مودی سرکار کی دریا دلی پر مقبوضہ کشمیر کے کسانوں میں مایوسی

Modi

Modi

نئی دہلی (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر کو اٹوٹ انگ کہنے والوں کا اصل چہرہ سامنے آگیا،مودی سرکار نے گزشتہ برس سیلاب سے متاثرہ کسانوں کو 47 روپے سے 378 روپے تک کے امدادی چیک تقسیم کرکے دنیا کو بتادیا کہ بھارت کے دل میں کشمیریوں کا کتنا درد ہے۔

کشمیریوں کے لئے بولے تھے بڑے بڑے بول،لیکن کھل گیا ڈھول کا پول۔گزشتہ برس وزیراعظم نریندر مودی نے سیلاب سے متاثرہ مقبوضہ کشمیرکا ڈرامائی دورہ کیا۔ بغل میں چھری رکھنے والوں نےکشمیریوں سے میٹھی میٹھی باتیں کیں، ہمدردی جتائی اور متاثرین سے امداد کے وعدے بھی کئے، لیکن جب وعدہ وفا کرنے کا وقت آیا تو مودی سرکار کا اصل چہرہ سامنے آگیا۔

یہ چہرہ کسی اور نے نہیں بلکہ بھارتی میڈیا نے خود دکھایا۔بھارتی میڈیا پر آنے والی رپورٹوں کے مطابق بی جے پی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے کسانوں کو سیلاب کے باعث تباہ ہونے والی فصلوں کے ہرجانے کے طورپر جو 25 امدادی چیک دئے گئے ہیں وہ کم سے کم 47 روپے اور زیادہ سے زیادہ 378 روپے کے ہیں۔ان چیکس کو دیکھ کر کسانوں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے گاون Sarora کے متاثرین کا کہنا ہے کہ سیلاب ان کا سب کچھ بہا لے گیا، ان کا لاکھوں کا نقصان ہوا۔ وہ مودی سرکار کی جانب سے بڑی امداد کی توقع کر رہے تھے ،لیکن انہوں نے امداد کے نام پر47،50 ،94،92 اور 100 روپے کے چیک دے کران کی بے عزتی کی ہے اور ان کی غربت کا مذاق اڑایا ہے،وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اس رویے کیخلاف سخت احتجاج کرینگے۔