کشمیر کونسل یورپ نے یورپی یونین کے طرف سے بھارت کے ساتھ مذاکرات کو انسانی حقوق سے مشروط کرنے کے اقدام کو سراہا ہے

Ali Raza Syed

Ali Raza Syed

برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل یورپ ( ای یو) کے چیئرمین علی رضا سید نے یورپی یونین کی طرف سے بھارت کے ساتھ آزاد تجارت معاہدے کے بارے میں مستقبل قریب کے مذاکرات میں انسانی حقوق کو لازمی جزء قرار دینے کے اقدام کو سراہا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کے ساتھ اس سال کے اختتام پریورپی یونین کے اعلیٰ سطحی مذاکرات میں یونین نے انسانی حقوق کو لازمی جزء قرار دیاہے۔آزادتجارت کے معاہدے پر ابتک دونوں طرفین ایک عشرے کے مذاکرات کے باوجود کسی حتمی نتیجے پر پہنچ نہیں سکے۔انسانی حقوق کا موضوع یورپی یونین اور بھارت کے مابین ایک روکاوٹ بن گیا ہے۔

یورپی یونین کی طرف سے مذاکرات کے دوران اس بات زوردیاجاتارہاہے کہ بھارت کے ساتھ کسی بھی تجارتی معاہدے کے لئے نئی دہلی کی طرف سے انسانی حقوق کا احترام ضروری ہے۔انسانی حقوق کا تحفظ یورپی یونین کے منشورمیں شامل ہے اور یہ یورپ کے جمہوری اقدارکا لازمی جزء ہے۔ ای یو۔بھارت مذاکرات ایک طویل تعطل کے بعد نئی دہلی کی طرف درخواست پر دوبارہ شروع ہوئے ہیں لیکن یورپی یونین انسانی حقوق کے حوالے سے اپنے اصولی موقف پراب بھی قائم ہے۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضاسید نے اپنے ایک بیان میں موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ نئی دہلی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور یورپی یونین کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ بھارتی فوجیں مقبوضہ کشمیرمیں انسانیت کے خلاف جرائم بند کریں۔

انھوں نے کہاکہ جموں و کشمیرکے لوگ حق خودارادیت کے لئے جدوجہد کررہے ہیں جس کا وعدہ خود بھارت نے ان سے کیاتھا اور اقوام متحدہ نے ان کا یہ حق تسلیم کیاہواہے۔بھارت مظلوم کشمیریوں کی اس پر امن جدوجہد کو دبانے کے لئے بڑے پیمانے پر مظالم ڈھا رہا ہے۔

علی رضاسید نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کے مسائل کو اجاگر کرنے پر اراکین یورپی پارلیمنٹ سجادکریم، افضل خان، امجد بشیراور گرین پارٹی کے لوچ بھیلارکی کاوشوں کو سراہا ہے۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے مزید کہاکہ یورپی یونین عالمی سیاست میں ایک اہم کرداررکھتی ہے اور یونین کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کو مظالم سے روکے اور کشمیریوں کوان کا حق خودارادیت کو دلوانے کے لئے اقدامات کرے۔

کشمیریو ں کی یورپی یونین سے بہت توقعات ہیں۔کشمیریوں کی فوری مدد کی جائے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی بند ہوں اور کشمیری آزادماحول میں اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔

علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر میں قید سیاسی رہنماؤوں کی رہائی اور ماورائے عدالت قتل و غارت کی روک تھام اورپیلٹ گن کے استعمال پر پابندی لگانے کا بھی مطالبہ کیا۔