اس شخص کی محبت میں

اس شخص کی محبت میں رسوائی بہت تھی
دل تب ہی تو گھبرا یا تنہائی بہت تھی
ایک سعی لاحاصل تھی نہ ربط تسلسل
فطرت میں کچھ اس کے بڑائی بہت تھی
نہ رونے سے کچھ حاصل تھا اشکوں کی بھی بربادی
جذبوں میں مگر اس کے گہرائی بہت تھی
خود سروں کو اتنا جھکاتے نہیں ہیں
یہ بات ہم نے اس کو سمجھائی بہت تھی
اب لوٹ کے جانا ممکن نہیں ہو گا
گو برسوں سے اس سے شناسائی بہت تھی

Sad Women

Sad Women

تحریر: عالیہ جمشید خاکوانی