مصطفی آباد/للیانی کی خبریں 06/05/2015

Mohammad Imran Salafi

Mohammad Imran Salafi

مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) عابد شیر علی بھی آ جائے تو بغیر پیسوں کے ٹرانسفارمر نہیں لگ سکتا، جتنی مرضی خبریں شائع کر لو خبریں میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، خبروں کی اشاعت کے بعدلائن مین عبدالحکیم کی صحافیوں کو تڑیاں، تفصیلات کے مطابق بہادر پورہ سب ڈویژن کے علاقہ و مصطفی آباد للیانی کے نواحی گائوں کھارا میں گزشتہ روز دو سو کے وی کا ٹرانسفارمر جل گیا تھا جس کی اطلاع اعلی حکام کو دی گئی،جس پر لائن مین عبدالحکیم نے موقع پر آیا اور اہل علاقہ سے 20ہزار روپے کا مطالبہ کر دیا، انکار پر عبدالحکیم نے کہا کہ عابد شیر علی بھی آ جائے تو پھر بھی پیسوں کے بغیر ٹرانسفارمر نہیں لگ سکتا، 20ہزار روپے طلب کرنے پر اہل علاقہ نے مذکورہ افراد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھاجس کی خبریں متعدد اخبارات میں شائع ہوئی جس پر مذکورہ لائن مین آگ بگولہ ہو گیا اور صحافیوں کو کہنے لگا کہ صحافی بھی پیسے لیتے ہیں میں بھی پیسے لیتا ہوں خبریں میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، جتنی مرضی خبریں شائع کروا لیں، اہل علاقہ کے مطابق اس سے قبل بھی ٹرانسفارمر مرمت کیلئے مذکورہ افراد کو 16ہزار روپے دے چکے ہیں، جب بھی ٹرانسفارمر جل جائے تو واپڈا اہلکار مرمت کی مد میں رشوت کا مطالبہ کر دیتے ہیں اور رشوت نہ دینے پر کئی کئی ہفتے تنگ کرتے ہیں اور ٹرانسفارمر نہیں لگایا جاتا، با اثر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لائن سپریڈنٹ کی ملی بھگت سے غیر قانونی طور پر پرائیوٹ ورکشاپس میں ٹرانسفارمر مرمت کئے جاتے ہیں ، چوری شدہ ٹرانسفارمر بھی انہیں ورکشاپوں میں ہی فروخت کئے جاتے ہیں، ایکسین اور ایس ڈی او حضرات نے علم ہونے کے باوجود خاموشی اختیار کر رکھی ہیں، جو صارفین کیلئے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے، اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے کرپٹ اہلکاروں کے خلاف فوری کاروائی اور غیر قانونی ورکشاپیں بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار)ہماری جدوجہد محنت کشوں، کسانوں اور طلباء کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ہے ۔آج کا محنت کش، کسان اور طالب علم مکمل باشعور اور اپنے حقوق سے متعلق باخبر ہے ،ہم محنت کشوں کے مسائل کے حل کے لئے اپنی پوری توانائی ، طاقت اور جوش و جذبہ کو بروئے کار لائیں گے۔ اس کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم اپنے مطالبات کو حکومت وقت تک پہنچانے اور محنت کشوں ، کسانوں اور طلباء کے مسائل کے حل کے لئے تمام ذرائع ابلاغ کا استعمال کریں گے۔ لیبر ویلفئیر فیڈریشن آف پاکستان کے قیام کی وجہ نام نہاد قیادت سے جان چھڑا کر محنت کشوں کی حقیقی قیادت کو ذمہ داری سونپنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی صدر محمد عمر سلیمی، مرکزی چئیرمین حاجی مقصودالرحمٰن، میاں زاہد حسین صدر پیکیجز ورکرز یونین / بلھے شاہ پیکیجنگ ورکرز یونین قصور نے پریس کلب مصطفی آباد میں مزدور کنویشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر مرکزی صدر محمد عمر سلیمی نے فیڈریشن کے مطالبات کے متعلق متفقہ قراداد پیش کی جسمیں ٹھیکیداری نظام کا مکمل خاتمہ کیا جائے۔ کم از کم تنخواہ 25,000/-روپے ماہانہ کی جائے۔ سوشل سیکیورٹی ، ورکرز ویلفئیر بورڈ اور اولڈ ایج کی سہولیات کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جائے ۔محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے تمام اداروں میں محنت کشوں کو مساوی اور حقیقی نمائندگی دی جائے۔ تمام محنت کشوں بشمول گھریلو ملازمین اور دیہاڑی دار طبقہ کی سوشل سیکیورٹی اور EOBI میں رجسٹریشن لازمی بنائی جائے۔ سرکاری اور پرائیویٹ اداروں کے محنت کشوں کے لئے یکساں نظام کا نفاذ کیا جائے ۔ ریٹائرڈ ورکراور اس کی اہلیہ کو تا حیات میڈیکل کی سہولت فراہم کی جائے۔ دورانِ کار وفات پاجانے والے محنت کش کی بیوہ کو تا حیات اور بچوں کو بالغ ہونے تک میڈیکل کی سہولت فراہم کی جائے۔ یونیورسٹی تک تمام تعلیم مفت کی جائے۔ چائلڈ لیبر اور بانڈڈ لیبر کا مکمل خاتمہ کرنے کے مطالبات پیش کئے گئے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ محسن الیاس نے کہا کہ ورکرز ویلفئیر بورڈ کے سکولوں کی تعداد انتہائی کم ہونے کی وجہ سے محنت کشوں کے صرف 5-7 فیصد بچے ہی ان سکولوں میں تعلیم حاصل کر پاتے ہیں ۔ پورے پنجاب میں تحصیل کی سطح پر نئے ورکرز ویلفئیر سکولوں کا قیام عمل میں لایا جائے۔ ورکرز ویلفئیر سکولوں میں سٹیشنری ، کتب ، کاپیاں اور یونیفارم وغیرہ بہت تاخیر سے ملتی ہیں۔ یہ سہولیات داخلہ کے بعد ایک ماہ کے اندر اندر ملنی چاہئیں۔ سکالرشپس کی رقم انتہائی کم ہے اس میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے۔ ورکرز ویلفئیر بورڈ کی طرف سے ملنے والی میرج گرانٹ ، ڈیتھ گرانٹ اور سکالرشپس کی رقوم کے چیکس گذشتہ تین چار سال سے التواء کا شکار ہیں ۔ان کی فوری ادائیگی کا بندوبست کیا جائے اور آئندہ آنے والے تمام کیسز کی ادائیگی تین ماہ کے اندر اندر یقینی بنائی جائے ۔ورکرز ویلفئیر بورڈ ، سوشل سیکیورٹی اور اولڈ ایج کی سہولیات کے لئے تصدیقی نظام بہت پیچیدہ اور دقت طلب ہے ۔ اس کو مکمل کرنے کے لئے محنت کش کو کئی مہینے بھاگ دوڑ کرنی پڑتی ہے۔ نادرا سے آن لائن تصدیق کا عمل رائج کرکے اس میں آسانی فراہم کی جائے ۔اولڈ ایج کی پنشن کی رقم انتہائی قلیل ہے اس کو پبلک سیکٹر کے برابر کیا جائے ۔ تمام فرسودہ قوانین کا خاتمہ کرکے ایک مکمل اور جامع مزدور دوست لیبر پالیسی کا اجراء کیا جائے جو کہ محنت کشوں کے تمام معاملات کا احاطہ کرتی ہو ۔ اس کے مطابق محنت کشوں کے لئے ایک ہی قانون رائج کیا جائے۔ اس کے بعد فیڈریشن کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری راجہ خلیل الرحمٰن نے ایک اور اہم مسئلہ کی جانب توجہ مبذول کروائی کہ ورکرز پرافٹ پارٹیسیپیشن فنڈ کے قانون میں ترامیم کی منظوری نہ ہونے کے سبب بہت سی پیچیدگیاں پیدا ہو رہی ہیں ۔ اس قانون میں موجودہ حالات اور وقت کے مطابق ترامیم کی جائیں اور خصوصی طور پر کیٹیگری سسٹم ختم کرتے ہوئے یکساں ادائیگی کا طریقہ کار رائج کیا جائے۔بعد ازاں فیڈریشن کے مرکزی سینئیر نائب صدر حافظ جاوید اختر للّہ۔مرکزی نائب صدر رانا عابد حسین ۔ مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری نوید احمد۔ مرکزی فنانس سیکرٹری وارث علی۔ مرکزی رابطہ سیکرٹری قیصر نواز رضا۔ مرکزی آفس سیکرٹری مرزا رفعت اللہ بیگ اور مرکزی سیکرٹری نشرواشاعت رائو محمد سلیم نے بھی اجلاس سے خطاب کیا اور درج بالا مطالبات کے حق میں پرزور اور بھرپور جدوجہد کے عزم کا اظہار کیا۔

محمد عمران سلفی صدر پریس کلب مصطفی آباد للیانی رجسٹرڈ
0300-0334-7575126