مقبول بٹ کی سوچ وفکر ہی کشمیری قوم کی آزادی اور بہتر مستقبل کی ضمانت ہے

JKLF

JKLF

JKLF

JKLF

چڑھوئی (نمائندہ) مقبول بٹ کی سوچ وفکر ہی کشمیری قوم کی آزادی اور بہتر مستقبل کی ضمانت ہے۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا ہے کہ مقبول بٹ کی سوچ وفکر ہی کشمیری قوم کی آزادی اور بہتر مستقبل کی ضمانت ہے۔ریاست جموں کشمیر کی تقسیم اور ریاست کے وسائل پر مستقل قبضے کی خواہش رکھنے والوں کیلئے مقبول بٹ کی سوچ ایک ڈرائونے خواب کی حثیت رکھتی ہے۔ وہ چڑھوئی میں مقبول بٹ کے یومِ پیدائش کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب کا اہتمام لبریشن فرنٹ سٹی چڑھوئی یونٹ نے کیا تھا۔ تقریب کی صدارت تحصیل صدر راجہ مجید نے کی جبکہ مہمانِ خصوصی زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی تھے۔تقریب میں ممتاز کشمیری مورخ سعید اسد نے بھی خصوصی شرکت کی۔ سٹیج سیکریٹری کے فرائض حبیب الرحمن ہاشمی نے انجام دیے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ آزاد کشمیر گلگت بلتستان زون کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ مقبول بٹ نے جس دور میں جنم لیا وہ ریاست جموں کشمیر کی تاریخ میں سیاسی انتشار اور افراتفری کا دور تھا۔

برصغیر کی تقسیم کے المیے نے ریاست جموں کشمیر کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا اور ریاست برے طریقے سے تقسیم ہو کر رہ گئی۔انہوں نے کہا کہ اس شدید افراتقری کے دور میں ریاست کے سیاسی راہنمائوں نے بھارت اور پاکستان سے وفاداریاں جوڑیں اور ریاست کی وحدت کی بحالی کے بجائے اپنے شخصی اور گروہی مفادات کے تحفظ میں جُٹ گے۔ان حالات میں نوجوان مقبول بٹ ، امان اللہ خان، خالق انصاری اور دیگر نوجوان حریت پسندوں نے ریاست کی وحدت اور آزادی کی بحالی کی جدوجہد کا بیڑہ اٹھایا اور مشکل ترین حالات میں اس جدوجہد کو آگے لیکر گئے۔

ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ مقبول بٹ کی قربانی کے طفیل آج ریاست کا بچہ بچہ آزادی اور حقوق کی بات کرتا ہے اور ریاست کی تقسیم میں شریک ہو کر بھارت اور پاکستان کے مفادات کی نگرانی کرنے والوں کو چوکوں چوراہوں میں وطن فروش اور مفادپرست کہہ کر پکارتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبول بٹ کی جدوجہد اتنی طاقت ور ہو چکی ہے کہ اب بھارت اور پاکستان کے حکمران طبقات اور ریاست میں موجود انکے آلہ کاروں کیلئے کشمیری قوم کی آزادی کو روکے رکھنا ممکن نہیں رہا اسی لیے دونوں ملکوں کے حکمران طبقے ریاست کی بندر بانٹ کی کوششوں میں لگے ہیں لیکن کشمیری قوم اپنی پرامن اور جمہوری جدوجہد سے غاصبوں کے عزائم کو خاک میں ملا دے گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف مورخ، مولف اور مصنف سعیداسد نے کہا کہ ریاست کی تاریخ اور تہذیب کی جڑین اتنی مضبوط اور گہری ہیں کہ انکو مٹانے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ مقبول بٹ ، امان اللہ خان اور یٰسین ملک کی سوچ و فکر کے ترجمان بن کر متحد ہو کر آگے بڑھیں اور اپنی صفوں سے انتشار اور نااتفاقی کو نکال باہر کریں۔انہوں نے کہا کہ نوجوان اپنی تاریخ کا مطالعہ کریں اور قیادت کی راہنمائی میں آگے بڑھیں ، آزاد خیالی اور چھوٹے چھوٹے گروپوں میں تقسیم کے عمل کی حوصلہ شکنی کریں کیونکہ ایسا کر کے وہ دشمن کے ہاتھ مضبوط کرنے کے جرم میں شریک ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان قیادت کی طرف سے ایک بڑی کال کا نتظار کریں اور تیاری کریں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحصیل صدر راجہ مجید نے کہا کہ لبریشن فرنٹ چڑھوئی یونٹ تحریکِ آزادی میں قیادت کے شانہ بشانہ اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔تقریب سے ایس ایل ایف کے ضلعی جنرل سیکریٹری دانش ضیاف، سینئر راہنما اخلاق بٹ، سجاد یونس، راجہ شیر افضل ، وقاص ہاشمی ، حید ر بٹ اور دیگر نے بھی خطاب کیا جس کے بعدمقبول بٹ شہید کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔ تقریب کے اختتام پر مقبول بٹ شہید کی اہلیہ محترمہ کی وفات پر دعائے مغفرت کی گئی اور قائدِ تحریک امان اللہ خان اور چئیرمین محمد یٰسین ملک کی صحتیابی کیلئے بھی خصوصی دعا کی گئی۔