لیموں نچوڑ

Lemon Squeezing

Lemon Squeezing

تحریر: محمد ریاض بخش
لیموں نچوڑ بہت مشہور کہانی ہے۔اس کا اصل نام نیبوں نچوڑ ہے مگر میں نے اس کانام لیموں نچوڑ رکھا ہے۔ آپ نے سنی ہوگئی یا پڑھی ہوگئی ۔چلو ایک بار پھر سے میں آپ کو یاد دلا دیتاہوں۔ لیموں نچوڑ ایک بندے کا لقب تھا جس کا کام تھا مختلف ہوٹلوں میں جانا جہاں اُس کا کوئی جاننے والا نا ہو۔ارو اسپشل ایسے ہوٹل میں جاتا جہاں سر توڑ کا رش ہو۔جب یہ بندہ ہوٹل میں داخل ہوتا تو ایک نظر پورے ہوٹل کے ہال کو دیکھتا۔جب اُسے اپنا شکار نظر آہ جاتا تو یہ بندہ اُس شکار کی طرف چلنے لگ جاتا۔۔

یہ بندہ لوگوں کے چہرے کے تاثرات سے پتا لگا لیتا کہ سامنے والے کی حثیت کیا ہے۔جب اُسے یقین ہو جاتا کہ یہ بندہ میرے کام کا ہے تو اُس پے اپنا وار کرتا۔وار مطلب لیموں نچوڑ اُس بندے کے پاس جاتاجو کھانا کھانے میں مشغول ہوتاتو بڑی چلاکی سے اپنی جیب سے لیموں نکلتااور کھانے پے نچوڑ دیتا۔جب کھانا کھانے والا بندہ اُس کی طرف دیکھتا تو لیموں نچوڑ کہتاصاحب کھانے کا اصل مزہ تو لیموں کے رس میں ہے۔ارو ساتھ میں یہ بھی کہہ دیتا کہ صاحب اگر آپ نے کھانے میں لیموں کا رس نہیں نچوڑا تو آپ نے کھانے کے ساتھ بہت ناانصافی کی اور سب سے بڑی خاصیت لیموں کی یہ کہ آپ باہر سے کھانا کھاتے ہے آپ کو پتہ نہیں کہ کس قسم کا تیل ڈالا گیا ہے سبزی خراب تھی یا ٹھیک مصالحہ کیسا تھا۔۔ان سب سے ہوسکتا ہے کہ آپ بیمار ہو جائے۔۔مگر آپ نے کھانے پے لیموں نچوڑ دیا تو سمجھ لے آپ سب بیماریوں سے بچ گئے۔جس بندے کو لیموں نچوڑ اتنی لمبی کہانی سنائے گا وہ نا چاہتے ہوے بھی اُس کو کھانے پے انویٹ کر لے گا۔۔ لیموں نچوڑ یہی چاہتا ہے۔۔

یہ تھی لیموںنچوڑ کی کہانی جو آپ لوگوں نے کہی نا کہی سنی ہو گئی مگر اس کا اصل خاکا کسی کو نہیں پتہ کیوں کہ کسی نے اس کی پچھلی زندگی کے بارے میں لکھا ہی نہیں ۔چلو اب میں لکھا رہا ہوں آپ پڑھ لے۔۔ ایک دن لیموں نچوڑ اپنے شکار کی خاطر ادھر اُدھر بھٹک رہا تھاکہ کسی بندے نے اُس کو بڑے چوشیلے انداز میں پیچھے سے پکڑ لیا۔۔ایک منٹ کے لیے تو لیموں نچوڑ کو یہ محسوس ہوا کہ آج میں کسی کا شکار بن گیا ہوں۔آنے والے بندے نے اپنا introکراویا کہ ہم فلاں ہوٹل میں ملے تھے۔آپ نے میرے کھانے میں لیموں نچوڑ کر مجھے کئی بیماریوں سے بچایا تھا۔لیموں نچوڑ جی یاد آیا کیسے ہے آپ ارو گھر میں کیسے ہے سب ۔بندہ۔جی سب ٹھیک ہے آپ سنائو اس محلے میں کیسے؟لیموں نچوڑ۔

Hotal

Hotal

میں یہا ں سے گزر رہا تھا تو سوچا لنچ ٹائم ہے کچھ پیٹ پوجا کر لی جائے مگر یہاں تو کوئی اچھا ہوٹل ہی نہیں۔بندہ ۔صاحب کمال کی بات ہے میں بھی لنچ کرنے آیا ہوں۔لیموں نچوڑ۔اُواچھا زبرداست مگر میں اب جا رہا ہوں کیوں کہ یہاں کوئی اچھا ہوٹل نظر نہیں آہ رہا۔بندہ ۔کمال کرتے ہوصاحب میرے محلے میں آہ کر کہتے ہو کہ ہوٹل اچھا نہیں چلو میں آپ کو ایک ایسے ہوٹل میں لے جاتا ہوجہاں آپ پہلے کبھی نہیں گئے ہونگے۔اور وہاں کا کھانا آپ پوری زندگی نہیں بھولو گئے۔۔دونوں ایک ہوٹل میں آئے جو ٥ سٹار سے کم نا تھا لیموں نچوڑ گھبرتے ہوئے یہ آپ مجھے کہاں لے آئے یہاں تو کھان کافی مہنگا ہوگا۔۔بندہ۔آپ فکر نا کریں آپ میرے مہمان ہے سارہ بل میں دونگا۔لیموں نچوڑ ۔خوش ہوتے ہوئے چلوآپ کہتے ہے تو ٹھیک ہے۔

