کراچی میں مبینہ ’’فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ‘‘ کے خلاف دھرنے

Protest

Protest

کراچی (جیوڈیسک) ’مجلس وحدت المسلمین‘ نے کراچی میں مبینہ ’’فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ‘‘ کے خلاف جمعہ کو شہر کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے اور جگہ جگہ دھرنے دیئے، جس سے شہر بھر کا ٹریفک بری طرح متاثر ہوا اور لوگ منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرکے اپنے گھروں تک پہنچ سکے۔

احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ صرف کراچی تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر بڑے اور اہم شہروں میں اسی نوعیت کے مظاہرے کئے گئے۔

مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ ’’فرقہ پرستی کو بڑھاوا دیتے ہوئے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں کو باقاعدہ ہدف بنا کر مارا جا رہا ہے‘‘۔ مظاہرین نے فوری طور پر ایسے واقعات کو روکنے کا پُرزور مطالبہ کیا۔

اسلام آباد میں دھرنے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے رہنما، علامہ حسن ظفر نے کی۔ سکھر میں ببرلو بائی پاس پر دھرنا دیا گیا، ٹھٹھہ میں حسینی مسجد سے مین بس اسٹاپ تک ریلی نکالی گئی اور قومی شاہراہ پر دھرنا دیا گیا جس کے باعث کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہا۔

ڈیرا اسماعیل خان میں مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کی جانب سے سرکلر روڈ پر احتجاج کیا گیا کراچی کی اہم شاہراؤں ایم اے جناح روڈ، شاہراہ فیصل جبکہ نمائش چورنگی، شاہراہ پاکستان، ملیر، انچولی اور سپرہائی وے پر دھرنے دیئے گئے جس سے ٹریفک کئی گھنٹے جام رہا اور شہری بے ہنگم ٹریفک میں بری طرح پھنسے رہے۔

دھرنے شام کے اوقات میں شروع ہوئے جس کے سبب دفاتر اور دیگر کاروباری مراکز سے گھر لوٹنے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ لاکھوں روپے کا ایندھن ضائع ہوا۔

مظاہروں سے تنظیموں کے مختلف رہنماؤں نے باری باری خطاب کیا اور اپنے مطالبات دہرائے، جبکہ اس دوران میں دھرنے اور مظاہرین کے شرکاء نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے۔