کروڑ لعل عیسن شہر میں چوری ڈکیتی اور نوسر بازی کا تسلسل جاری

Robbery

Robbery

کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) شہر میں چوری ڈکیتی اور نوسر بازی کا تسلسل جاری نوسر بازوں نے چکما دے کر شہری کو 1 لاکھ روپے کی رقم سے محروم کر دیا تفصیل کے مطابق کروڑ کا شہری شیخ محمد شفیق قصاب گھر سے گھاس لینے کے لئے گیا جب وہ مسلم بازار پہنچا تو ہنڈا 125 با رنگ سُرخ پر سوار 35 سالہ نوجوان نے آواز دی اور اپنی جان پہچان کراتارہا سعودیہ کی طرف سے ا سٹیدیم میں امدادی رقم تقسیم کی جاری ہے۔

آپ میرے واقف اور اچھے آدمی ہیں آپ کو بھی لیں دوں جس پر شفیق قصاب نے کہا کہ مجھے ضرورت نہیں بلکہ میری بیوہ بھابھی کو لے دو نوسر باز شفیق قصاب کو اسٹیڈیم کی جانب زرعی سکول کی جانب لے گیا جس پر اُس نے اپنی شلوار کی جیب سے شناختی کارڈ نکالا اس دوران نوسر باز کی نظر جیب میں موجود رقم پرپڑھ گیا فوری طور پر اُس نے کہا کہ آپ کے پاس رقم ہے اگر تلاشی لے لی گئی تو امداد نہیں ملے گی لحاظہ رقم جیب سے نکال کر تھوڑی سی گھاس کے ساتھ کپڑے میں ڈال کر بغل میں رکھ لیں۔

جس پر نوسر باز نے گندم کے کھیت سے گھاس توڑی اور ایک چپس کے خالی پیکٹ میں رقم ڈال کر کپڑے میں باندھنے کے دوران غائب کر دی اور کہا کہ وہ پولیس ملازم ہے اس کی یہاں ڈیوٹی ہے آپ اسی گیٹ پر روکیں میں قریبی اپنے گھر سے وردی پہن کر آتا ہوں جس کے بعد فراڈیا رفو چکر ہو گیا اور واپس نہ آیا بل آخر شفیق قصاب اپنے گھر لوٹ آیا اور کپڑے سے رقم نکالنے لگا تو دیکھا کہ رقم موجود نہ تھی واضع رہے کہ کروڑ میں کافی عرصہ سے چوری ڈکیتی اور بنک سے رقم نکلوا کر آنے والے سادہ لوح افراد کو لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے لیکن آج تک کوئی ملزم گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