منور سلطانہ

Munawar Sultana

Munawar Sultana

تحریر : شاہ بانو میر

آ ہم ریت پر وہ نقش قدم چھوڑ چلیں
جن کی آتی ہوئی نسلوں کو ضرورت ہو گی

نام میں روشنی کا ذکر اور ساتھ ہی سلطانہ بھی ہو تو کیسے ممکن ہے کہ اس نام والی ہستی روشنی کا عنوان نہ بنے؟ منور سلطانہ صاحبہ شاہ بانو میر ادب اکیڈمی کا روشن چمکتا ہوا وہ نام ہے جس کی ذہانت کی معترف ہر وہ زبان ہو گی جو سچ کہنا جانتی ہو گی۔

بہت عرصہ قبل میری اپنی دوست کے گھر ان سے ملاقات ہوئی کئی دیگر خواتین وہاں موجود تھیں اور دوران گفتگو ہنستے کھیلتے کئی عنوان زیر بحث آئے میں محسوس کر رہی تھی کہ ان کی رائے ہر بات میں کچھ الگ زاویہ نگاہ کی حامل تھی مزید نکھار یہ تھا کہ محترمہ کی سوچ منفی مسائل پر بھی بہت مثبت اور جامع تھی پر امید سوچ کی مالک اور بد ترین حالات میں شکر کرنے اور ذکر کرنے والی ہستی کئی نازک حساس ایسی باتیں کہ جن کو سن کر سامنے والا دلگیر ہو جائے مگر ایسی بہادر کہ ہنستے کھیلتے ان کا ذکر کر کے پھر کسی مشکل سوچ کو زیر بحث لے آتیں کہ یہ ضرور ہونا چاہیے کہ اس میں بہت سے لوگوں کی بھلائی ہے ذکر یہ نہیں ہے کہ آپ نے کتاب ہدایت کھولی ہو با وضو ہوں اور جائے نماز پر بیٹھی ہوں ذکر تویہ ہے کہ انسان کی ذات اس بلند و برتر ہستی کا عنوان ہو جائے چلتے پھرتے سوتے جاگتے اٹھتے بیٹھتے عام بول چال میں بھی لفظ معطر ہو کر ماحول کو مہکا دیں۔

تصوف پر گہری نظر اور اللہ پر ایسا کامل ایمان ایسا زبردست یقین کہ میں دعا کروں کہ یہ یقین کی دولت اسی طاقت سے اللہ پاک مجھے بھی عطا کر دیں دل میں ان کا احترام اور ذہانت کا اعتراف تو اسی دن سے پیدا ہو گیا تھا مگر گاہے بگاہے اسی دوست کے ہاں ان سے ملاقات جب جب ہوئی ای خواہش ہر بار پیدا ہوئی کہ اتنا زہین دماغ ایسی حاضر جواب خاتون اور ایسے اعصاب شکن حالات میں ایسی مسکراہٹ اللہ پاک اپنے خاص بندوں کو آزمائشوں میں عطا کرتا ہے مگر اس کا اِدراک صرف وہ کر سکتے ہیں ایسی ہستی کو وہ بہتر پہچان سکتے ہیں جو لوگ اللہ کے اسباق کو پڑھنے کے ساتھ ساتھ ان کو زندگی میں خود پر طاری بھی کر رہے ہیں۔

زندگی کو بڑی خندہ پیشانی سے جھیلِتے ہوئے ہر موجود نعمت کو اس کے حقیقی ادراک کے ساتھ استعمال کرتے ہوئے ہر گھڑی اللہ کی مشکور یہ ہستی سنجیدگی اور سچائی کے ساتھ کم میں زیادہ مطمئین ہیں مگر اپنی سوچ اپنے انداز کو کسی بھی طرح سے مفاہمت کی چادر پہنا کر وقتی اور کمزور اہداف حاصل نہیں کرتیں اپنی محنت پر اپنی تعلیمی بصیرت پر مکمل بھروسہ کرتے ہوئے اللہ سے انعام کی طلبگار ہیں۔

با ہمت اولوالعزم پاکستان کیلئے بے شمار کام کرنے کا عہد دینی سوچ کے پھیلا کی خواہشمند ایسی خاتون اکیڈمی کیلیئے کیس بھی قیمتی اثاثہ سے کم نہیں ہے اکیڈمی کی خواتین میں یونہی دکھائی دیتی ہیں جیسے اسی جھلملاہٹ کا ہمیشہ سے حصہ ہوں پروگرام کی میزبانی انہیں سونپیں تو علم کا گویا خزانہ ہے جو اعلی انداز میں لہجے کے اتار چڑہا کے ساتھ ماحول کو مکمل اپنی گرفت میں رکھتا ہے۔

