محبت کے دو بول

Valentine's Day

Valentine’s Day

تحریر: سائرس خلیل
دنیا بھر میں مختلف ایام کو عالمی اور لوکل سطح پر منایا جاتا ہے۔جیسے مزدوروں کا دن، بیماریوں کا دن، عید کا دن، جشنِ آزادی کا دن، قومی ہیروز کے دن، کسی کی فتح کا دن، کسی کی شکست کا ماتم اور کبھی محبت کا دن۔ 14 فروری کو دنیا بھر میں محبتوں کا دن منایا جاتا ہے۔ اس دن بہن بھائی، اولاد والدین، دوست و احباب، عزیز و اقارب ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ لیکن ہماری قوم کے اکثریت اس دن کو منفی انداز میں لیتے ہیں۔

ویلنٹائن ڈے کے متعلق بہت سے حوالے موجود ہیں لیکن معروف حوالے کے مطابق آج سے تقریبا ڈیڑھ ہزار سال پہلے روم کے بادشاہ نے نوجوانوں اور بالخصوص فوجیوں پر شادی کی پابندی عائد کر دی تھی۔ اس کا خیال تھا کہ شادی شدہ لوگ جنگ و جدل میں دلچسپی نہیں لیتے اور شادی شدہ حضرات گھر بار میں الجھ جاتے ہیں، اپنی تمام ترتوانائیاں خرچ کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے ایک عام سپاہی بہتر کارکردگی نہیں دیکھا سکتا۔اِس بات کو جواز بنا کر بادشاہ سلامت نے شادی پر ہی پابندی عائد کر دی۔

The Story Of Valentine’s Day

The Story Of Valentine’s Day

استحصالی نظام میں ہر شخص اکثراوقات انفرادیت اور ذاتیات میں گُم ہوکر رہتا ہے اور اجتماعیت کو انفرادیت پر قربان کر دیتا ہے۔ جس کے نتیجے میں بغاوت جنگ و جدل استحصالی نظام کا مقدر بنتے ہیں جس کے نتیجے میں کوئی نیا نظام اور احکامات جنم لیتے ہیں۔ اِسی طرح روم کے ایک پادری سینٹ ویلنٹائن نے بادشاہی احکامات سے بغاوت کرتے ہوئے کہا کہ شادی مذہبی اور انسانی اعتبار سے ہر ایک کا حق ہے لہٰذا اس نے چرچ میں لوگوں کی شادیاں کروانا شروع کردیں۔ اسی جرم میں اس کو قید کیا گیا اور سزائے موت دی گئی۔ قید کے دوران جیلر کی ایک بیٹی جو نابینا تھی سینٹ ویلنٹائن سے ملنے آتی تھی اُس کی ویلنٹائن سے اچھی دوستی ہوگئی۔ ویلنٹائن نے مرنے سے قبل اس کو ایک الوداعی خط لکھا تھا جس میں محبت کا اظہار تھا۔ تب سے 14 فروری کو سینٹ ویلنٹائن کی یوم شہادت کے طور پر منایا جانے لگا اور بعد ازاں اسے یوم محبت کا نام دے دیا گیا، اور یوں محبتوں کہ اظہار کا دن عالمی سطح پر بننے لگا۔

ہمارے ہاں چونکہ ہر چیز کو رد کرنے اور تاریخی واقعات پر تحقیق کے بجائے ہر چیز کو حرام اور سازش قرار دینے کی روایت بہت پختہ ہو چکی ہے اس لئے ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے بھی من گھڑت فتوؤں کا انبھار لگا ہوا ہے۔ حالانکہ دیکھا جائے تو سینٹ ویلنٹائن نے ایک جانب بادشاہ کے ظالمانہ اقدام کی مخالفت کرکے لوگوں کے بنیادی حق کیلئے جدوجہد سے ایک انقلابی کام کیا تھا اور دوسری جانب فطری جذبات ،محبت و امن کا درس دیا۔ ویلنٹائن ڈے کا یا محبت کا مفہوم صرف جنسی خواہشات کی تکمیل کا نام نہیں، اور جہاں تک غیر اخلاقی حرکتوں کی بات ہے تو ہم ہر جگہ اور تمام پلیٹ فارم پر اس کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔

محبت ایک وسیع اور لامحدود معنی رکھنے والا جذبہ ہے۔محبت کی پیمائش کے لیئے کوئی پیمانہ ہی نہیں بنا تو یہ کون لوگ ہیں جو محبت پر بھی کُفر کہ فتوۓ لگانے سے باز نہیں آتے؟ اگر ہم ہمیشہ اپنی سوچ کو وسیع اور مثبت رکھیں تو یقینی طور پر ہم ایک خوبصورت نتیجے پر پہنچ جائیں گئے۔ اس لیئے آئیں سب مِل کر ایک محبتوں بھرے معاشرے کی بنیاد رکھتے ہیں، نفرت،بغض،اور منافقت کو ختم کرکہ اِن دو بول کے ساتھ نئے کل کی شروعات کرتے ہیں اور محبت کو سب میں بانٹتے ہیں۔ ہیپی ویلنٹائن۔

Sairus Khalil

Sairus Khalil

تحریر: سائرس خلیل