ویسے جگہ کافی اچھی ہے دونوں کھانے کی ٹیبل پے آہ گئے ویٹر آیا دونوں نے دل کھول کر آرڈر دیا۔٠٣ منٹ بعد کھانا آنا تھا۔دونوں آپس میں گب شب مارنے لگ گئے ایسے جیسے سالوں سے ایک دوسرے کو جانتے ہوں۔جب ویٹر کھانا لے کر آیا تو لیموں نچوڑ کہتا کہ خوشبو تو بہت اچھی آہ رہی ہے کھانا شروع کرنے لگے تو بندے نے کہا صاحب آپ لیموں نہیں لائے؟؟لیموں نچوڑ اپنی جیب میں ہاتھ ڈالتے ہوئے لایا ہوں نا بھائی۔۔دونوں نے کھانا ختم کیا آخر میں کھیر منگائی۔بندہ لیموں نچوڑ سے آپ کو پتہ ہے آج میں کتنا خوش ہوں پچھلے ایک ماہ سے میں آپ کو تلاش کر رہا ہوں۔۔ہر ہوٹل میں گیامگر آپ نہیں ملے اور آج میری قسمت دیکھو کہ آپ میرے سامنے بیٹھے ہو۔لیموں نچوڑ۔آپ مجھے کیوں تلاش کررہے تھے۔۔

بندہ سر آپ کے ساتھ کھاناکھانے کو دل کر رہا تھا جب بھی میں کھانا کھانے کا سوچتا تو مجھے آپ کی یاد آہ جاتی۔یاد ہے جس دن آپ اور میں نے مل کر کھان کھایا تھا اُس دن کے بعد آج میں نے سہی طرح کھانا کھایا ہے۔لیموں نچوڑ ایسا کیوں۔؟بندہ۔سر آپ بڑے لوگ ہے آپ کو کہاں یاد ہوگا کہ اُس دن میں کڑی کھا رہا تھا جس میں دہی ہوتا ہے اور آپ نے اُس پے لیموں نچوڑ دیا تھا۔۔جس سے چلے چھوڑے اُن پرانی باتوں کویہاں کی گرین ٹی بہت مشہو ر ہے۔لیموں نچوڑ،تو پھر منگوائے نا۔بندے نے چائے کا کہا اور ساتھ میں ایک پن اور ایک کاغذ بھی منگوایا۔بندے نے کھچ کاغذ پے لکھ کر کپ کے نیچے چھپا دیا۔اور خود واش روم کا بہنا بنا کر وہاں سے نکل گیا۔٠٣ منٹ بعد ویٹر آیا ہاتھ میں بل لے کرجب بل لیموں نچوڑ کو دیا تو اُس نے کہا کہ بل تو دوسرے صاحب دے گے۔ویٹر نے ہلکی سی smileدی ارو کہا سوری سر وہ صاحب تو یہ کہہ کر چلے گئے کہ بل آپ دے گئے۔لیموں نچوڑ نہیں وہ واش روم گئے ہے آہ جاتے ہے۔

Tea Cup

Tea Cup

ویٹر سر وہ تو کافی دیر ہو گئی ہے چلے گئے ہے اب وہ نہیں آئے گے۔چائے کے کپ کے نیچے آپ کے لیے کچھ چھوڑ گئے ہے۔لیموں نچوڑ نے تیزی سے وہ کاغذ اٹھایا اُس پے کچھ یوں لکھا ہوا تھا۔سلام لیموں نچوڑ اُمید ہے آپ کو چاہے بہت پسند آئی ہوگی آپ نے کڑی میں لیموں نچوڑا تھا جس کی وجہ سے میں ایک ماہ بیمار رہامیں نے اپنے علاج پے کافی پیسے خرچ کیے اور ایک ماہ سے میں آپ کو تلاش کر رہا ہوں ہر ہوٹل سے مجھے آپ کے قصے ملے۔آپ لوگوں کو بیوقوف اچھا بنا لیتے ہو،لیکن کبھی آپ نے سوچا ہے جن لوگوں کا آپ شکار کرتے ہو وہ اپنی پیٹ کی آگ بجانے کے لیے کتنی محنت سے پیسے جمع کرتے ہے۔آج کا بل آپ دے گے مجھے پتہ ہے آپ کے پاس نہیں ہے مگر آج آپ کو شاہد احساس ہوگا جن کو آپ بیوقوف بناتے ہو اُن پے کیا بیتی ہے جب اُن کو ایک بندے کے بجائے تین بندوں کا بل دینا پڑتا ہے۔آج کا کھانا آپ کو پوری زندگی نہیں بھولے گااور ہاں میں ہوٹل والوں کو آپ کے بارے میں سب بتا دیا ہے۔