Shah Bano Mir Adab Academy

Shah Bano Mir Adab Academy

بولنا اور اچھا بولنا دین ہو یا دنیا دلائل کے ساتھ فی البدیہہ متواتر دو تین گھنٹے کا پروگرام کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں
اللہ نے یہ صلاحیت انہیں فراخدلی سے عطا کی ہے اور یہ اس کا بھرپور بر محل استعمال کر کے خواتین سے خوب داد وصول کرتی ہیں آزمائشیں کسی بھی انسان کو کندن بنا دیتی ہیں یہ ہمیشہ ان سے بات کر کے احساس ہوا ہے عام بات میں یہ جس بامعنی انداز میں اپنے رب کو اس کی نعمتوں کو اسکی قدرتوں کو آسانی سے بیان کر جاتی ہیں وہ واضح کرتا ہے کہ روح بھی نتھر چکی ہے۔

پیرس میں پاکستانی ذہین خواتین کی تعداد میں حسین اضافہ ہے علم کا ہونا اور اسے دوسروں کیلئے نور بنا کر پھیلانا بہترین صدقہ جاریہ ہے اور اسی کو مستقبل میں کرنے کا مصمم ارادہ رکھتی ہیں بچوں کے مستقبل کے حوالے سے انتہائی ذمہ دار باشعور ماں سہاروں سے عاری اپنے بل بوتے پر زندگی کو گزارنا اور کامیابی کے جھنڈے گاڑنا ان کی مشکل فطرت کا آسان حصہ ہے انسانی رشتوں اور سہاروں سے گریزاں اللہ کے مضبوط سہارے پر متوکل یہ ہماری منور سلطانہ ہیں جن کی شخصیت کی ان کی خدا داد صلاحیتوں کی میں دل سے گرویدہ ہوں۔

دعائیں اللہ پاک یو بھی قبول کرتا ہے کہ کل کی خواہش آج کی سچائی یوں بنی کہ آج ہمارے ساتھ ہماری اکیڈمی کی مستحکم اور ذہین ساتھی ہیں
دنیا میں اداروں کو قائم کرنے انہیں چلانے کیلئے نجانے کیا کیا پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں دائیں سے بائیں اور پھر بائیں سے دائیں کبھی جھکنا پڑتا ہے کبھی پلٹنا پڑتا ہے جو مصلحتوں کا سوداکامیابی کیلئے پوری دنیا میں آج کیا جاتا ہے مگر منور سلطانہ جیسے لوگ فیصلہ سوچ سمجھ کر وسیع تناظر میں کرتے ہیں اور جب کر لیں تو پھر ارد گرد سے مکمل طور سے لا تعلق ہو کر بہترین ساتھی بن کر غم میں خوشی میں ہر وقت ساتھ یہی اس اکیڈمی کی خاصیت ہے تمام خواتین بہنوں کی طرح مل جل کر ہسنتے کھیلتے نہ صرف دل کھول کر ایک دوسرے کی تعریف کرتی ہیں بلکہ دین کے ساتھ ساتھ اپنے ملک اور پیرس میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کیلئے ہمہ وقت پرسکون انداز میں خاموش خدمات کیلئے تیار رہتی ہیں۔

منور سلطانہ آپ اور آپکی شخصیت خواتین کیلیئے قابل تقلید ہے آپ کی گفتگو صرف ایک عنوان دیتی ہے عورت کو تن تنہا مصائب رنج وآلام سے گزرنا پڑے تو وہ گھبرائے ناں اپنی پرورش پر اپنی تعلیم پر اور اپنے سچے رب پر بھروسہ کرے تو نہ صرف وہ کامیاب ہوگی بلکہ مسائل کی تاریکی کو اپنی ذہانت سے اجال کر نئی مثال قائم کرے گی پاکستان کی بہادر بیٹی اور ہماری اکیڈمی کی بہترین ساتھی منور سلطانہ آپ منفرد ہیں اللہ پاک خاص بندوں کو خاص نعمتیں عطا کرتا ہے امتحان بھی کڑے لیتا ہے کیونکہ وہ پیارا رب اپنی کتاب میں فرماتا ہے کہ میں کسی کو اس کی طاقت سے بڑھ کر تکلیف نہیں دیتا یعنی آپ کی سوچ میں وہ اتنا مضبوط سمجھتا ہے جبھی تو اپنے اسی بندے کو چنتا ہے جس کیلئے اللہ پاک سمجھتے ہیں کہ یہ اس مشکل میں سے کامیاب ہوگا۔

متوازن کامیاب بہادر خاتون جس کا نام ہے منور سلطانہ جو ہر مشکل کو خندہ پیشانی سے برداشت صرف یہ سوچ کر کرتی ہے کہ وہ جس نے بنایا ہے برا سوچ ہی نہیں سکتا ہر غم تفکر کو پس پشت ڈالتے ہوئے سامنے آپکو ہمیشہ نام کی قدر کرتے ہوئے ایک خوش شکل خوش لباس خوش گفتار مسکراتی ہوئی پیاری سی خاتون دکھائی دے گی جس کا ساتھ ہر کو موقعے کو یادگار بنا دے گا۔

بارِ دنیا میں رہو غمزدہ یا شاد رہو
ایسا کچھ کر کے چلو دنیا کو بہت یاد رہو

Shah Bano Mir Adab Academy

Shah Bano Mir Adab Academy

تحریر : شاہ بانو میر