مہمند ایجنسی لوئر مہمند میاں پٹی میں قبائلی مشران کا گرینڈ جرگہ

Jirga

Jirga

مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ) مہمند ایجنسی لوئر مہمند میاں پٹی میں قبائلی مشران کا گرینڈ جرگہ، علاقے میں سمال ڈیمز کا اعلان سیاسی فوائد کے لئے صوبائی حکومت کی کھلی مداخلت ہے۔ شہید بانڈہ میاں پٹی کا علاقہ مہمند ایجنسی کا حصہ ہے ضلع چارسدہ کا حصہ بنانے کے خلاف بھر پور اختجاج کرینگے۔ فاٹا سیکرٹریٹ کے ذریعے مذکورہ ڈیمز سمیت ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا جائے۔ پولیٹیکل ایجنٹ مہمند فوری طورپر علاقے کا دورہ کرکے صورت حال واضح کریں۔

ان خیالات کا اظہارلوئر مہمند تحصیل پنڈیالئی برہان خیل قبائلی مشران کے ایک بڑے جرگہ سے اتوار کے روز شہید بانڈہ کے مقام پر خطاب کرتے ہوئے ملک اقرار خان، ملک گلاب جان، ملک محمد اکبر، ملک اسماعیل شیر، ملک حاجی اسلم اور دیگر نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤں ،سینئر وزیر سیکندر حیات شیرپاؤں ،اور تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی عارف احمد زئی نے سیاسی مقاصد کے لئے دورہ کرکے مہمند ایجنسی کے علاقہ میاں پٹی کے مقام پرضلع چارسدہ کی طرف سے دو ڈیموں کا افتتاح کیا۔جس کی تخمینہ لاگت تقریباََ ڈھائی ارب روپے بتایا جاتا ہے ۔اور جس مقام پر ڈیم بنایا جارہاہے وہ باقاعدہ مہمند ایجنسی کا حصہ ہے۔

Jirga

Jirga

ان ڈیموں کے اعلان سے پہلے مہمند ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ اور لوکل گورنمنٹ مہمند ایجنسی کو بھی آگاہ کرنا چاہیے تھا۔ اسکے علاوہ بران خیل قوم سے مشورہ کئے بغیر ان ڈیموں کا افتتاح کرنا نہایت نا انصافی ہے۔کیونکہ افتتاح کے موقع پر بران خیل کے مشران موجود نہیں تھیں۔ہم مہمند ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ محمود اسلم اور فاٹا سیکرٹیریٹ کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس جگہ کا دورہ کریں اور دیکھے کہ یہ مہمند ایجنسی کا حصہ ہے یا ضلع چارسدہ کا ۔انہوں نے کہا کہ اگر ان ڈیموں کو ضلع چارسدہ سے نہ روکا گیا تو اس کے اثرات مہمند ڈیم پر بھی پڑسکتے ہیں۔جوکہ اس کے ساتھ پٹی بانڈہ کے مقام پر بنایا جارہے ہیں جو مہمند ایجنسی کا اثاثہ ہے۔

مہمند ایجنسی کے علاقائی حدودمیں ہیں۔ علاقے کے مشران نے یہ بات بھی واضح کیا کہ اس علاقے میں جو بھی ترقیاتی کا م ہوگا وہ فاٹا سیکرٹریٹ کی منظوری سے ہوگا۔کیونکہ یہ فاٹا کا حصہ ہے اور اسکے رہنے والے بھی مہمند ایجنسی کے باشندے ہیں۔اور کسی ضلع کی ماتحت ہونا نہیں چاہتے ہیں۔