دودھ کی قیمتوں میں اضافہ عوام دشمن اقدام ہے، جماعت اسلامی

Milk

Milk

کراچی : امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر خان اور سیکریٹری جنرل محمد یوسف نے دودھ اور دہی کی قیمتوں میں اضافہ 10 روپے کلو فی لیٹر اضافہ کو عوام دشمن اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اب تک عوام کو اصلاً ریلیف دینے میں ناکام رہی ہے، مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، تیل کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ رہے۔ حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے، مہنگائی کے جن کو کنٹرول کیا جائے اور نرخوں کو ازسرنو مرتب کر کے ان پر قرار واقعی عمل درآمد کرایا جائے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کیا ہوا ہے، دودھ کی سرکاری قیمت 70 روپے لیٹر ہے اس کے باوجود عوام سے 84 روپے وصول کئے جا رہے ہیں، اب اس میں 10 روپے کا مزید اضافہ کردیا گیا ہے، شہر میں جنگل کا قانون ہے، حکومتی محکموں کی جانب سے بازاروں میں چیک اینڈ بیلنس کا مناسب بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے ذخیرہ اندوز اور منافع خور من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔

شہری انتظامیہ کے دعوئوں کے باوجود عوام دودھ 94 اور دہی 140 روپے کلو تک میں خریدنے پر مجبور نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی عدم دلچسپی اور شہری انتظامیہ کی نااہلی و ناکامی کے باعث مختلف شعبوں کے مضبوط مافیاز ، منافع خور اور ذخیرہ اندوز کی جانب سے کھانے پینے والی اشیا کی قیمتوں میں ازخود اضافے کا رجحان بڑھتا جارہا ہے، سندھ حکومت کو مہنگائی سے کوئی سروکار نہیں، انہیں وزارتوں اور محکموں کے قلمدان کے بندر بانٹ سے غرض ہے۔

منعم ظفر خان اور محمد یوسف نے مطالبہ کیا کہ حکومت عوامی مسائل اور پریشانیوں کا ادراک کرے اور مہنگائی کے جن کو قابو کرنے کیلئے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں ، نیز ناجائز منافع خوروں اور من مانی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