کشمیر اور جونا گڑھ کے بغیر پاکستان ادھورا ہے: امیر سولنگی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کشمیر اور جونا گڑھ کے بغیر پاکستان ادھورا ہے کیونکہ جس طرح کشمیر پاکستان کی دفاعی شہہ رگ ہے اسی طرح جونا گڑھ بھی پاکستان کیلئے اقتصادی شہہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے اسی لئے بابائے قوم محمد علی جناح اور نواب آف جونا گڑھ مہابت خانجی کے درمیان ریاست جونا گڑھ کے پاکستان کے ساتھ الحاق کا معاہدہ ہواتھا مگر افسوس کہ پاکستانی حکمران جہاں آج تک کشمیر یوں کو ان کا حق دلانے میں ناکام رہے ہیں وہیں انہوں نے جونا گڑھ کے معاملے پر بھی خاموشی سادھی ہوئی ہے۔

قائد اعظم کی 67ویں برسی کے موقع پر گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی المعروف سورٹھ ویر نے اقبال چاند ‘ الطاف حسین ایڈوکیٹ ‘ ایڈوکیٹ صدیق بلوچ ‘ انیس مچھیارا ‘ محمد حسین سموں ‘ محمد احمد بھائی ‘بشیر مانڈوی والا ‘ سلیم لودھی ‘ محمد علی گھانچی ‘ عبدالستار انصاری ‘سید زین العابدین ‘عارف جونا گڑھی ‘ سید اصغر باپو ‘ داؤد عبداللہ خسہ ‘ منیر ناگوری ‘ محمد عمر سمہ ‘ یوسف شیخ ‘اسماعیل مقادم کعبہ والیہ ‘ سید معین باپو ‘ حنیف خلیفہ ‘عامر باپو عابد ‘یاسین خان مہران والا’سید زبیر باپو ‘سید شوکت باپو داتاری ‘ہارون گھانچی ‘عبدالعلی بھائی ‘سلیم شیخ ‘ عظیم میر ‘ رفیق بودو بھائی ‘ اقبال منشی ایڈوکیٹ ‘ حاجی احمد پردیسی ‘عبدالعزیزمیمن ‘حاجی سلیمان پڈھیار ‘حبیب ملک باپو جی اور جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے رہنماؤں کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دیکر پھولوں کے چادر چڑھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 15ستمبر کو جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانی ”یوم الحاق جونا گڑھ ” مناکر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر و جونا گڑھ کے مسئلے کے حل اور جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کی آواز کو تازہ کریں گے جسے حکمرانوں کی بے حسی خاموشی کی جانب دھکیل رہی ہے۔