ختم نبوت انٹر نیشنل موومنٹ کے مرکزی امیر مولانا عبدالحفیظ مکی کا دورہ جامعہ بنوریہ عالمیہ

Karachi

Karachi

کراچی : ختم نبوت انٹرنیشنل موومنٹ کے مرکزی امیر مولانا عبدالحفیظ مکی نے جامعہ بنوریہ عالمیہ کا دورہ کیا اور مفتی محمدنعیم سے ملاقات اور اس موقع پر طلبہ اور علما سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کے طلبہ دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم پر بھی توجہ دیں ،علما انبیا کے وارث اور دینی مدارس علم و عمل کی روشن قندیلیں ہیں جن سے اسلا کا پیغام امن پھیلا ،مدارس پر دہشت گردی کا الزام لگانے والوں کو آج رسوائی کا سامناہے اور مدارس اپنی شان سے علوم اسلامی ترویج اشاعت کے لیے سرگرم عمل ہیں ،مدارس پر دہشت گردی کے الزامات مدارس کے خلاف منظم سازشوں کا تسلسل ہے، معاشرہ کی اصلاح میں خانقاہوں اور دینی مدارس نے ہمیشہ اہم کردارہے علما کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، شریعت اور آئین و قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اسلام کی اشاعت اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے جدوجہد کو جاری رکھا جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے طلبہ کو اپنے کردار وگفتار کے ذریعے معاشرے میں تبلیغ کرنے کی ضرورت ہے ،قادیانیت کا فتنہ پھر سے سر اٹھارہاہے اسرائیل اور دیگر کفریہ طاقتیں قادیانیوں کو ہر قسم کی سپورٹ کرکے اسلام کے خلاف استعمال کررہے ہیں اور قادیانی پاکستان کے خلاف سازشوں میں بھی مصروف عمل ہیں ،اورمعاشرے میں ہر طرح کے نت نئے فتنے ابھر رہے ہیںآئین وقانون کے دائرے میں رہ کران فتنوں کی سرکوبی کیلئے کمر بستہ ہونا ہوگا، اکابر علماء کے نقش قدم پر چل کر خود کو سنورنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ قادیانی ملک اور اسلام کے خطر ناک دشمن ہیں,اسرائیل اور دیگر طاقتوں سے ملک کر یورپ میں قادیانی عالم اسلام کے خلاف سازشیں کررہے ہیں اور چناب نگر قادیانیوں کا مرکز ہے اور امت مسلمہ کے خلاف سازشوں کا مرکز بن چکا ہے ، قادیانیوں کی سازشیں علما،مساجد،مدارس اوروطن عزیز کے خلاف دن بدن بڑھتی جارہی ہیں ، حکومت وقت اس پر خصوصی توجہ دے اور قادیانیوں کی مکروہ سرگرمیوں کوروکے،انہوںنے کہاکہ علماء انبیاء کے وارث ہیں دینی مدارس ہدایت کے سرچشمے ہیں مدارس کے خلاف کوئی بھی سازش قابل قبول نہیں ہوگی ،مدارس پر دہشت گردی کا الزام لگانے والے رسواء ہورہے ہیں کھل کر سامنے آچکاہے کہ دہشت گردی مدارس کے طلبہ اور علماء کا کوئی تعلق نہیں،جو لوگ مدارس کو دہشت گردی کے اڈے باور کرانا چاہتے تھے آج ثابت ہوچکاہے کہ وہ سب سے بڑے دہشت گرد ہیں، انہوںنے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ طلبہ علوم دینی کے ساتھ عصری علوم بھی توجہ دیںموجودہ دور کا تقاضوں کے مطابق عصری علوم میں دسترس حاصل کرنا وقت کاتقاضا ہے،انہوںنے کہاکہ اکابرین کے نقش قدم پر چل کر ہی علمی مہارت اور ہر قسم کے فتنوں کا مقابلہ ممکن ہے، اس لیے طلبہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے اکابر کا دامن نہ چھوڑیں ،اس موقع پر طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الحدیث جامعہ بنوریہ عالمیہ مفتی محمدنعیم نے خطاب کرتے ہوئے مولانا کی آمد شکریہ ادا کیا۔