میٹرک بورڈ میں احتجاج کرنیوالے فیل طلبا کے نتائج کی اسکروٹنی، 99 فیصد ناکام نکلے

Students Protest

Students Protest

کراچی (جیوڈیسک) ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں2 روز تک احتجاج کرنے والے میٹرک کے فیل طلبا کی کاپیوں کی خصوصی اسکروٹنی کاعمل مکمل ہو گیا، اسکروٹنی کے نتیجے میں احتجاج کرنے والے99فیصدطلبا کے جاری کردہ نتائج درست اور متعلقہ طلبا کے ریاضی، طبعیات اور انگریزی کے پرچوں میں فیل ہونے کا انکشاف ہوا۔

اس سلسلے میں طلبا کی کاپیوں کی اسکروٹنی پیرکی رات گئے تک جاری تھی، بورڈ ذرائع کے مطابق 300 کے قریب اپنے نتائج سے ناخوش ان طلبا میں سے بیشتران پرچوںمیں فیل تھے جس میں انھوں نے احتجاج کے بعد اسکروٹنی کی درخواست دی تھی ، ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات نعمان احسن نے معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ احتجاج کرنے والے طلبا کی کاپیوں کی اسکروٹنی کاعمل مکمل ہوگیا اور ان میں سے99 فیصدطلبا طبعیات،ریاضی اورانگریزی کے پرچوں میں فیل ہیں۔

طلبا کی کاپیوں کی اسکروٹنی کے لیے ایگزامینر اورہیڈ ایگزامینرکی خدمات لی گئی تھیں ،ناظم امتحانات کاکہنا تھا کہ شفاف نتائج کے سبب بعض مافیا کے افراد طلبا کو استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،واضح رہے کہ ان طلبا نے ایک بار پھر پیر کو بورڈ میں احتجاج کیاتھا اوراپنے نتائج کی تصدیق کامطالبہ کیا تھا ، ادھر بورڈ کے اعلامیے کے مطابق چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا ہے کہ کسی بیرونی مداخلت اور دباؤ کے بغیر میٹرک کے امتحانات کے شفاف نتائج کے اعلان کے بعد بعض طلبہ کو اپنے نتائج کی تصدیق درکار تھی۔

جس کی روشنی میں انھوں نے فیصلہ کیا کہ ایسے امیدوار اسکروٹنی کا فارم داخل کراسکتے ہیں جس کے لیے فوری طور پر ہر مضمون کے ہیڈ ایگزامینر، ڈپٹی ہیڈ ایگزامینر اور سینئر اساتذہ پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں جو ایسی درخواستوں کا جائزہ لے کر 5دن میں متعلقہ امیدوار وں کو ان کے امتحانی پوزیشن سے آگاہ کردیا جائے گا ،اسکروٹنی کے لیے40دن ہوتے ہیں لیکن طلبا کی سہولت کے لیے اس مدت کو مختصر کرکے 5دن کردیا گیا۔

انھوں نے مزید بتایا کی طلبہ کو اسکروٹنی فارم کے ساتھ صرف اپنے ایڈمٹ کارڈ کی کاپی منسلک کرنا ہوگی ،یہ فارم نیشنل بینک، حبیب بینک لمیٹڈاور عسکری کمرشل بینک بورڈ آفس بوتھ سے حاصل کرکے وہیں جمع کرائے جاسکتے ہیں۔