کم جونگ ان سے ملنا ‘اعزاز’ کی بات ہو گی: ڈونلڈ ٹرمپ

 Donald Trump

Donald Trump

واشنگٹن (جیوڈیسک) شمالی کوریا کے معاملے پر فوجی کارروائی سمیت تمام حربے زیر غور ہونے کے بیان کے چند ہی روز بعد امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس ملک کے راہنما کم جونگ اُن سے ملنے کے لیے راضی ہیں۔

ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ “اگر میرے لیے ان سے ملنا مناسب ہوا، تو میں ضرور ملوں گا، میرے لیے ایسا کرنا اعزاز کی بات ہو گی۔”

ان کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود پابندیوں کے باوجود شمالی کوریا کی طرف سے مسلسل بیلسٹک میزائلوں کے تجربات کیے جا رہے ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ زیر زمین چھٹا جوہری تجربہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

اوول آفس میں 30 منٹ کے اس انٹرویو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ “اکثر سیاسی لوگ ایسا نہیں کہیں گے، لیکن میں آپ کو بتایا رہا ہوں کہ صحیح حالات میں ان سے ملوں گا۔ یہ بریکنگ نیوز ہے۔”

ٹرمپ کے اس بیان پر پیر کو وائٹ ہاوس کے ترجمان شان سپائسر کو معمول کی نیوزبریفنگ میں مختلف سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

ٹرمپ اور کم کی کسی بھی ملاقات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر سپائسر کا کہنا تھا کہ “صدر شمالی کوریا کی طرف سے لاحق خطرے کو سمجھتے ہیں اور درست حالات میں اپنے ملک کے تحفظ کے لیے جو ضروری سمجھیں گے کریں گے۔۔۔فی الوقت حالات ایسے نہیں۔”

شمالی کوریا کے ساتھ کسی بھی اعلیٰ ترین امریکی عہدیدار کی ملاقات 2000ء میں ہوئی تھی جب اُس وقت کی وزیرخارجہ میڈلین البرائیٹ نے پیانگ یانگ میں کم جونگ ال سے ملاقات کی۔