مدارس ذمہ داران کی مشاورت کے بغیر مدارس اصلاحات بے معنی ہیں، مفتی محمد نعیم

Mufti Mohammad Naeem

Mufti Mohammad Naeem

کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ مدارس اصلاحات ذمہداران کی مشاورت کے بغیر نہ کی جائیں مشاورت کے بغیر اصلاحات بے معنی ہیں ،مشیر مذہبی امور اصلاحات کا بل پیش کرنے سے پہلے ملا اور مسٹر کا فرق ختم کرنے کی تگ ودو کریں ، جمعہ کا ایک خطبہ کاواویلابہت ہوچکا عملی جامعہ پہنانے کا ٹائم فریم متعین کرے۔

عناد اور مدارس مخالف بل ہرگز قبول نہیں کیاجائے گا، مشیر مذہبی امور کا مدارس کے دورے قابل تحسین ہیں ، تحقیقاتی ادارے پولیس اوررینجرز مدارس کے کردار سے آگاہ ہوچکے ہیں میڈیا کو بھی آگاہ کیاجائے۔بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں مدارس اصلاحات کے بل کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ مدارس میں اصلاحات کے مخالف نہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں ایسی اصلاحات ہو ں جو اہل مدارس کی مشاورت سے کی جائیںاور اسمبلی میں پیش کی جائیں، مدارس کے بارے میں یہ ثابت ہوچکا ہے کہ دہشتگردی میں ملوث نہیں ہیں اور نہ ہی دہشتگردی کوسپورٹ کرتے ہیں ، تحقیقاتی ادارے ،پولیس ،رینجرز مدارس کے کردار سے آگاہ ہوچکے ہیں۔

حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ میڈیا میں بیٹھے بعض افراد کو بھی سمجھائیں مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں بلکہ دہشت گردی مدارس اور مذہبی طبقے کیخلاف پروپیگنڈہ ہے ،انہوںنے کہاکہ مدارس روز اول سے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکمرانوں کے ساتھ تعاون کرتے رہے ہیںاور میڈیا سمیت عالمی مبصرین کو بھی دعوت دیتے رہے ہیں کہ وہ آئیں مدارس کا نظام دیکھیں اور ہمیں بتائیں یہاں کیا دہشت گردی پڑھائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مدارس اصلاحات کے حوالے سے بل پیش کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں اگر اس بل کو اہل مدارس کی مشاورت کے بغیر پیش کیاگیا تو ہر گز قبول نہیں کریں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ مدارس کے ذمہ داران کی مشاورت کے بغیر اصلاحات بے معنی ہیں ،اس لئے حکومت سے گزارش ہے کہ وہ مدارس میں اصلاحات کے حوالے سے مدارس کے تمام قائدین کو اعتماد لیں مدارس اصلاحات ذمہ داران کی مشاورت کے بغیر نہ کی جائیں۔

ایک سوال کے جواب میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مشیر مذہبی امور کی جانب سے مدارس کا دورہ قابل تحسین ہے تاہم مشیر مذہبی امور کو چاہیے کہ وہ مدارس اصلاحات بل پیش کرنے سے پہلے ملا مسٹر کی تفریق کا خاتمے کی کوششیں کریں مدارس سے فارغ تحصیل طلبہ کی اسناد کو سرکاری طور پر تسلیم کر کے مدارس کے علماء اور طلبہ کو قومی خدمات کا موقع فراہم کیا جائے ماضی میں حکومتوں کے متعصبانہ اور یکطرفہ سلوک کی وجہ سے دینی مدارس سے تعلق رکھنے والا باصلاحیت طبقہ قومی دھارے میں شامل ہونے سے محروم ہے جس کی بنیادی وجہ طبقاتی نظام تعلیم اور ملا اور مسٹرکے درمیان خلیج کا حائل ہونا ہے،مفتی محمدنعیم نے مزید کہاکہ سندھ حکومت کی جانب سے ایک خطبہ جمعہ کا ویویلا چھوڑ کر اب اس کو عملی جامہ پہنانے کی فکر کرنی چاہیے۔