بلدیاتی اداروں کی ریٹائرڈ ایس سی یو جی ملازمین کی پنشن ادائیگی کو فی الفور یقینی بنایا جائے۔ اے آر قاضی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے بلدیاتی اداروں کے ریٹائرڈ ملازمین کی تنظیم سندھ کاونسلز یونفائیڈ گریڈ ریٹائرڈ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اے آر قاضی نے کہاکہ سندھ کے ریٹائرڈ بلدیاتی ملازمین سے ناانصافیاں بند کی جائیں کیونکہ سندھ کے تمام اداروں میں ریٹا ئرڈ ملازمین کو پنشن ریٹائر منٹ کے ساتھ یک مشت ادا کردی جاتی ہے۔

لیکن سندھ کے بلدیاتی ملازمین کو اپنی پوری ملازمت جہاں جہاں و ہ ملازمت کرچکے ہیں وہاں سے باوجود این اوسیز اور ریکارڈ مکمل کرنے کے باجوود بھی قسطوں میںخیرات کی طرح پنشن آدا کی جاتی ہے نہ صرف یہ بلکہ انکشمنٹ کے لئے بھی سالوں تک اُن کو جہاں سے وہ ریٹائر ہوتے ہیں وہاں جاتے جاتے اُن کی جوتیاں بھی گھس جاتی ہیںاور بیمار پڑ جاتے ہیں لیکن وہاں کی انتظامیہ کی منتیں کرتے ہوئے بھی اُن کے پاس ریٹائر منٹ کے رکھے پیسے بھی ختم ہوجاتے ہیں۔

لیکن وہ رقم حاصل نہیں کرپاتے ۔چیئر مین نے اپنے بیان میں یہ انکشاف کیا کہ چند سال قبل ملازمین کی ریٹائر منٹ پر اُن کو آدائیگی کے لئے سندھ حکومت نے 20کروڑ کی رقم فکس مختص کی تھی جو بڑھ کر 50کروڑ تک پہنچ گئی جسے سابق سیکریٹری بلدیات سندھ علی احمد لونڈ کے ذمانے میں خاموشی کے ساتھ نیشنل بنک کے اکائونٹ سے یہ رقم نکلوا کر اکائونٹ ہی بند کردیا گیا اور رکارڈ کو غائب کردیا گیا ہے جس کے بعد عرصہ پانچ سال سے ایس سی یو جی کے ملازمین کو ریٹا ئرڈ ہونے کے بعد پنشن آداد نہیں ہورہی ہے۔

یہاں تک کے کئی ریٹائرڈ ملازمین وفات بھی پاچکے ہیں اور اُن کے اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں اور کئی اب تک پنشن کی رقم حاصل کرنے کے لئے در بدر پھر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ چیف سیکریٹری سندھ کو ایک سمری ایک سال قبل ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کی آدائیگی کے لئے بھیجی گئی ہے جو اب تک التواء کا شکار ہے اور موجودہ چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن نے اُس کو عرصہ 8ماہ سے ڈسکس میں رکھا ہوا ہے۔

ایس سی یوجی ریٹا ئرڈ یمپلائز ایسوسی ایشن کے چیئر مین نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ،وزیر بلدیات جام خان شورو ،چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن سے مطالبہ کیا ہے کہ یہ سمری فوری طور پر منظور کرکے ریٹائرڈ ملازمین کو فوری طور پر پنشن کی تمام رقم یکمشت ادا کرنے کے احکامات جاری کریں اور چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی اور چیف جسٹس سندھ سے اس پر از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے جب کہ چیئر مین نیب چوہدری قمر الزماں ،ڈی جی نیب اور ڈائریکٹر نیب سندھ مطالبہ کیا ہے کہ نیشنل بنک سے پنشن کی مد میں رکھے گئے 50کروڑ روپے غائب کرنے کی تحقیقات کرکے ذمہ دران کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے۔