قصور کی خبریں 22/3/2016

Kasur

Kasur

قصور (محمد عمران سلفی سے) ڈکیتی اور راہزنی کی مختلف وارداتوں کے نتیجے میں شہری نقدی، طلائی زیورات ،موبائل فون اور دیگر قیمتی اشیاء سے محروم ہوگئے،تفصیلات کے مطابق پرانی منڈی پتوکی میں عبدالعزیز عرف بھولا اپنے اہل خانہ کے ساتھ گھر میں موجود تھا کہ چار نامعلوم ڈاکو گھر کی دیواریں پھلانگ کر اند ر داخل ہوگئے اور اہل خانہ کو یرغمال بناکر ایک کمرے میں بند کردیااور گھر میں لوٹ مار شروع کردی اس دوران ڈاکوئوں نے عبدالعزیز کے گھر سے 6 لاکھ پچاسی ہزار روپے ،16 تولے طلائی زیورات اور گھر میں موجود دیگر قیمتی اشیاء لوٹ لیں اور فرار ہو گئے،تمباکو کمپنی کا سیل میں عابد علی سگریٹ کی سپلائی کے بعد گھر واپس جارہاتھاکہ کھڈیاں نہر کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکوئوں نے گن پوائنٹ پر روک کر سیل کی رقم 25 ہزار روپے چھین لی اور فرار ہوگئے ،پولیس مصروف کارروائی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قصور (محمد عمران سلفی سے) کنگن پور کے نواح موضع مانکدیکے میں دکان دار نے کم سن بچے کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ،تفصیلات کے مطابق حبیب اللہ کا دس سالہ بیٹا محمد شعبان گھر سے سودا لینے کی غرض سے قریبی دکان میں گیاتودکان دار محمد آصف نے اس سے دکان کے پچھلے حصے میں لے جاکر زبردستی زیادتی کر ڈالی،پولیس تھانہ کنگن پور نے لڑکے کے والد کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

قصور (محمد عمران سلفی سے) نند کا تکیہ کوٹ رادھا کشن روڈ پر ٹریکٹر ٹرالے اور موٹر سائیکل میں تصادم کے نتیجے میں 24 سالہ نوجوان جاں بحق ،تفصیلات کے مطابق قادی ونڈ کا رہائشی افتخار احمد موٹر سائیکل پر قصورسے کوٹ رادھا کشن جارہاتھا کہ نند کا تکیہ کے قریب تیز رفتار ی کے باعث موٹر سائیکل بے قابو ہوکرسڑک کے کنارے کھڑے ٹریکٹر ٹرالے کے ساتھ ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں افتخار احمد موٹر سائیکل سے گر کرشدیدزخمی ہوگیا اسے طبی امداد کے لیے ہسپتال لے جایا جارہاتھا لیکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ راستے میں دم توڑ گیا،پولیس مصروف کارروائی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

قصور (محمد عمران سلفی سے) ڈینگی پھیلانے کا موجب بننے والے دکانداروں کیخلاف اسسٹنٹ کمشنر قصور شاہ رخ نیازی نے مقدمات درج کرنے کا حکم صادرکر دیا ۔تفصیلات کے مطابق TMAقصور کے انفورسمنٹ انسپکٹر نے اے سی قصور کو رپورٹ کی کہ بستی شاہدرہ بیرون کوٹ حلیم خاں کا دکاندار صابر ولد جعفر حسین اور دیپالپور روڈ کا نوشیر واں ولد محمدمنیر عرصہ دراز سے سرکاری جگہ پر قبضہ کر کے بغیر لائسنس کے کاروبار کر رہا ہے جسے متعدد بار بذریعہ نوٹسز ایسا کرنے سے منع کیا گیا ہے ۔لہٰذا اس طرح وہ خطرناک کاروبار کر کے ڈینگی پھیلائو کا سبب بن رہے ہیں ۔لہٰذا انسپکٹر مذکورہ کی رپورٹ پر اے سی قصور نے زیر دفعہ 278PPCکے تحت فوری طور پر اندراج مقدمات کا حکم جاری کر دیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

