کرش پلانٹ مالکان کا یتیم بیوائوں کی کروڑوں روپے مالیت کی ملکیتی اراضی پر قبضہ

Syed Ali Raza

Syed Ali Raza

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی / تحصیل رپورٹر) کرش پلانٹ مالکان کایتیم بیواووں کی کوڑوں روپے مالیت کی ملکیتی اراضی پر قبضہ ،متاثرین انصاف کے لئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور،لیز ختم ہوے کے باجود غیر قانونی بلاسٹنگ کا سلسلہ جاری ، محکمہ معدنیات کے کرپٹ افسران نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونا شروع کر دیئے،محکمہ معدنیات کی ملی بھگت سے رشوت کا بازار گرم ہوگیا ، حکومت کو ریونیو کی مد میں کروڑوں روپے کی پھکی، متاثرہ افراد پولیس کی عدم کاروائی پر عدالت پہنچ گئے۔

بائیس کے تحت درخواست دائر عدالت نے پولیس سے کمنٹس مانگ لئے،اثر رسوخ کے حامل افغانی باشندے خطاب گل خان کا شناختی کارڈ نادرا سٹم میں بلاک چلا آرہا ہے،جبکہ مذکورہ شخص محکمہ مال کی ملی بھگت سے جعلی انتقال درج کرانے میں مصروف ہے،متاثرہ افراد کا متعلقہ اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق محلہ عنائت شاہی ٹیکسلا کے رہائشی سید علی رضا ولد اسرار حسین شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ سائل ٹیکسلا کی سادات فیملی سے تعلق رکھتا ہے،سائل کی کروڑوں روپے مالیت کی اراضی واقع مارگلہ بائی پاس ٹیکسلا نذد میرپور ٹیکسلا سٹون کے ساتھ ملحقہ ہے۔

میر پور سٹون کرشر کے مالک خطاب گل خان ولد مخمداجان جو کہ افغانی ہے،اور اسکا ساتھی چوہدری نذیر حسین جو کہ آزاد کشمیر کا رہائشی ہے نے سائل کی اراضی کے ساتھ ملحقہ اراضی محکمہ مال کے عملہ ،پٹواری موضع موہڑہ شاہ ولی شاہ کے ساتھ ملی بھگت کر کے خریدی ہے،خطاب گل نے پاکستانی شناختی کارڈ رکھا ہے جس کا نمبر37406-6558078-9 ہے جو کہ مذکورہ شخص نے نادرا کے ساتھ ساز باز کر کے بنوایا،بعد ازاں یہ شاختی کارڈ بلاک ہوگیا،اثر رسوخ کے حامل افراد اسکی ملکیتی زمین پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، جبکہ زمین کی بابت جب ان سے بات کرنے جاتے ہیں تو اپنے غنڈوں کے زریعے انھیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے،ہم پر پتھراو اور کھلے عام فائرنگ کی جاتی ہے۔

ان لوگوں کی حساس ترین علاقہ میں رہائش بلا شبہ کسی سیکورٹی رسک سے کم نہیں،غیر قانونی کاموں میں ملوث یہ افراد محکمہ معدنیات سے ملی بھگت کر کے بھاری رشوت دیکر اپنے غیر قانونی کام کو جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ قانونی طور پر کرش پلانٹ کی لیز عرص دراز سے ختم ہو چکی ہے ،لیکن ان لوگوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں، سید علی رضا کا کہنا تھا کہ یہ لوگ افغانی ہیں اور غیر قانونی طور پر یہاں مقیم ہیں،مزید انکشاف کرتے ہوئے متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ روز مرہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے مالیت کا پتھر یہاں سے بغیر ٹیکس دیئے چور ی کیا جارہا ہے جبکہ لیز ختم موجود نہیں اور ان کے اس فعل سے جہاں رشوت کا بازار گرم ہے وہاں حکومت کو کروڑوں روپے کا نقصان دیا جارہا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ کئی بیواویں اور یتیم بچے متاثرین میں شامل ہیں، قبل ازیں بھی کئی خواتین نے خطاب گل کے ظلم و زیادتی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا مگر غریب لوگوں کی کہیں شنوائی نہ ہوئی ،پشت پناہی کرنے والے سیاسی عوامل ان کو ہر موقع پر بچانے پہنچ جاتے ہیں،ادہر پولیس کی جانب سے داد رسی اور عدم تعاون پر متاثرہ شخص نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا نے بائیس اے کی درخواست پر مقامی پولیس سے کمنٹس طلب کئے ہیں۔