مقامی ن لیگیوں کی ناراضگیاں ترقی میں رکاوٹ کا سبب

PML-N

PML-N

تحریر : عامر نواز اعوان
محترم قارئین ! ایک کہاوت ہے کہ ایک آدمی نے اپنے بیٹے کو سمجھا نے کیلئے ایک شیشے کے سامنے کھڑا کیا اور پوچھا کہ تمہیں کیا دیکھائی دے رہا ہے۔ جس پر بیٹے نے باپ کو جواب دیا کہ دوسری طرف لوگ اور چیزیں دیکھائی دے رہی ہیں۔ پھر باپ نے اس کو دوسرے شیشے کے سامنے کھڑا کیا اور پوچھا کہ اب تمہیں کیا دیکھائی دے رہا ہے جس پر اس نے جواب دیا کہ مجھے اپنا چہرہ دیکھائی دے رہا ہے۔

باپ نے اپنے بیٹے کو مخاطب کر کے کہا کہ دیکھا یہ ہیں تو دونوں شیشے مگر ایک پر چاندی کا ملمع چڑھا یا گیا ہے۔ جس وجہ سے تمہیں اپنا آپ دکھا ئی دیا ہے ۔جبکہ دوسرے شیشے پر کچھ بھی نہیں چڑھا یا گیا تو اس شیشے کی دوسری طرف تمہیں لوگ اور چیزیں دیکھا ئی دے رہی ہیں۔اسی طرح اپنے دل و دماغ کو بغیر کسی ملمع لگا ئے رکھنا چا ہیے تا کہ حقیقت سامنے آ سکے۔

آجکل ہما رے سیاست دانوںاورچند سرکاری افسران کا بھی یہی حال ہے کہ انہوں نے اپنی آنکھوں پر ملمع لگا رکھا ہے جس وجہ سے ان کو عوامی مسائل دیکھا ئی نہیں دیتے ۔اس طرح بھی کہا جا سکتا ہے ۔کہ آجکل کے سیاست دانوںاور سرکاری خدمت گزاروں نے چشم پوشی کی عینک لگا رکھی ہے ۔ عوام کے مسائل سے ان کو کو ئی سروکار نہیں ایم این اے سردار ممتاز خان ٹمن اور دونوں ایم پی ایز ن لیگ کی گاڑی کے شاہ سوار ہیں لیکن افسوس حکومت ن لیگ کی ہے اور حلقہ این اے اکسٹھ کی طرف ان کی کو ئی تو جہ نہیں ۔دو چار گلیاں نالیاں درست کر دینے یا کہیں جلسہ کر دینے کا نام ترقی نہیں ۔ پنجاب حکومت کا ایک اہم قدم 1122 کا تلہ گنگ میں قیام ایک اچھا اور خوش آئند عمل ہے جس کا افتتاح گذشتہ روزایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ نے کیا۔

Punjab Government

Punjab Government

جبکہ اس کے علا وہ کو ئی بھی ن لیگی نہ ایم این اے سردار ممتاز خان ٹمن ، نہ شہر یار خان اعوان اور نہ ملک سلیم اقبال اس پروجیکٹ کے افتتاح پر دیکھا ئی دیے ۔اور نہ ہی ان کا کو ئی سپورٹر تشریف لایا۔ چو نکہ یہ ن لیگ کی حکومت کا دیا گیا پراجیکٹ تھا اس لئے کم از کم ن لیگی سپوٹران کو وہاں پر موجود ہو نا چا ہیے تھا ۔ لیکن اختلافات کی آگ میں جلنے وا لے لیڈران کی اجازت نہ ہونا بھی ایک فیکٹر ہے۔

یہ ن لیگ کے نما ئندگان کی بے حسی کی انتہا ہے کہ ان سب کے منہ ایک دوسرے سے مڑے ہو ئے ہیں ۔ اور تلہ گنگ کی ترقی میں یہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ کہ حکومت ن لیگ کی ہے جبکہ ن لیگیوں کی آپس کی ناراضگی اور کھینچا تا نی ان کو تلہ گنگ کی ترقی سے مانع ہے ۔عوامی و سیا سی حلقوں کا کہنا ہے کہ جب تک یہ لوگ اپنے اختلافات کو بھلا کر حلقہ کی بہتری کیلئے متحد نہیں ہو جا تے تب تک ترقی کا عمل ممکن نہیں ۔ مو جودہ صورت حال میں تو ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنا معمول بن چکا ہے ۔اور اس کھینچا تا نی سے یہ لوگ اپنا سیاسی تشخص بھی برباد کر رہے ہیں۔

ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ تو اپنی ناکام صفا ئی مہم کے بعد مکمل طور پر منظر سے غائب تھے۔1122 کے افتتاح پر آجا نا ان کیلئے اس لئے بھی ضروری تھا کہ ان کے نام کی تختی لگا ئی جا رہی تھی ۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے ان محترم کا پی پی با ئیس سے کو ئی تعلق ہی نہیں کیو نکہ کھبی کبھی تو اس طرح سردار ذوالفقار علی خان دلہہ حلقہ کو بھول جا تے ہیں۔

تمام اختلافات سے ھٹ کر سردار ذوالفقار علی خان دلہہ تمام سیاست دانوں سے الگ سوچ کا مالک ہے لیکن اس میں دو بڑے نقائص یہ ہیں کہ ایک یہ زبان کا تیز مطلب بدتمیزی کر جا نے والا سیاست دان ہے اور دوسرا اس کے مشیر اچھے نہیں جس وجہ سے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ ابھی تک پی پی با ئیس میں اپنا دھڑہ نہیں بنا سکے۔

گذشتہ روز1122 کی افتتاحی تقریب کے بعد سینئر صحا فی چو ہدری غلام ربا نی کے آفس میںایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کے ساتھ ایک طویل نشست ہو ئی ۔ جس میں بہت سے معاملات پر بحث مباحثہ چلتا رہا ۔ تلہ گنگ میں بے ھنگم ٹریفک ، تجاوزات کی بھر مار اور شہر بھر کی صفا ئی کے معاملا ت پر بات چیت ہو ئی ۔ ان کا گلہ تھا کہ جو صفا ئی مہم چند دنوں پہلے انہوں نے شروع کرا ئی تھی اس میں میڈیا اور عام عوام نے ان کا ساتھ نہ دیا۔ جبکہ ان کو بتایا گیا کہ عوام اور میڈیا کا اس میں کو ئی قصور نہیں، اس میں ان کی اپنی ہی ٹیم کی نااہلیا ں شا مل تھیں۔ جو میڈیا کو اور عوام کو ساتھ لے کر نہ چل سکے ۔ جو اس وقت ٹیم سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کے ساتھ موجود ہے وہ چاہتی بھی نہیں کہ میڈیا اور عام عوام ان کے قریب جا ئے کیو نکہ اس طرح ان کی کھاج ختم ہو تی ہے۔

Talagang

Talagang

سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کو چا ہیے کہ وہ اپنی ٹیم میں ممکنہ تبدیلیاں کریں ۔شہر کی صفا ئی، تجاوزات اور بے ھنگم ٹریفک کے حوالے سے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ نے ایڈمنسٹریشن کی نا اہلی کا کھلم کھلا اظہار کیا ہے کہ اے سی اور ٹی ایم او اس وقت با لکل بے کار صورت حال میں چل رہے ہیں ۔ان کو شہرکے معاملا ت سے کو ئی دلچسپی نہیں ۔مزید ان کا کہنا تھا کہ ڈی سی او کے علم میںسب معاملا ت ہیں ۔ تلہ گنگ کو بہت جلد اچھے لوگ سیٹ پر دیکھنے کو ملیں گے اور ان گندے انڈوں سے چھٹکارا ملے گا ۔اس دوران ڈاکٹر آفتاب حیات ملک نے بھی تلہ گنگ کی بہتری اور صاف ماحول کیلئے تجاویز دیں۔

قارئین ! ما نا کہ مسائل کی چکی میں سب لوگ پس رہے ہیں اور ہر کسی کے مسائل اتنے ہیں کہ اس کو شہر کے مسائل سے کو ئی سروکار ہی نہیں۔لیکن اپنے معاملات و مسائل سے تھوڑا سا وقت نکال کر اپنے محلے ، اپنے علاقے کی بہتری کیلئے سوچ لیں اس میں اپنا تھوڑا سا حصہ ڈالیں ۔ اگر سبھی لوگ تھوڑا تھوڑا اپنا حصہ ڈالیں گے تو کسی سرکاری نما ئندے کا منہ دیکھنے کی ضرورت کم ہی محسوس ہو گی ۔ اس لئے اپنے محلوں اور گلیوں کی صفا ئی کا خود خیال رکھنے کا آغاز کریں ۔آپس میں اتفاق و اتحاد سے رہیں ۔ اس کو ووٹ دیں جو اس قابل ہے ۔ اس سے مسائل میں بھی کمی آئے گی اورسرکار کی محتا جی سے بھی چھٹکارہ ہو گا ۔کیو نکہ بغیر ملمع لگا ئے دل کو حقیقت سے روشناس کرا نا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Malik Aamir Logo

Malik Aamir Logo

تحریر : عامر نواز اعوان
aamir.malik26@yahoo.com
0300-5476104