دینی مدارس نے قیام پاکستان اور استحکام پاکستان کے لئے اہم کردار ادا کیا

Khalid Azhar

Khalid Azhar

خانیوال (راشد ملک سے) دینی مدارس نے قیام پاکستان اور استحکام پاکستان کے لئے اہم کردار ادا کیا، پاکستان اللہ تعالیٰ کا احسان اور علماء کی محنتوں کا ثمرہ ہے، وطن کی محبت ایمان کی علامت دشمنان ملک و ملت قوم کے غدار ہیں ،دہشت گردی کے حالیہ واقعات دینی تحریکوں کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، ملک میں قیام امن کے لئے تمام طبقات اپنا کردار ادا کریں ،حکومت دینی قیادت کے مطالبات تسلیم کرے۔

ان خیالات کا اظہار دارالعلوم کبیروالا کے مہتمم شیخ الحدیث مولانا ارشاد احمد، مولانا محمد شاہ عالم ہزاروی، جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری مفتی خالد محمود ازھر ،جامعہ احسن العلوم کے مہتمم مفتی محمد زاہد ،معروف سکالر پرفیسر ڈاکٹر منصور احمد ،مولانا عبدالمالک صدیقی نے جامعہ احسن العلوم پرانا خانیوال کے سالانہ اجتماع کے موقع خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مدارس اور مساجد کی برکت اور علماء کرام ومشائخ عظام کی محنتوں اور دعاؤں سے وطن عزیز قائم ہوا اور تا قیام قیامت قائم رہے گا پاکستان کو کمزور کرنے والے اور بد امنی پھیلانے والے ناکام و نامراد ہوں گے۔

پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات عالمی سازش کا حصہ ہیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں ملک دشمن ایجنسیوں کے کردار کو واضح کرکے پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کی جانے والی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔آپریشن ردالفساد کی تمام محب وطن قوتوں نے تائید کی تاہم مدارس اور علماء کے خلاف بلاوجہ پروپیگنڈہ مہم کو اب ختم ہونا چاہئے ۔حکومت نے بارہا باریک بینی سے مدارس کے نصاب،نظام تعلیم اور طریقہ تعلیم کا جائزہ لیا مدارس میں چھاپے مارے گئے اور طویل آپریشن کیئے گئے سرکاری سطح پر مدارس کے روشن کردار کو سراہا گیا ۔مگر تا حال مدارس کے خلاف پروپیگنڈہ مہم اور آپریشن کا سلسلہ جاری ہے حکومت فی الفور اس سلسلے کو بند کرے ۔دینی جماعتوں کی طرف سے حکومت کے سامنے 6 مطالبات رکھے گئے تھے ایک ماہ کی مدت مکمل ہونے کو ہے مگر حکومت نے دینی جماعتوں کے مطالبات پر توجہ نہیں کی دینی جماعتوں کے مطالبات تسلیم کیئے جائیں اور سود کے خاتمے کا اعلان کیا جائے ۔اجتماع سے مولانااکرام القادری،مولانا عطا اللہ بخاری، مولانا عبدالشکور، مفتی فضل اللہ ،مولانا شفیق الرحمان، مولانا حبیب الرحمن، مولانا سیف اللہ شاہ، مولانا اکرام اللہ خان ودیگر علما نے بھی خطاب کیا۔

راشد ملک خانیوال