کراچی کی خبریں 29/3/2016

karachi

karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ منافقت اور مفادات کی سیاست جب تک جاری رہے گی نہ تو دہشتگردی سے نجات ملے گی اور نہ ہی امن قائم ہوگا کیونکہ ارباب اختیارو اقتدار قومی سے زیادہ ذاتی مفادات کے تحفظ میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان اپنی روح کے مطابق عملدرآمد سے محروم ہے ۔ امیر پٹی نے مزید کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹوں میں گلشن اقبال دہشت گردی میں ”را“ کے ملوث ہونے کے امکان کے باوجود حکمرانوں کی خاموشی اور بھارت سے بازپرس سے گریز تشویش انگیز ہی نہیں بلکہ افسوسناک بھی ہے جس پر قوم حکمرانوں سے یہ پوچھنے پر مجبور ہے کہ بھارتی جارحانہ عزائم کا اسی کے لب و لہجے میں جواب دینے کیلئے گلشن پارک دہشت گردی کے حقائق سے گریز کا مطلب و مقصد کیا ہے جبکہ دونوں ہی قیادتوں نے ایکبار پھر لاشوں اور جنازوں پر وہی روایتی کردار ادا کرتے ہوئے آخری دہشتگرد تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ ضرور کیا ہے مگر آخری دہشتگرد کے مارے جانے کا ٹائم فریم بتانے سے اس بار بھی گریز ہی کیا ہے جبکہ یہ بھی نہیں بتایا کہ سیکورٹی فورسز پر قومی خزانے کا بڑا حصہ تلف کرنے اور عوام کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے دباکر روزی روٹی سے محروم کرنے کے باوجود سیکورٹی اداروں دہشتگردوں کو اہداف تک پہنچنے اور عوام کو شکار بنانے سے روکنے میں ناکام کیوں ہیں گلشن اقبال دہشتگردی ملک اور شہریوں کے تحفظ کے ضامن سکیورٹی اداروں کو جھنجوڑنے کی متقاضی ہے اگر اب بھی ہم نے اپنی سمت درست نہ کی تو پھر ہمارا خدا ہی نگہبان ہے۔ کوئی باہر سے ہمیں بچانے کیلئے نہیں آئیگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پولیس و رینجرز کی موجودگی اور سخت ترین سیکورٹی کے با وجود دہشتگردوں کی جانب سے انتہائی آسانی سے گلشن اقبال پارک میں دہشتگردی کی سفاکانہ کاروائی کے ذریعے لاہور کو خاک و خون میں نہلانے اور وطن عزیز کی ہر آنکھ کو اشکبار بنانے کے باوجود پنجاب کی قیادت و حکومت کی جانب سے پنجاب میں کراچی طرز کے رینجرز آپریشن سے انکار عوام کیلئے حیرت انگیز ہی نہیں بلکہ تشویشناک بھی ہے ۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری اور تمام محب وطن حلقے و طبقات دہشتگردی کا جڑ سے خاتمہ چاہتے ہیں اور اس مقصد کی تکمیل کیلئے وہ فوج و سیکورٹی اداروں کو ہر قسم کے اختیارات کی فراہمی کے حامی بھی ہیں ماسوائے ان مخصوص طبقات کے جن کے مفادات دہشتگردی اور دہشتگردوں کی آزادی اور عوام کے قتل عام سے لیکر معیشت کی تباہی اور بد امنی سے جڑے ہوئے ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی ‘ این جی پی ایف سربراہ عمران چنگیزی و دیگر نے اسلام آباد ریڈ زون میں لگائے جانے والے تماشے پر اظہار افسوس اور اس تماشے کے فوری خاتمہ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج کرنے والوں کے مطالبات کی حمایت اپنی جگہ مگر ریڈ زون میں تشدد کی وجہ سے عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی ہورہی ہے اسلئے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والوں کو یا تو ریڈ زون سے باہر نکل کر اور پر امن احتجاج کرنا چاہئے یاپھر حکومت کو اس تماشے کے خاتمے کیلئے فوری طور پر ان لوگوں سے مذاکرات کرکے اس معاملے کو پر امن طریقے سے جلد سے جلد حل کرنا چاہئے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) حکومت میڈیا ہاوسز کی غیر جانبدارانہ پالیسی اور اپنے اوپر ہونے والی تنقید برائے اصلاح کو برداشت نہیں کر پاتی اور سیاسی اور مذہبی جماعتیں ہر صورت اپنی کوریج چاہتی ہیں۔ ان کو حکومت کی ہدایت نظر نہیں آتی جبکہ صحافتی ادارے حکومت کے کوڈ آف کنڈکٹ پر من وعن عمل کے پابند ہوتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں سیاسی منافرت کا نشانہ بننا پڑتا ہے اور بسا اوقات یہ منافرت قابل مذمت وپر تشدد کاروائیوں کا باعث بن جاتی ہے کیونکہ سیاسی غصہ اتارنے کےلئے آسان ٹارگٹ صحافی، صحافتی ادارے ‘کوریج کیلئے تعینات گاڑیاں اور پریس کلب ہوتے ہیں۔یہ بات پاکستان سولنگی اتحاد کے رہنماوں پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر وبزرگ رہنما امیر سولنگی اور سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی و دیگرنے کراچی پریس کلب پر حملے ‘ صحافیوں پر تشدد اور نجی ٹی وی چینل کی وین نذر آتش کئے جانے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہی اور مطالبہ کیا کہ حکومت کراچی پریس کلب حملے کا بلا تاخیر نوٹس لیتے ہوئے حملے میں ملوث افراد کیخلاف ایکشن لے اور صحافتی اداروں ، صحافیوں اور پریس کلبوں کی سکیورٹی فول پروف بنانے کا اہتمام کرے۔