مخدوم سید علی عباس شاہ صاحب پیر آف منڈی بہاء الدین

 Makhdoom Ali Abbas Shah

Makhdoom Ali Abbas Shah

تحریر : ڈاکٹر محمد ظفر حیدر
مشائخ ِکندھانوالہ شریف کی سیاسی و سماجی جدوجہد اور ملی ودینی خدمات کا ایک جہاں معترف ہے۔ سیدنا امام موسی کاظم کے بارہویں فرزند سیدنا ہارون ِولایت شہید کی اولاد ِاطہار اپنے منفرد خصائل و خصائص کے باعث غازئہ دین وملت ہے جس میں طول ِتاریخ کے جواہر یگانہ ہردور میں ضوفشاں رہے ہیں۔

شیخ الاسلام سید حسین طوسی دہلوی، حضرت حسن ابدال قندہاری، سید شیر قلندر، میر صفائی، نواب محمدمعصوم بکھری، سید جملے شاہ فنافی اللہ، سید الٰہی شاہ قلندر گنج البحر، پیر سید محمد فاروق شاہ کے اسمائے مقدسہ برصغیر پاک وہند کی تابناک تاریخ میں پوری آب وتاب سے دمک رہے ہیں۔

اسی تسلسل کی ایک مترنم آواز عہد ِحاضر کے ممتاز محقق، مدقق، مئورخ،نقاد،ادیب اور شاعر جناب مخدوم پیر سید علی عباس شاہ صاحب کی صور ت میں کرئہ ارضی پرصدائے خَیْرُالْعَمَلْ دے رہی ہے ۔آستانہء عالیہ کندھانوالہ شریف کے تیسرے سجادہ نشین ،سادات ِکاظمیہ ہارونیہ کے نقیب ،معاصر گدی نشینوں اور مخادیم ِپنجاب میں امتیازی شان اور منفرد مقام رکھنے والے مخدوم سید علی عباس شاہ صاحب کافکر وفلسفہ ریگزار ِکربلا سے کشید ہ ہے جس کی ترویج واشاعت میں گزرے شب وروزکوحضرت ِصائم نے یوں عیاں کیاہے؛

رات دن تبلیغ حق ہے مشغلہ سرکار کا
مینہ برستا وعظ میں ہے رحمت و انوار کا
جلوہ گر ان کی جبیں میں مصطفٰی کا نور ہے
ان کے سینے میں علی المرتضٰی کا نور ہے
بانصیب و باادب ہیں ، بامراد و باکمال
دعوت ِحق دے رہا ہے اِن کے چہرے کاجمال
یاد آتا ہے خدا سید کی صورت دیکھ کر
ہو گیا عاشق جہاں کردار و سیرت دیکھ کر

بین الاقوامی شہرت کے حامل عالمی اخبار کے چیف ایڈیٹراورنقاد صفدر ہمدانی لکھتے ہیں؛”محقق اور ایک مقتدر صاحب ِقلم جناب سید علی عباس کوئی روایتی پیر نہیں بلکہ ایک وسیع المشرب اور روشن ذہن کے ساتھ روایتی ترقی پسندی کے برعکس حقیقی ترقی پسندی کے حامل ہیں۔

KandhanWala Shareef

KandhanWala Shareef

آپ کی منفر د،فکر انگیز وایمان افروزمحققانہ تحریریں ادارے کااعزازہیں۔ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اسی طرح اپنے افکار کی روشنی پھیلاتے رہیں گے۔ ”

وفاقی وزیر مملکت جناب سید صفدر عباس زیدی فرمایا کرتے تھے ؛
“ Dr. Ali Abbas Sayyed has always inspired me as being a prolific writer, fiery orator, ardent poet, rational thinker and a politician of commitment to revolution, democracy, social justice and human rights. His multi-dimensional towering personality is widely admired. With thought provoking and soul stirring philosophical approach Dr. Sayyed is a dedicated philanthropist cherishing the ideas of peace, social justice, humanity and fraternity. He has largely toured and taken the vintage from the taverns of different cultures and ideologies portrayed in his distinguished research work extensively published across the globe.”

ممتاز نقاد وادیب ،نیشنل بک فائونڈیشن کے ڈائریکٹر جناب ڈاکٹر محمود الرحمان رقمطراز ہیں؛

“Dr. Ali Abbas Shah’s multi-dimensional towering personality is widely admired in Pakistan and abroad. A unique blend of intellect and socio political aroma encompasses his charismatic gesture. His dynamism is like a bouquet of peculiar efflorescence, with a unique fragrance and beauty. Deep-rooted in the Feudalism of Central Punjab Dr. Ali Abbas Shah is a Majestic Makhdoom of traditional classics. A Punjabi Aristocrat Surgeon Dr. Shah is a Universalist in nature. An acclaimed preacher of peace, social justice and human rights beside being a Jack of Avicenna’s Medicinal, Iqbal’s Philosophical, Ghalib’s Poetical, Bhittay’s Lyrical, Bhutto’s Political and Socio-Cultural Coup d’œil.”
Professor Dr. Mahmood ur Rahman MD. Ph.d D.Lit,
Allama Iqbal Open University.

اسلام آباد سے نکلنے والے تحقیقی جریدے ”سہ ماہی پیغام ِآشنا”میں مطبوعہ مقالات سے متاثر ہو کر ڈاکٹر محمود الرحمان فرماتے ہیں؛

عزم و ہمت کا کارواں سید ، نقش افکارِ جاوداں سید
تیرے رشحات میں دمکتے ہیں ، لفظ بن بن کے کہکشاں سید
جاگتے ہیں تیرے دماغ و قلم ، جب فضائے ادب بھی سوتی ہے
تیری مضمون آفرینی سے ، روحِ عشاق شاد ہوتی ہے
تیری تحریر کے ہیں ہنگامے ، وقت کا تو بھی ایک حالی ہے
اے کہ مداح ِ آل ِپیغمبرۖ ، کس قدر تیرا ظرف عالی ہے
ہے علی و بتول کی اکثر ، تیری محفل میں داستاں سید
لب پہ کھلتے ہیں تیرے دُرِ نجف ، فکر ِ کربل کے ترجماں سید
بحر عرفاں کی سرحدیں کوئی ، علم کے آفتاب سے پوچھے
فہم و ادراک کی بلندی کو ، رہبر انقلاب سے پوچھے

 Federal Minister Safdar A. Zaidi

Federal Minister Safdar A. Zaidi

تحریر : ڈاکٹر محمد ظفر حیدری پی ایچ ڈی لکھنؤ یونیورسٹی انڈیا