مودی سرکار جب سے برسراقدار آئی بھارتی مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ ہو گیا: غلام نبی آزاد

Ghulam Nabi Azad

Ghulam Nabi Azad

نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی راجیا سبھا میں اپوزیشن رہنما غلام نبی آزاد نے بھارتی ریاست جھار کھنڈ میں دو مسلمان بیوپاریوں کو ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے تشدد کرکے جاں بحق کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کو ان واقعات کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق غلام نبی آزاد نے نریندر مودی کے نام ایک مراسلہ بھیجا ہے جس میں انہوں نے جھار کھنڈ میں دو مسلمان بیوپاریوں کی ہلاکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی ایک واقعہ نہیں، ماضی قریب میں اقلیتوں کے خلاف ایسے کئی واقعات ہو چکے ہیں جس میں کیرالہ ہائوس کے کچن پر دھاوا، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کشمیر کی حمایت پر طلباء کے خلاف جارحیت شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے بی جے پی کی حکومت اقتدار میں آئی ملک میں اقلیتوں باالخصوص مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات بڑھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو ایسے معاملات پر خصوصی توجہ دینا چاہیے اور اس سلسلے میں ٹھوس حکمت عملی اور قوانین واضع کئے جائیں۔