قصور (محمد عمران سلفی سے) پل دولے والہ جعلی میتھی کا کام کاروبار عروج پر،ناجائز منافع خوری کے لالچ میں چند عناصر قصور ی میتھی کو سوغات نہیں زہریلی بوٹیوں کا مرکب بنا کر پیش کر رہے ہیں اس میں کرنڈ باتھو اٹ سٹ اور گندے پانی کی بوٹی آ لو مولی کے پتے ملائے جاتے ہیں میتھی کی خوشبو کیلئے مضر صحت سینٹ استعمال کیا جاتا ہے جو انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے یہ لو گ بغیر کسی خوف کے بڑی بڑی حویلیوں میں یہ مکروہ دھندا کر تے ہیں با اثر ہونے کی وجہ سے ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں راتوں رات کروڑ پتی بن چکے ہیں قصور کے شہری سماجی تنظیموں ہیومن رائٹس کے چیئر مین میجر(ر) حبیب الرحمن خان ،شیخ سجاد احمد ،مہر محمد عاشق ،چوہدری محمد رفیق ایڈ ووکیٹ نے ڈ ی سی او قصور سے ہنگامی بنیادوں پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہ کہ اے سی قصور شاہ رخ خاں نیازی کو جعلی میتھی تیار کرنے والوں کیخلاف خصوصی ٹارگٹ دیا جائے اور ان کے سمپل لیبارٹری کو بھیجے جائیں قصور ی میتھی اندرون بیرون ملک میں قصور کی پہچان ہے شہری دوستوں عزیز و اقار ب میں بطور سوغات بھجواتے ہیں لیکن دولت کے پجاریوں نے اس سوغات کو زہریلا مرکب بنا دیا ہے کھلے میدانوں میں مولی آ لو اٹ سٹ اور گندی بوٹیوں کے پتوں کو میتھی میں ملانے کیلئے خشک کیا جاتا ہے جس میں کتے بھیڑ بکریاں ،گدھے گھوڑے مٹر گشت کر تے نظر آتے ہیں چونگی کمال چشتی نظام پور ہ بگری نظام پورہ موچی پورہ میں بھی قصوری میتھی بڑے پیمانے پر تیار کی جاتی ہے محمد اشرف بیگ ،نیامت علی ،ماسٹر خلیل احمد نے بتایا کہ یہ لوگ اس دھندا سے راتوں رات کروڑ پتی بن گئے ہیں ضلعی انتظامیہ ان کے خلاف فوری نوٹس لے جبکہ محکمہ فوڈ ،محکمہ صحت ماحولیات کوبھی نوٹس لینا چا ہیے ضلعی انتظامیہ کے ترجمان نے موقف دیتے ہوئے کہا لیٹر آ یا تو ضرور کا رروائی کریں گے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

قصور (محمد عمران سلفی سے) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے مر کزی صدر میاں شبیر احمد ھاشمی نے کہا ہے کہ پنجاب بھر میں ہزاروں سکولوں کی رجسٹریشن کا عمل بند ہو نے سے تعلیمی ادرے بند ہونے کا خدشہ ہے۔نئی رجسٹریشن کے عمل میں بنے والی کمیٹیاں تاحال کام نہیں کر رہی ہیں ۔میٹرک تک فری تعلیم حکومت کی زمہ داری ہے لہذا رجسٹرڈ پرائیویٹ ادروں کو پیف کی تحویل میں لیا جائے ۔ان خیالات کااظہار اُنہوں نے پنجاب کے تمام ڈویزنل صدور کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اُنہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی رجسٹریشن پالیسی تو وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہبا شریف کی تعلیم دوست پالیسیوں کے مترادف ہے ہم حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ رجسٹریشن کا پر انا نظام ہی بحال کیا جائے تا کہ ہزاروں کیس جو التوا کا شکار ہیں یہ مکمل ہو سکیں ۔ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کے سینکڑوں سکولز جو کہ پنجاب ایجو کیشن فائونڈیشن کے ساتھ منسلک ہیں انکا مستقبل خطر ے میں ہے اگر پنجاب ایجو کیشن فائونڈیشن نے ان رجسٹرڈ سکول کیساتھ الحاق کی پالیسی منسوخ کی تو لاکھوں بچے تعلیمی میدان سے آئوٹ ہو جائیں گے۔اس موقع پر پنجاب کے صدرمحمد اقبا ل چو ھان اور سیکرٹری اطلاعات محمد تنویر شاہد نے کہا کہ پرائیویٹ سکولز کو بند کر نا ہی کیوں پنجاب حکومت کی پالیسی بنتی جا رہی ہے ایک طرف تو رجسٹریشن کے عمل کو مکمل کرنے کا کہا جا رہا ہے مگر ہزاروں فائلز صرف ٹیبلوں کی رونق بنی ہوئی ہیں ۔اگر یہی صورتحال رہی تو ہم اس عمل کا بائیکاٹ کر نے پر مجبور ہو جائیں گے ۔اس لیے میاں شہباز شریف سے التماس کرتے ہیں کہ سکولوں کو نیٹ ورک میں لانے کیلئے رجسٹریشن کا پہلے والا نظام ہی بحال کیا جائے۔