مدرسہ عزیز بیگم میں عالمہ کورس کلاسز کا آغاز

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) دارلعلوم سبحانیہ رحیمیہ یوسف عارفانی گوٹھ بن قاسم ٹائون ملیر ڈسٹرکٹ ملیر کے زیر انتظام مدرسہ عزیز بیگم جو 2011ء سے قائم ہے اور علاقے کی بچیوں و خواتین کو قائدہ اور ناظرہ کی مفت تعلیم فراہم کررہی ہے عوام اہلسنت کے پر زور اصرار پر درس نظامی طالبات عالمہ چار سالہ کورس کی کلاسز کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے جس کا باقاعدہ افتتاح سماجی کارکن نازیہ یاسین تاجانی نے کیا اس موقع پر طالبات نے بارگاہ رسالت میں گلہائے عقیدت پیش کئے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ عزیز بیگم کی ناظمہ سدرہ کاظمی نے مدرسہ کے قیام اور اعزاض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مدرسہ کا قیام علاقہ خواتین کا دیرینہ مطالبہ تھا انہوں نے مردوں کے ساتھ خواتین کے لئے دینی علوم حاصل کرنے کی افادیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ آج کے پر آشوب دور میں خواتین کو دنیاوی تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم پر بھی بھر پور توجہ دینی چاہیئے اور خواتین کو دین اسلام نے جو مقام و حقوق عطاء فرمائے ہیں۔

ان کو سمجھ کر اس پر خود بھی عمل کریں اور اپنے بچوں ،بچیوں کی صحیح تربیت کرکے معاشرہ کا ذمہ دار ،دین دار اور خود مختار شہری بنا سکیں اس موقع پر مدرسہ عزیز بیگم کی نگراں اعلیٰ نعمانہ نے کہاکہ یہ دینی مدرسہ پیر طریقت مفتی عبدالسبحان قادری کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے قائم کیا گیا ہے ابتداء میں مدرسے میں علاقے کی بچیوں کو قاعدہ اور ناظرہ کی مفت تعلیم دی جارہی تھی اور ہمیں دیکھ کر دکھ اور افسوس بھی ہوا کہ مسلمان ہونے کے باوجود بڑی اور بوڑھی خواتین کو کلمہ پڑھنا بھی نہیں آتا تھا نماز تو بعد کی بات تھی آج الحمد اللہ بچیوں کے ساتھ ساتھ ان کی نانیوں اور دادیوں نے بھی قرآن پڑھنا سیکھا اور دوسری بچیوں کو بھی پڑھا رہی ہیں اور قرآن کی تعلیم و برکت سے علاقے میں علم کا نور پھیل رہا ہے یہ ہمارے مرشد مفتی عبدالسبحان قادری کا فیض ،کرامات اور برکات ہیں۔

تقریب سے مدرسہ عزیز بیگم کی معلمہ درس نظامی ماہ نور نے خواتین کو دینی و دنیاوی تعلیم کے حصول کی اہمیت و افادیت کو قرآن و حدیث کے حوالہ جات کے ساتھ بیان کیا اور احساس دلا کہ خواتین کا معاشرے میں اعلیٰ مقام ہے اور ان کے لئے علم حاصل کرنے کیوں ضروری ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ممتاز سماجی رہنما نازیہ یاسین تاجانی نے کہاکہ مجھی آج فخر محسوس ہورہا ہے کہ میں آج بن قاسم ٹائون ملیر میں علم کے نور سے منور کرنے والے اس ادارے مدرسہ عزیز بیگم جو کہ میرے با با جان کے دارالعلوم سبحانیہ رحیمیہ کے زیر انتظام ہے اور مجھی عالمہ کورس کی کلاسز کا آغاز کرنے کا شرف حاصل ہوا اور اس بات کی زیادہ خوشی ہورہی ہے کہ کراچی شہر سے دور مضافاتی علاقے میں دینی تعلیم سے علاقے میں علم کی شمع جو با با جان نے روشن کی ہے۔

اس شمع کی روشن کرنے میں مجھے شامل فرمایا انہوں نے کہاکہ دعا کرتی ہوں کہ اللہ پاک اپنے پیارے حبیب ۖ کے صدقے مدرسہ عزیز بیگم اور دارلعلوم سبحانیہ رحیمیہ کو د دوگنی رات چوگنی ترقی اور کامیابی عطاء فرمائے اور ان اداروں کو قیام تک قائم رکھے نازیہ یاسین تاجانی نے کہاکہ مجھے یہ دیکھ کر افسوس ہوا کہ اتنے عظیم ادارہ کی تعمیر و اخراجات کے لئے پیرسید ارشد علی کاظمی القادری کو بڑی مشکلات کا سامنا ہے اور لوگ ان کی خدمت کو دیکھتے ہوئے بھی ان کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں میں ان مخیر حضرات سے اپیل کرتی ہوں کہ جن کو اللہ نے بے حساب نوازا ہے بے حساب نعمتیں اور راحتیں عطاء فرمائی ہیں وہ اس نیک کام پیر سید ارشد علی کاظمی القادری کی مدد کریں۔