اخوت سکیم کو مہمند ایجنسی کے باقی تحصیلوں میں بھی پھیلایا جائے۔ صدر مسلم لیگ ن بائزئی سب ڈویژن شکیل مومند

Akhuwat

Akhuwat

مہمند ایجنسی: ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ”اخوت بلاسود قرضہ جات سکیم” وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں شروع کی گئی۔ اس سکیم کا باقاعدہ افتتاح سابق گورنر سردار مہتاب احمد خان نے دسمبر میں مہمند ایجنسی کے دورے کے موقع پر کیا انھوں نے بے روزگار نوجوانوں میں 22 لاکھ روپے بھی تقسیم کیے۔

پورے قبائلی علاقہ جات میں اس سکیم کے لیے 70 کروڑ روپے وفاق کی طرف سے جاری کیے گئے۔ لیکن گزشتہ چھ ماہ گزرنے کے باوجود اخوت روزگار سکیم کو مہمند ایجنسی کے باقی تحصیلوں تک نہیں بڑھایا گیا۔ مہمند ایجنسی کے تحصیل حلیمزئی میں کام شروع کیا ہے لیکن غلنئی ہیڈ کوارٹر سے 6 کلومیٹر سے آگے نہیں بڑھایا جس سے مہمند ایجنسی کے باقی 7 تحصیل کے ساتھ ساتھ حلیمزئی کا 50 فیصد علاقہ بھی محروم ہے۔ اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب نے افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سکیم کو ایجنسی کے کونے کونے تک پھیلائیں گے۔

ایجنسی کے غریب عوام نے گورنر اقبال ظفر جھگڑا سیمطالبہ کیا کہ اس سکیم کا دائرہ کار کو بڑھایا جائے اور رقم کوبھی 25 ہزار سے 50 ہزار تک بڑھایا جائے کیونکہ اس سے کوئی خاص کاروبار شروع نہیں کیا جا سکتا۔ قبائلی علاقوں میں بے روزگاری اور غربت کی شرح خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور اخوت سکیم غربت اور بے روزگاری پر کنٹرول پانے کے لیے امید کی کرن ہے۔ انھوں نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں اور غریب عوام کی نظریں اس سکیم پر ہے لیکن تاحال اس کا دائرہ کار وسعت نہ ہونے کی وجہ سے اس پروگرام کے نتائج کار آمد نہیں ہونگے جس سے لوگوں میں مایوسی پھیل رہی ہیں۔