ عوام ان تمام مضمرات سے نجات پائیں اور بار بار ڈسنے والے ناگوں سے نجات اور ان کے احتساب کیلئے برادریوں کی سطح پر منظم ہوکر اپنے اندر سے مخلص قیادت منتخب کریں۔۔