مودی حکومت کو انتہا پسندی لے ڈوبی، بہار الیکشن مین بدترین شکست کا سامنا

Narendra Modi

Narendra Modi

نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت کی تیسری بڑی ریاست بہار کے اسمبلی انتخابات میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست کا سامنا ہے جب کہ ریاست کے لئے اربوں روپے کے پیکجز کے اعلانات بھی مودی حکومت کو ناکامی سے نا بچا سکے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بہار میں گزشتہ روز ہونے والی پولنگ کے نتائج کا اعلان 8 نومبرکو ہوگا تاہم اس سے قبل ایگزٹ پولز کے نتائج کے مطابق نتیش لالو پرشاد اتحاد 122 نشستوں کے ساتھ آگے ہے جب کہ بی جے پی اور اتحادی جماعتوں پر مشتمل اتحاد قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو 111 سیٹیں ملنے کا امکان ہے اور دیگر امیدوار 10 نشستیں حاصل کرسکتے ہیں۔ ریاست بہار میں 5 مراحل میں ہونے والے انتخابات میں مجموعی طور پر نتیش لالو اتحاد کو 4 ایگزٹ پولز اور بی جے پی کو صرف 2 پولز میں برتری ملنے کا امکان ظاہرکیا گیا ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کے مطابق ریاست بہار میں ووٹنگ کی شرح 15 سال کے مقابلے میں زیادہ رہی اورووٹرز ٹرن آؤٹ 56.65 فیصد تک جاپہنچا جس میں خواتین ووٹرز نے اہم کردار ادا کیا اور مجموعی طور پر 59.92 فیصد خواتین اور 56.8 فیصد مردوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

اپوزیشن اتحاد کے سربراہ لالو پرساد نے ایگزٹ پول کے نتائج پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے انتخابی مہم کے دوران گائے کے گوشت کا کارڈ کھیلنے کی کوشش کی لیکن وہ اس میں ناکام رہے جب کہ انتخابات سے قبل وزیراعظم نریندر مودی نے بہار میں ترقیاتی سرگرمیوں کے ایک لاکھ 65 ہزارکروڑ روپے کے پیکج کا اعلان کیا تھا لیکن یہ تمام جھانسے اور دعوے بھی مودی کو شکست سے نہ بچا سکے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اب مغربی بنگال اور پھراترپردیش جیسی اہم ریاستوں میں انتخابات ہونا باقی ہیں۔