اللہ حافظ دعائوں میں یاد رکھنا۔۔لیموں نچوڑ پے ایک رنگ آتا ایک جاتا پسینے میں شربور ہوگیا۔لیموں نچوڑ سوچ سوچ کے پاگل ہو گیا کہ اب جان کیسے بچائوں۔آخر لیموں نچوڑ نے کہہ دیا کہ میرے پاس پیسے نہیں ہے۔بس پھر کیا تھا ہوٹل سٹاف نے پہلے تو لیموں نچوڑ کی اچھی طرح مرمت کی مطلب پٹائی۔اُس کے بعد پورئے ہوٹل کی صافی کروائی باتھ روم ایک بار نہیں دس دس بار دھلوائے۔بل تو ٹوٹل چھ ہزر تھا مگر ہوٹ والوں نے ایک رات میں اُس سے دس ہزر کا کام لیا اور صبح پولیس والوں کو دے دیا۔۔پولیس والوں نے بھی پہلے اچھی طرح خاطر خواہ کی ایک پولیس والے کو ترس آیااور کہا کہ اگر کچھ ہے پاس تو دے دو اور اپنی جان بچائو۔لیموں نچوڑ نے اپنے ناڑے سے ایک سو کا نوٹ نکالا اور پولیس والے کو دیا ۔۔پولیس والے نے دو تھپڑ لگائے سو کا نوٹ لیا اور لیموں نچوڑ کو بھگا دیا۔۔لیموں نچوڑ تھانے سے باہر نکلاشکر کا سانس لیا جیسے تیسے کر کے گھر پہنچاوہ بھی پیدل ۔گھر میں پہلے ہی سب پریشان تھے۔

Fools

Fools

لیموں نچوڑ اچھا خاصا امیر اور کاروبار کرنے والا بندہ تھااور اچھی سوسا ٹی میں رہتا تھا۔۔لیموں نچوڑ کے ٹوٹل چار بچے تھے ٣ بیٹے ایک بیٹی۔سب ڈور کر لیموں نچوڑ کے پاس آئے اور سوالوں کی بوچھاڑ کردی۔لیموں نچوڑ سانس لیتے ہے اپنی بیوی کو کہا کہ پانی لائے۔لیموں نچوڑ لنگڑتے ہوئے صوفے پے جا بیٹھا۔بچوں نے باپ سے سوال کیا ؟ کیا ہوا آپ کو یہ سب کس نے کیا؟؟لیموں نچوڑ بیوی سے پانی پکڑتے ہوئے سب میرے پاس بیٹھو۔لیموں نچوڑ سب سے مخاطب ہوا آپ لوگوں نے لیموں نچوڑ کی کہانی سنی ہوئی ہے ۔ََ؟سب بچوں نے ایک ساتھ کہا جی وہ جو لوگوں کو بیوقوف بنا کر اُن کا کھانا کھا جاتا ہے۔لیموں نچوڑ ۔وہ آدمی میں ہوں۔سب حیران ہوتے ہوئے کیا؟؟لیموں نچوڑ ۔مجھ سے سوال مت کرو بس میری بات سنو اور یہ نصیت ہے۔میں نے وہی کیا جو میرے باپ دادا کرتے تھے اور جو مجھے سکھایا گیا۔

ہمیں جب بھوک لگتی تھی تو میرا باپ مجھے کسی ہوٹل میں جاتا تھا جہاں ہم لوگوں کو بیوقوف بناتے تھے میرے دادا کا بھی یہی کام تھا ویسے بھی ہم لوگ لیموں کا کام کرتے تھے میں جب بڑا ہوا تو میں نے اپنا کاروبار لیموں سے بدل کر اور شروع کر لیا مگر میرے اندر جو خون تھا وہ مجھے مجبور کرتا کہ میں لوگوں کو بیوقوف بنائو اور پچھلے کچھ سالوں سے میں اکثر لوگوں کو بیوقوف بناتا آہ رہا ہوں۔ہم نے آج جن کا بھی شکار کیا وہ لوگ شریف ہوتے ہے اور ہمارے جال میں آرام سے پھنس جاتے ہے مگر کل ایک شریف بندے نے مجھے سبق دیا جو میں آج آپ کو دے رہا ہوں۔۔اپنے باپ دادا کی بات مانوں اگر وہ ٹھیک ہے تو اگر اُن کا کام ٹھیک نہیں تو وہ کام ہرگز مت کرو ورنہ میری طرح پچھتائو گے۔یہ تھی لیموں نچوڑ کی اصل کہانی۔۔۔۔

Muhammad Riaz Bakhsh

Muhammad Riaz Bakhsh

تحریر: محمد ریاض بخش